دنیا

جی 20 ممالک کے وزرا فوسل فیول کا استعمال مرحلہ وار کم کرنے کے لائحہ عمل پر متفق ہونے میں ناکام

اجلاس کے بعد جاری ہونے والے حتمی اعلامیے میں کوئلے کا ذکر تک نہیں کیا گیا جو کہ گلوبل وارمنگ میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

جی 20 ممالک کے توانائی کے وزرا بھارت میں ہونے والے اجلاس میں فوسل فیول کے استعمال کو مرحلہ وار کم کرنے کے روڈ میپ پر متفق ہونے میں ناکام رہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق اجلاس کے بعد جاری ہونے والے حتمی اعلامیے میں کوئلے کا ذکر تک نہیں کیا گیا، جو گلوبل وارمنگ میں اہم کردار ادا کرتا ہے، یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ فوسل فیول بہت سے ترقی پذیر ممالک مثلاً بھارت اور چین کے لیے بھی توانائی کا ایک اہم ذریعہ ہے۔

اس مقصد کے لیے مہم چلانے والے دنیا کی قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کو 3 گنا کرنے اور 2030 تک توانائی کی کارکردگی کو دگنا کرنے جیسے اہداف پر گوا میں ہونے والے اس اجلاس میں کسی حتمی معاہدے میں ناکامی سے مایوس ہیں۔

یاد رہے کہ رواں برس مئی میں جی 7 ممالک نے سال کے آخر تک فوسل فیول کے منصوبوں کی مالی اعانت ختم کرنے کا عزم کیا تھا تاکہ گلوبل وارمنگ سے نمٹنے میں مدد مل سکے۔

دنیا میں اِس وقت عالمی درجہ حرارت ریکارڈ بلندیوں کو چھو رہا ہے جو کہ سیلاب، طوفان اور ہیٹ ویوز کا سبب بن رہا ہے۔

اِس تعطل کی وضاحت کرتے ہوئے اجلاس کی صدارت کرنے والے ملک بھارت کا کہنا ہے کہ کچھ ممالک نے مختلف قومی حالات کے تحت فوسل فیول کے استعمال کو مرحلہ وار کم کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے، لیکن چند دیگر ممالک کی اس معاملے پر مختلف رائے تھی کہ ٹیکنالوجی کی مدد سے ان خدشات کو دور کیا جا سکتا ہے۔

ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے قائم ’ای تھری جی‘ نامی تھنک ٹینک کے سینئر ایسوسی ایٹ ایلڈن میئر نے اجلاس کے نتائج کی مذمت کی، انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں روزانہ درجہ حرارت نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات قابو سے باہر ہوتے جا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کو جی 20 ممالک کے توانائی کے وزرا کی جانب سے اس حوالے سے ایک واضح مؤقف مطلوب ہے لیکن ہمیں محض روایتی باتیں سننے کو مل رہی ہیں۔

حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کو آئندہ عام انتخابات کے انعقاد میں تاخیر کا خدشہ

فیروز خان کا شرمین عبید کے خلاف کیس واپس لینے کا فیصلہ

پاکستان کی معاشی مشکلات کا کوئی فوری حل نہیں ہے، الزبتھ ہورسٹ