گاڑیوں کی فنانسنگ میں لگاتار نویں ماہ کمی کا رجحان
گاڑیوں کی فنانسنگ میں لگاتار نویں ماہ کمی کا رجحان رہا اور گزشتہ سال 363.55 ارب روپے کے مقابلے میں رواں سال مارچ میں 12.83 فیصد کمی کے بعد فنانسنگ 317 ارب روپے کی سطح پر آ گئی۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار میں بتایا گیا کہ فروری میں ہونے والے 325.86 ارب روپے کے کاروبار کے مقابلے میں مارچ میں 2.7 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق شرح سود بہت زیادہ بڑھنے، گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے، پلانٹ کی یکدم بندش سے گاڑیوں کی ڈیلیوری میں التوا، بڑھتی ہوئی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور مرکزی بینک کے متعدد اقدامات جیسے محرکات مجموعی طور پر گاڑیوں کی فنانسنگ میں کمی کی وجہ بنے۔
مارچ 2020 میں شرح سود 7 فیصد تھی اور یہ شرح اب تین گنا اضافے کے بعد 21فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
اسماعیل اقبال سیکیورٹیز میں ریسرچ کے سربراہ فہد رؤف کے مطابق بلند شرح سود اور اسٹیٹ بینک کی پابندیوں کی وجہ سے گاڑیوں کی فنانسنگ قابل عمل نہیں رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں مجموعی طور پر فروخت ہونے والی گاڑیوں میں آٹو فنانسنگ کی شرح صفر ہے جو اس سے قبل 30 سے 40فیصد تھی۔
فہد نے کہا کہ جب تک شرح سود اور مہنگائی زیادہ رہے گی، اس وقت تک بینک فنانسنگ کی صنعت دباؤ کا شکار رہے گی، البتہ آئی ایم ایف پاکستان کو شرح سود بڑھا کر فیصد تک کرنے پر مجبور کررہی ہے جس کے نتیجے میں گاڑیوں کی فروخت کی شرح مزید کم ہو جائے گی۔
سوزوکی بائیک کی قیمتوں میں اضافہ
پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹیڈ نے حیران کن قدم اٹھاتے ہوئے 2 سے 9مئی تک پیداوار بند ہونے کے باوجود بائیک کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے۔
ڈیلرز کی جانب سے جاری کردہ سرکلر کے مطابق سوزوکی جی ڈی 110 ایس، جی ایس 150 ایس، جی ایس ایکس 125 اور جی آر 150 کی نئی قیمتیں بالترتیب 3لاکھ 35ہزار، 3لاکھ 64 ہزار، 4 لاکھ 88ہزار اور پانچ لاکھ 21ہزار روپے ہو گئی ہے۔
گزشتہ مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ کے مقابلے میں رواں سال کے اسی عرصے کے دوران پاک سوزوکی کی موٹر سائیکلوں کی فروخت میں صرف 3 فیصد کی کمی ہوئی ہے اور ان کے 26 ہزار 935 یونٹس فرخت ہوئے۔
البتہ اسی دورانیے میں دیگر کمپنیوں کی فروخت میں 24 سے 77 فیصد کی کمی ہوئی۔
سونے کی قیمتیں نئی بلندی پر
مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمتیں پیر کو نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔
ہفتے کے روز کاروباری ہفتے کے آخری دن کے مقابلے میں پیر کو فی تولہ سونے کی قیمت میں 1400 روپے اور 10گرام سونے کی قیمت میں 1200 روپے کا اضافہ ہوا۔
جس کے بعد سونے کی فی تولہ قیمت 2 لاکھ 26ہزار 900 اور 10 گرام کی قیمت ایک لاکھ 94ہزار 530 ہو گئی۔
آل سندھ صراف جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق عالمی سطح پر سونے کی قیمت پانچ ڈالر اضافے کے بعد 2 ہزار 22 ڈالر فی اونس کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔