پاکستان

پاکستان منکی پاکس سے پاک، واحد مریض بھی صحتیاب ہو گیا، وفاقی وزیر صحت

پاکستان میں منکی پاکس کا کوئی مریض نہیں ہے، واحد مریض کو صحت یاب ہونے کے بعد پمز ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا، عبدالقادر پٹیل

وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے پاکستان کو منکی پاکس سے پاک ملک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں منکی پاکس کا واحد مریض بھی صحتیاب ہو گیا ہے۔

وفاقی وزیر برائے صحت عبدالقادر پٹیل نے اتوار کو کہا کہ الحمدللہ، فی الحال پاکستان میں منکی پاکس کا کوئی مریض نہیں ہے کیونکہ واحد مریض کو مکمل طور پر صحت یاب ہونے کے بعد پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(پمز) اسلام آباد سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں منکی پاکس کے مصدقہ کیسز کے حوالے سے میڈیا رپورٹس کے بعد ایک تنازع کھڑا ہوگیا تھا اور یہ اور 27 اپریل کے پارلیمانی اجلاس میں اس وقت غیر یقینی صورتحال میں اضافہ ہو گیا تھا جب سیکریٹری قومی ادارہ صحت کی ڈاکٹر شازیہ صوبیہ اسلم سومرو نے قومی اسمبلی کے فلور پر خطاب کرتے ہوئے کہا تھا ملک میں منکی پاکس کے دو تصدیق شدہ کیسز ہیں۔

تاہم پاکستان میں منکی پاکس کے مصدقہ کیسز کی موجودگی کے حوالے سے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے ذرائع نے معذرت کر لی تھی۔

ڈاکٹر شازیہ صوبیہ نے بھی منکی پاکس کی ویکسینیشن اور علاج کی مارکیٹ میں جلد دستیابی کا عزم ظاہر کیا تھا حالانکہ یہ ایک حقیقت ہے منکی پاکس کی کوئی منظور شدہ اینٹی وائرل تھراپی نہیں تھی اور دنیا بھر کے مریضوں کا علاج علامات کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔

عبدالقادر پٹیل نے اتوار کو کہا کہ پمز میں داخل مریض کو بہترین علاج فراہم کیا گیا ہے، مریض کا منکی پاکس کے علاج کا ٹیسٹ منفی آنے کے بعد ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب پاکستان میں منکی پاکس کا کا کوئی تصدیق شدہ کیس نہیں ہے اور میں میں پمز کے عملے کی تعریف کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے وائرس کا دوسرے مریضوں تک پھیلاؤ روکنے کے لیے تمام دستیاب وسائل کا استعمال کیا اور اور مقامی سطح پر وائرس کی منتقلی کے امکانات کو ختم کر دیا۔

قومی ادارہ صحت کے ترجمان ساجد شاہ نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ صحت کے حکام ہر قسم کے ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مشتبہ مریضوں کے مجموعی طور پر 22 نمونے قومی ادارہ صحت کو بھیجے گئے اور ان میں سے سبھی منفی پائے گئے، اب صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب سے اسلام آباد آنے والا 41 سالہ شخص پارسن ٹیسٹ کرانے کے لیے پمز ہسپتال گیا تھا۔

پمز میں انفیکشن کے امراض کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر نسیم اختر نے شناخت کیا تھا کہ مریض منکی پاکس کا شکار ہو سکتا تھا لہٰذا اسے آئسولیشن وارڈ میں داخل کرایا گیا اور بعد میں اس میں مرض کی تصدیق ہوئی تھی۔