پاکستان

قرض دینے والی ایپلی کیشنز کامعاملہ، 9 ملزمان 4 روزہ ریمانڈ پر ایف آئی کے حوالے

ملزمان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری، ان کے جرم میں کردار اور موبائل فونز کی برآمدگی کرنا باقی ہے، ایف آئی اے سائبر کرائم سیل

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے آن لائن قرض دینے والی ایپلی کیشن سے ادھار لینے والے 42سالہ شہری کی خودکشی کے معاملے میں گرفتار 9 ملزمان کو 4 روزہ ریمانڈ پر وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم سیل کے حوالے کر دیے۔

ایف آئی اے سائبر کرائم سیل نے ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ مجتبی الحسن کی عدالت میں پیش کیا، ملزمان میں دو کال سینٹر کے نمائندے، تین ٹیم لیڈر، دو کوالٹی ٹیم لیڈر اور دو آپریشنل منیجر شامل ہیں۔

گرفتار ملزمان میں معاذ طالب، کاشان بشیر، عبداللہ وحید، محمد بلال، حسنین صداقت، محمد احمر، افتخار احمد، افتخار رضا اور حازق عباسی شامل ہیں۔

ایف آئی اے سائبر کرائم سیل کے تفتیشی افسر نے ملزمان کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ فنانشل سروسز اور سرمایہ مائیکرو فنانس ملازمین مختلف کمپنیوں کے ملازمین اور عوام کو بلیک میل کرتے تھے اور ان کی بلیک میلنگ اور دھمکیوں سے تنگ آ کر محمد مسعود نے خودکشی کی۔

تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزمان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری، ان کے جرم میں کردار اور موبائل فونز برآمد کرنا باقی ہے جبکہ جاں بحق شہری کو جو واٹس ایپ کر کے دھمکیاں دی گئیں، ان کا بھی سراغ لگانا ہے۔

ملزمان کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی اور انہیں بری کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے نے انکوائری نہیں کی بلکہ سوشل میڈیا پر خبر چلی اور ایف آئی اے نے مقدمہ درج کر لیا۔

وکیل نے کہا کہ ملزمان نے حلال طریقے سے قرض دیا جو واپس مانگنا ان کا حق ہے۔

عدالت نے کہا کہ ابتدائی طور پر ملزمان کو بری نہیں کیا جا سکتا، ایک شخص کی جان گئی ہے، اس لیے ایف آئی اے سچائی کا پتا لگائے گی۔

عدالت نے ملزمان کو بری کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔

خیال رہے کہ دو روز قبل ایف آئی اے نے آن لائن قرض ایپلیکیشن کی بلیک میلنگ سے تنگ آکر خودکشی کرنے والے شہری کے معاملے میں مذکورہ ایپلی کیشن کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے مختلف مقامات پر چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران متعدد لیپ ٹاپس اور کمپیوٹرز قبضے میں لیے تھے۔

ترجمان ایف آئی اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ سائبر کرائم سرکل راولپنڈی نے مختلف کارروائیوں کے دوران آن لائن لون ایپلی کیشنز کے ذریعے بلیک میلنگ میں ملوث 9 ملزمان کو گرفتار کر لیا، سائبر کرائم سرکل نے یہ کارروائیاں فنانشل سروسز کے ساتھ کیں۔

شہری کی خودکشی

چند روز قبل راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے ایک بے روزگار شہری نے قرض ایپلی کیشن کے ذریعے لیے گئے مبینہ 8 لاکھ روپے کی عدم ادائیگی پر ’دھمکیاں‘ ملنے سے تنگ آکر خودکشی کرلی تھی۔

اپنا نام ظاہر نہ کرنے پر جاں بحق 42 سالہ شہری کی اہلیہ نے بتایا تھا کہ ان کے شوہر نے دو الگ ایپلی کیشنز سے قرض لیا جس پر ایک ایپلی کیشن کا قرض بڑھ کر 7 لاکھ روپے سے زیادہ ہوگیا۔

قرض ایپلی کیشن ’ایزی لون‘ سے قرض لینے والے بیروزگار شہری نے روزانہ کی بلیک میلنگ اور بڑھتے ہوئے سود سے تنگ آکر خودکشی کی۔

ان کی اہلیہ نے کہا تھا کہ 6 ماہ قبل ان کے شوہر کو ملازمت سے نکالا گیا تھا جس کی وجہ سے بچوں کی اسکول فیس اور گھر کا کرایہ ادا کرنا مشکل ہوگیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ محمد مسعود نے بچوں کی فیس اور مکان کا کرایہ ادا کرنے کے لیے ’ایزی لون‘ ایپلی کیشن سے 13 ہزار روپے قرض لیا جو کچھ ہی دنوں میں عدم ادائیگی پر سود کے ساتھ بڑھ کر ایک لاکھ روپے ہوگیا، سود سمیت ادائیگی کے لیے انہوں نے ’بھروسہ‘ نامی دوسری ایپلی کیشن سے دوبارہ قرض لیا جو چند ہفتوں میں سود کے اضافے سے 7 لاکھ ہوگیا۔

مقتول کے اہل خانہ نے بتایا تھا کہ قرض دینے والوں کی دھمکیوں سے تنگ آکر انہوں نے پنکھے سے پھندا لگا کر خودکشی کرلی اور ان کے دو بچے ہیں۔

اہلیہ کا مزید کہنا تھا کہ قرض ایپلی کیشن میں ابتدائی طور پر کہا گیا تھا کہ مسعود کو 14 فیصد سود کی ادائیگی کے ساتھ قرض واپس کرنا تھا لیکن اس میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ قرض ادائیگی کی تاخیر پر ایپلی کیشن والے روزانہ کال کرکے دھمکاتے اور پولیس کارروائی سے ڈراتے تھے جس سے تنگ آکر شوہر نے خودکشی کرلی۔

دنیا بھر میں خطرناک بیماری ’آتشک‘ کے پھیلنے کا انکشاف

حلیم عادل شیخ نے نگران سیٹ اپ کیلئے وزیراعلیٰ سندھ کو خط لکھ دیا

دماغی فالج کا شکار ہوا تو سلمان خان نے مدد کی، راہل رائے