پاکستان

حلیم عادل شیخ نے نگران سیٹ اپ کیلئے وزیراعلیٰ سندھ کو خط لکھ دیا

اپوزیشن لیڈر کی جانب سے وزیراعلیٰ سے رابطہ کرنے کا ایسے وقت میں بتایا گیا جب ایم کیو ایم پاکستان، جی ڈی اے اپوزیشن لیڈر کیلئے اپنے امیدوار نامزد کرچکی ہیں۔ؕ

ایسے میں کہ جب متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے رعنا انصار کو اپوزیشن لیڈر بنانے کے لیے اسپیکر سراج درانی کو درخواست دی، سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے بھی نگراں وزیراعلیٰ کے تقرر پر اہم مشاورت کے لیے وزیراعلیٰ سے باضابطہ رابطہ کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سندھ اسمبلی کی 5 سالہ مدت پوری ہونے سے چند ہفتے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کو تبدیل کرنے کے لیے ایم کیو ایم پی کی نامزدگی کو اس وقت پہلے امتحان کا سامنا کرنا پڑا جب ایک اور اپوزیشن جماعت گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) نے اس عہدے کے لیے اپنا امیدوار نامزد کردیا۔

سب سے پہلے حلیم عادل شیخ کا ایک ویڈیو بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ ابھی تک سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہیں اور کہا کہ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو خط لکھ کر نگران سیٹ اپ پر بات کرنے کے لیے میٹنگ کا وقت اور شیڈول مانگا ہے کیوں کہ آئندہ ماہ صوبائی حکومت اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرلے گی۔

انہوں نے اپوزیشن لیڈر کے عہدے کے لیے ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے رعنا انصار کی نامزدگی پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ چونکہ وہ پہلے ہی اس عہدے پر موجود ہیں اس لیے بغیر کسی مناسب طریقہ کار پر عمل کیے ان کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا۔

انہوں نے بیان میں کہا کہ ’ایک رسمی طریقہ ہے جس کے تحت نئے اپوزیشن لیڈر کے تقرر کے لیے اراکین صوبائی اسمبلی کی مخصوص تعداد کی ضرورت ہوتی ہے۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے کئی رہنماؤں کی طرح اپوزیشن لیڈر بھی 9 مئی کے واقعات کے بعد گرفتاری کے خوف سے روپوش ہیں اور انہوں نے سندھ اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں بھی شرکت نہیں کی۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ میں اب بھی اپوزیشن لیڈر ہوں، حکمران جماعت اور ان کے اتحادیوں کے یہ دعوے غلط ہیں کہ میں دستیاب نہیں ہوں’۔

انہوں نے کہا کہ آج میں نے ذاتی طور پر وزیر اعلیٰ سندھ کو خط لکھا اور ان سے درخواست کی کہ وہ نگراں سیٹ اپ پر مشاورت کے لیے اجلاس کا وقت، مقام اور تاریخ مقرر کریں، میں ہر قیمت پر وہاں موجود ہوں گا، اس ملاقات کے بعد آپ مجھے گرفتار کر کے جیل بھیج سکتے ہیں۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ میں اپوزیشن لیڈر ہوں اور اگر ایم کیو ایم اپنا اپوزیشن لیڈر لانا چاہتی ہے تو اسے تعداد پوری کرنی ہوگی اور طے شدہ اصولوں پر عمل کرنا ہوگا، بصورت دیگر ہم ان تمام غیر آئینی اقدامات کے خلاف عدالت میں جائیں گے۔

دوسری جانب سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم پاکستان نے رعنا انصار کو اپوزیشن لیڈر مقرر کرنے کے لیے باضابطہ طور پر اسپیکر آغا سراج درانی کو درخواست دے دی۔

پارٹی نے اسپیکر کو اپنے رکن اسمبلی علی خورشید کو ایوان میں پارٹی کا پارلیمانی لیڈر مقرر کرنے کے بارے میں بھی آگاہ کیا تا کہ رعنا انصار کی بطور اپوزیشن لیڈر نامزدگی کے بعد ان کی جگہ لے سکیں.

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اسپیکر سراج درانی نے کہا کہ انہیں جی ڈی اے کی جانب سے بھی ایسی ہی درخواست موصول ہوئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ وہ اپوزیشن لیڈر کے تقرر کے لیے طے شدہ اصولوں پر عمل کریں گے۔

اسپیکر نے اس سلسلے میں صوبائی اسمبلی کے سیکریٹری سے قانونی رائے بھی طلب کی تھی۔

بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ پارٹی نے آئندہ عام انتخابات سے قبل آئینی بحران کو روکنے کے لیے اپنا اپوزیشن لیڈر لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی میں عملی طور پر کوئی اپوزیشن لیڈر نہیں ہے، اس لیے ہم نے اس خلا کو پُر کرنے کے لیے آگے آنے کا فیصلہ کیا کیونکہ عام انتخابات سے قبل نگراں سیٹ اپ کی تشکیل کے لیے اپوزیشن لیڈر کا عہدہ انتہائی اہم ہے۔

نئی دہلی کے متعدد علاقے زیر آب ہونے پر حکام کی جام فلڈ گیٹس کھولنے کی کوششیں

بلاول بھٹو نے کراچی میں دھابیجی اکنامک زون کا سنگ بنیاد رکھ دیا

دماغی فالج کا شکار ہوا تو سلمان خان نے مدد کی، راہل رائے