برطانیہ میں مسلمان مبلغ کو دہشت گردی کے الزامات کا سامنا
برطانیہ میں مسلمان مبلغ انجم چوہدری پر لندن کی میٹرو پولیٹن پولیس نے دہشت گردی کے 3 جرائم کا الزام عائد کیا ہے جس پر ایک مجسٹریٹ نے انہیں حراست میں لے لیا۔
ڈان اخبار میں شائع خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق فورس نے کہا کہ 56 سالہ انجم چوہدری کو ایک کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے، کالعدم تنظیم کی حوصلہ افزائی کے لیے اجلاسوں سے خطاب کرنے اور ایک دہشت گرد تنظیم کو ہدایات دینے کے الزامات کا سامنا ہے۔
علاوہ ازیں ایک 28 سالہ کینیڈین شہری خالد حسین کو بھی ایک کالعدم تنظیم کی رکنیت کے الزام کے بعد حراست میں رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔
دونوں کو لندن میں ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کورٹ میں علیحدہ علیحدہ پیش کیا گیا جہاں یہ کہا گیا کہ اُن پرعائد الزامات مذہب اسلام سے جڑے انتہا پسند نظریات سے متعلق ہیں۔
پراسیکیوٹر نِک پرائس نے کہا کہ الزامات کا تعلق کالعدم تنظیم ’المہاجرون‘ سے ہے جسے اسلامک تھنکرز سوسائٹی بھی کہا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انجم چوہدری اور خالد حسین کے خلاف فوجداری کارروائی شروع کردی گئی ہے اور ان میں سے ہر ایک کو منصفانہ ٹرائل کا حق حاصل ہے۔
چیف مجسٹریٹ پال گولڈ اسپرنگ نے دونوں کو ریمانڈ پر جیل بھیجنے اور 4 اگست کو مرکزی فوجداری عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔
مشرقی لندن سے تعلق رکھنے والے انجم چوہدری نے کالی جیکٹ اور چشمہ پہنا ہوا تھا اور گزشتہ روز ہونے والی 30 منٹ کی عدالتی سماعت کے دوران صرف اپنے نام، تاریخ پیدائش اور پتے کی تصدیق کے لیے گفتگو کی، اُن کو تینوں الزامات کے حوالے سےکوئی درخواست جمع کرانے کے لیے نہیں کہا گیا۔
خالد حسین کے وکیل کینیڈا کے صوبے البرٹا کے علاقے ایڈمنٹن سے تعلق رکھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ وہ درخواست نہیں جمع کروائیں گے۔
مدعا علیہ نے کینیڈین لہجے میں گفتگو کرتے ہوئے صرف اپنے نام، تاریخ پیدائش اور پتے کی تصدیق کرنے کے لیے بات کی۔
عدالت میں بتایا گیا کہ خالد حسین پر الزام ہے کہ وہ تقریباً 2 برس سے کالعدم گروپ کے خیالات کی ترویج کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے کے حوالے سے انجم چوہدری کے ساتھ آن لائن قریبی رابطے رکھے ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ کالعدم تنظیم کی مبینہ رکنیت کی تحقیقات کرنے والے انسداد دہشت گردی کے افسران نے 17 جولائی کو دونوں افراد کو گرفتار کیا تھا۔
افسران نے انجم چوہدری کو مشرقی لندن سے حراست میں لیا جبکہ خالد حسین کو گزشتہ ہفتے برطانیہ پہنچنے پر ہیتھرو ایئرپورٹ سے گرفتار کیا تھا۔