بلوچستان، پنجاب میں مزید بارش اور سیلاب کا انتباہ
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے بلوچستان اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں اگلے 24 سے 72 گھنٹوں کے دوران مزید بارش اور سیلاب سے خبردار کردیا جہاں پہلے ہی بارش سے نقصانات ہوچکے ہیں۔
صوبائی این ڈی ایم اے بلوچستان کے مطابق کیچ، خضدار اور جھل مگسی کے علاقوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بارش کے باعث ہونے والے مختلف حادثات میں 3 افراد جاں بحق ہوئے۔
دوسری جانب پنجاب میں سیلاب سے کئی گاؤں ڈوب گئے اور پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔
این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری ایڈوائزری کے مطابق بلوچستان کے اضلاع لورالائی، قلات، سبی، مکران اور نصیرآباد ڈویژن میں موسلادھار بارش کے باعث اگلے 24 گھنٹوں کے دوران سیلابی صورت حال ہوگی اور ڈیرہ غازی خان میں بھی سیلاب کا خطرہ ہے۔مزید بتایا گیا کہ دریائے کابل میں بھی سیلاب کا خدشہ ہے۔
این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ قلات، خضدار، لسبیلہ، آواران، کیچ، گوادر، پنجگور، خاران، نوشکی، واشوک، مستونگ، سبی، نصیرآباد، ژوب، شیرانی، بارکھان، موسیٰ خیل، کوہلو، جھل مگسی، لورالائی، زیارت، کوئٹہ، چمن، پشین، قلعہ عبداللہ اور قلعہ سیف اللہ میں اگلے 24 سے 72 گھنٹوں کے دوران بارش اور طوفان اور کہیں تیز بارش کا امکان ہے۔
اسی طرح پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان، راجن پور، ملتان، خانیوال، بھکر، لیہ، کوٹ ادو، بہاولپور اور رحیم یار خان میں بھی بارش اور طوفان کی پیش گوئی کی گئی، سندھ میں تھرپارکر، عمرکوٹ، میرپورخاص، سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، دادو، شہید بینظیرآباد، حیدرآباد، سانگھڑ، بدین، ٹھٹہ اور کراچی میں بارش کا امکان ہے۔
خیبرپختونخوا کے گلیات، چترال، دیر، سوات، شانگلہ، بونیر، مانسہرہ، کوہستان، ایبٹ آباد، ہری پور، پشاور، مردان، صوابی، نوشہرہ، کرم، لکی مروت، کوہاٹ، ڈیرہ اسمٰعیل خان، بنوں، کرک اور وزیرستان میں بارش اور آندھی کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
این ڈی ایم اے نے کہا کہ پنجاب کے مری، راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاالدین، سیالکوٹ، نارووال، لاہور، شیخوپورہ، حافظ آباد، گجرانوالہ، گجرات، قصور، میانوالی، سرگودھا، خوشاب، فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، ساہیوال، بہاولنگر اور اوکاڑہ بھی میں موسلادھار بارش کی پیش گوئی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ گلگت بلتستان میں دیامر، استور، غذر، اسکردو، ہنزہ، گلگت، گانچھے اور شگر میں تیز بارش ہوگی، اسی طرح آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں نیلم، مظفرآباد، پونچھ، ہٹیاں، باغ، ہویلی، سدھونتی، کوٹلی، بھمبر اور میرپور میں بھی بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
این ڈی ایم اے نے کہا کہ گلگت بلتستان کے دریاؤں اور ندیوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ کا امکان ہے، جس سے پہاڑی علاقوں میں نقصانات کا خدشہ ہے۔
اتھارٹی نے بارش کی پیش گوئی کو مدنظر رکھتے ہوئے سٹی، ڈسٹرکٹ انتظامیہ کو ہدایات جاری کی ہیں کہ مختلف علاقوں میں ٹریفک کے لیے متبادل منصوبے یقینی بنائیں۔
بلوچستان میں 3 افراد جاں بحق
این ڈی ایم اے بلوچستان نے بتایا کہ صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران چھتیں اور آسمانی بجلی گرنے سے ایک بچے سمیت 3 افراد جاں بحق ہوئے اور 200 گھروں کو نقصان پہنچا۔
مزید کہا گیا کہ صوبے میں 19 جون سے اب تک بارشوں کے باعث 10 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
پی ڈی ایم اے نے کہا کہ بلوچستان کو ملک کے دیگر حصوں سے ملانے والے راستے بحال کردیے گئے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق پنجگور میں نیوان، پسکول اور پاردان ڈیمز کے پانی کی سطح گزشتہ 3 روز سے ہونے والی بارش کے نتیجے میں بلند ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں گاؤں اور رہائشی علاقوں میں پانی داخل ہوا۔
کوئٹہ میں بارش کے باعث بجلی کی فراہمی تقریباً 48 گھنٹوں سے منقطع ہے۔
پنجاب میں سیلاب کا الرٹ جاری
این ڈی ایم اے پنجاب نے دریائے سندھ، راوی اور ستلج میں پانی کی سطح بلند ہونے کی وجہ سے صوبے میں سیلاب کا الرٹ جاری کردیا۔
پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل عمران قریشی نے کہا کہ بلوکی، سلیمانکی اور چشمہ میں کم درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کیا گیا ہے اور اسی لیے ننکانہ صاحب، ٹوبہ ٹیک سنگھ، اوکاڑہ اور شیخوپورہ کی ضلعی انتظامیہ کو بھی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور کے اضلاع، ساہیوال، قصور، اوکاڑہ، پاک پتن، وہاڑی اور بہاولنگر بھی ممکنہ سیلاب سے متاثر ہوسکتے ہیں، سرگودھا، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور، بھکر، لیہ، مظفرگڑھ، راجن پور اور رحیم یار خان میں بھی سیلاب کا خطرہ ہے۔
ڈی جی عمران خان قریشی نے پیش گوئی کے تحت ضلعی انتظامیہ کو دریاؤں اور نہروں کے اطراف دفعہ 144 کا نفاذ یقینی بنائیں۔
قبل ازیں پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے چنیوٹ میں مختلف گاؤں کا دورہ کیا اور حکام کی جانب سے کی جانے والی امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علاقے میں 50 گاؤں متاثر ہوئے ہیں اور یقین دلایا کہ متاثرین کو محفوظ مقامات میں منتقل کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔