اپریل میں گاڑیوں کی فروخت 80 فیصد گر گئی
ملک میں جاری معاشی و سیاسی غیر یقینی صورتحال کے سبب کاروں، ہلکی کمرشل گاڑیوں، جیپ اور وینز کی فروخت اپریل میں سالانہ بنیادوں پر 80 فیصد کم ہو کر 4 ہزار 463 یونٹس رہ گئیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 10 مہینے میں گاڑیوں کی فروخت آدھی رہ گئی، جو گزشتہ برس کے اسی مہینے کے 2 لاکھ 27 ہزار 995 یونٹس کے مقابلے میں ایک لاکھ 14 ہزار 868 ریکارڈ کی گئی، اپریل میں ماہانہ بنیادوں پر فروخت 52 فیصد گری۔
کووڈ-19 کے سبب مئی 2020 میں لاک ڈاؤن کے بعد سے اس کیٹگری میں یہ کم ترین ماہانہ فروخت ہے۔
گاڑیوں کی فروخت میں کمی کی وجوہات میں قیمتوں کا بڑھنا، فنانسنگ کا مہنگا ہونا، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، اور پلانٹس کی بندش شامل ہے۔
پاکستان آٹوموٹیو مینوفیکچررز (پاما) کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے تجزیے سے پتا چلتا ہے کہ ٹویوٹا کرولا اور یارس کی فروخت اپریل میں ایک ہزار 7 یونٹس رہی، جو ماہانہ بنیادوں پر 10 فیصد اور سال بہ سال 76 فیصد کمی ہے، دونوں کاروں کی فروخت مالی سال 2023 میں جولائی تا اپریل کے دوران 64 فیصد گر کر 17 ہزار ایک یونٹ رہی۔
اپریل میں 19 فیصد اضافے کے بعد 941 ٹویوٹا فورچیونر اور ہیلکس کاریں فروخت ہوئیں، جن کے مارچ میں 793 یونٹس فروخت ہوئے تھے، تاہم گزشتہ برس اپریل میں 1658 کاروں کی فروخت کے مقابلے میں اپریل 2023 میں 43 فیصد کمی ہوئی، جس کے نتیجے میں مہنگی گاڑیوں کی فروخت رواں مالی سال کے ابتدائی 10 مہینے کے دوران 10 ہزار 539 یونٹس رہیں۔
ہونڈا سوک/سٹی کی اپریل میں فروخت 74 فیصد تنزلی کے بعد 159 یونٹس ریکارڈ کی گئیں، مارچ میں 611 کاریں فروخت ہوئی تھیں جبکہ اپریل 2022 کے مقابلے میں 93 فیصد تنزلی ہوئی جب 2 ہزار 265 گاڑیاں فروخت ہوئی تھیں، دونوں گاڑیوں کی فروخت مالی سال 2023 کے ابتدائی 10 مہینوں کے دوران 57 فیصد کمی کے بعد 12 ہزار 540 عدد رہی، یہ تعداد گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 29 ہزار 95 رہی تھی۔
ہونڈا بی آر۔وی کی فروخت مالی سال 2023 کے ابتدائی 10 مہینوں کے دوران 11 فیصد اضافے کے ساتھ 3 ہزار 945 عدد رہی، گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 3 ہزار 544 کاریں فروخت ہوئی تھیں، حالانکہ مارچ کے 224 یونٹس کے مقابلے میں اپریل میں اس کی فروخت محض 48 یونٹس رہی، اپریل 2023 میں 364 بی آر۔وی گاڑیاں فروخت ہوئیں۔
سوزوکی کلٹس، ویگن آر، آلٹو، بولان اور راوی کی فروخت میں بھی کمی کا رجحان برقرار رہا، مالی سال 2023 میں جولائی تا اپریل کے دوران ان گاڑیوں کے فروخت بالترتیب 67 فیصد، 73 فیصد، 46 فیصد، 61 فیصد اور 72 فیصد کمی کے بعد 6 ہزار 410، 5 ہزار 121، 31 ہزار 564، 4 ہزار 28 اور 3 ہزار 544 رہی، گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران ان گاڑیوں کی فروخت 19 ہزار 431، 18 ہزار 739، 58 ہزار 250، 10 ہزار 422 اور 12 ہزار 466 رہی تھی۔
سوزوکی سوئفٹ گاڑیوں کی فروخت اپریل میں 83 فیصد تنزلی کے بعد 145 یونٹس رہ گئی، مارچ میں 877 کاریں فروخت ہوئی تھیں جبکہ مالی سال 2023 کے ابتدائی 10 مہینوں کے دوران اس کی فروخت نمایاں اضافے کے بعد 8 ہزار 729 یونٹس رہی تھی، جو پچھلے مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 2 ہزار 770 یونٹس تھی۔
موٹرسائیکل اور ٹریکٹرز
رواں مالی سال کے ابتدائی 10 مہینے کے دوران 9 فیصد اضافے کے بعد 28 ہزار 91 سوزوکی موٹرسائیکلیں فروخت ہوئیں، جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 30 ہزار 998 موٹرسائیکلیں خریدی گئی تھیں جبکہ یاماہا نے اسی عرصے کے دوران 11 ہزار 161 موٹرسائیکلیں فروخت کیں جو مالی سال 2022 میں جولائی تا اپریل کے دوران 20 ہزار 21 فروخت ہوئی تھیں۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سنی کمار نے بتایا کہ اپریل میں 152 ٹرک اور بسیں فروخت ہوئیں، جس میں ماہانہ بنیادوں پر 51 فیصد اور سالانہ بنیادوں پر 68 فیصد کمی ہوئی، جبکہ مالی سال 2023 کے ابتدائی 10 مہینے کے دوران ان کے 3 ہزار 534 یونٹس فروخت ہوئے تھے۔
اسی طرح موجودہ مالی سال کے ابتدائی 10 مہینے کے دوران الغازی نے 9 ہزار 463 ٹریکٹر فروخت کیے، جو گزشتہ برس کے اسی عرصے میں 18 ہزار 340 کی فروخت کے مقابلے میں 48 فیصد کمی ہے، جبکہ ملت ٹریکٹرز کی فروخت بھی 47 فیصد کمی کے بعد 14 ہزار 981 یونٹس رہی جو گزشتہ برس کے اسی عرصے میں 28 ہزار 111 ریکارد کی گئی تھی۔