دنیا

بھارت: عدالت نے سزائے موت کے مطالبے پر یٰسین ملک کو نوٹس جاری کردیا

عدالت نے سپرنٹنڈنٹ تہار جیل کے ذریعے یٰسین ملک کو نوٹس بھیج دیا اور اس معاملے کی سماعت 9 اگست کے لیے مقرر کردی۔

دہلی کی ہائی کورٹ نے بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے کشمیری حریت پسند رہنما یٰسین ملک کی عمر قید کو سزائے موت میں بدلنے کی درخواست پر نوٹس جاری کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس نئی دہلی کی خصوصی عدالت نے دہشت گردی کے لیے مالی معاونت اور دیگر الزامات پر جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے سربراہ یٰسین ملک کو عمر قید کی سزا سنادی تھی، جبکہ انہوں نے حکومت کی طرف سے مقرر کردہ وکیل کو قبول کرنے یا الزامات کے خلاف اپنا دفاع کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ 26 مئی کو بھارتی تحقیقاتی ادارے نے کشمیری حریت پسند رہنما یٰسین ملک کی عمر قید کو سزائے موت میں بدلنے کے لیے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

این آئی اے کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے استدلال کیا کہ یٰسین ملک کو جرم ثابت کرنے کی وجہ سے سزائے موت نہ دینے سے سزا دینے کی پالیسی مکمل طور پر ختم ہو جائے گی اور ’دہشت گردوں‘ کو سزائے موت سے بچنے کا راستہ مل جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزم ہوشیاری سے جرم قبول کر رہا ہے، اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو دہشت گرد جرم کا اقرار کریں گے اور بچ جائیں گے۔

جسٹس سدھارتھ مردول اور تلونت سنگھ پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کہا کہ حالات کے پیش نظر یٰسین ملک اس اپیل میں واحد جواب دہندہ ہیں اور انہوں نے دفعہ آئی پی سی کی دفعہ 121 کے تحت جرم قبول کیا ہے، جو سزائے موت کے متبادل سزا ملتی ہے، ہم دونوں درخواستوں میں انہیں نوٹس جاری کرتے ہیں۔

عدالت نے سپرنٹنڈنٹ تہار جیل کے ذریعے یٰسین ملک کو نوٹس بھیج دیا اور اس معاملے کی سماعت 9 اگست کے لیے مقرر کردی۔

خیال رہے کہ 26 مئی 2022 کو نئی دہلی کی خصوصی عدالت نے دہشت گردی کے لیے مالی معاونت اور دیگر الزامات پر حریت رہنما یٰسین ملک کو عمر قید کی سزا سنادی تھی۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی نے عدالت سے یٰسین ملک کے لیے سزائے موت کا مطالبہ کیا تھا، جبکہ وکیل دفاع نے عمر قید کی استدعا کی تھی۔

وکیل اُمیش شرما نے کہا تھا کہ عدالت نے یٰسین ملک کو دو بار عمر قید اور پانچ بار 10 سال قید بامشقت کی سزا سنائی ہے، تمام سزائیں ایک ساتھ چلائی جائیں گی جبکہ حریت رہنما پر بھارتی 10 لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

یٰسین ملک کو قید کی مختلف سزائیں اور جرمانہ مختلف کیسز میں عائد کیا گیا ہے۔

حریت رہنما اپنی سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر سکتے ہیں۔

قبل ازیں یٰسین ملک کو دہشت گردی فنڈنگ کیس میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے سخت قانون (یو اے پی اے) سمیت تمام چارچز کے تحت مجرم قرار دیا گیا تھا۔

حکومت کا ’غیرجانبدارانہ فیصلوں‘ کیلئے آئینی عدالت کے قیام پر غور

بلوچستان میں چائلڈ لیبر کی شرح کو کیسے کم کیا جاسکتا ہے؟

پاکستان کے بین الاقوامی بانڈز کی پریشان کن خرید و فروخت، ڈیفالٹ کا خطرہ تاحال مسترد