دنیا

اسرائیلی فورسز کی جانب سے 9 فلسطینیوں کا قتل، او آئی سی کا اظہار مذمت

یہ گھناؤنا جرم ان جرائم اور منظم ریاستی دہشت گردی کی توسیع ہے جو اسرائیلی قبضے کے ذریعے فلسطینی عوام کے خلاف روا رکھا ہوا ہے، او آئی سی

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جینن میں اسرائیلی فورسز کے آپریشن کے دوران 9 فلسطینیوں کی ہلاکت کی شدید مذمت کی ہے۔

غیرملکی خبر رساں ایجنسی ’انادولو‘ کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزرات صحت کا کہنا ہے کہ آج مغربی کنارے کے جینن شہر میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 9 فلسطینی شہری جاں بحق اور 50 زخمی ہوگئے۔

او آئی سی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ یہ گھناؤنا جرم ان جرائم اور منظم ریاستی دہشت گردی کی توسیع ہے جو اسرائیلی قبضے کے ذریعے فلسطینی عوام کے خلاف روا رکھا ہوا ہے۔

او آئی سی نے اسرائیل کو اس گھناؤنے جرم کے نتائج کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے تحقیقات اور احتساب کا مطالبہ کیا ہے۔

او آئی سی نے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل سے ذمہ داری ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اپنی متعلقہ قراردادوں کا نفاذ کرکے اسرائیل کی مسلسل دہشت گردی کا خاتمہ کریں، اور فلسطینی عوام کو تحفظ فراہم کریں۔

اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کے مطابق جینن آپریشن میں ایک ہزار سے زائد فوجی ملوث تھے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا کہ یہ آپریشن جنین پناہ گزین کیمپ پر مرکوز تھا اور یہ ان کارروائیوں کی کڑی تھا جو ہم کرتے ہیں اور جاری رکھیں گے۔

واضح رہے کہ حالیہ مہینوں میں مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی قصبوں پر اسرائیلی حملوں کے بعد کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

وزارت صحت کے مطابق اس سال کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں 190 کے قریب فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ اسی عرصے کے دوران کم از کم 25 اسرائیلی بھی مارے گئے ہیں۔

دلہن کی جانب سے مہمانوں کو دور سے بوسہ دینے پر دلہا کا شادی سے انکار

اقتدار ملنے پر نواز شریف کا مہنگائی پر قابو پانے کا عزم

آصفہ بھٹو زرداری جاپان میں نجی دورے پر ہیں، اخراجات خود برداشت کر رہی ہیں، پی پی پی