پاکستان

آئی ایم ایف کو پاکستان کے دوست ممالک سے مزید ضمانتیں درکار

حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ سعودی عرب کی جانب سے 2 اور متحدہ عرب امارات سے ایک ارب ڈالر کی یقین دہانی سے مسئلہ حل ہو جائے گا۔
|

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے دو طرفہ امداد کی تصدیق کا خیرمقدم کیا لیکن اسلام آباد کے ساتھ معاہدے پر مہر لگانے کے لیے مزید یقین دہانیاں مانگی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک بیان میں کہا گیا کہ پاکستانی وفد اور آئی ایم ایف کے عملے اور انتظامیہ کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں کے دوران، مضبوط پالیسیوں کو برقرار رکھنے اور عملدرآمد کی کوششوں میں مدد کے لیے خاطر خواہ مالی اعانت فراہم کرنے کا معاہدہ ہوا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ آئی ایم ایف ان کوششوں کی حمایت کر رہا ہے اور نویں بیرونی فنڈ سہولت کے جائزے کی کامیاب تکمیل کے لیے راہ ہموار کرنے کے لیے جلد از جلد ضروری مالیاتی یقین دہانیاں حاصل کرنے کا منتظر ہے۔

اس ضمن میں سرکاری ذرائع نے بتایا کہ فنڈ ابھی تک دوست ممالک کی یقین دہانیوں کا انتظار کر رہا ہے جو حکومت کے اس بیان کی مخالفت ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سعودی عرب کی جانب سے 2 ارب ڈالر اور متحدہ عرب امارات سے ایک ارب ڈالر کی یقین دہانی سے مسئلہ حل ہو جائے گا۔

خیال رہے کہ اسحٰق ڈار نے بتایا تھا کہ متحدہ عرب امارات نے پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کے لیے ایک ارب ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے، اس تصدیق سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرض کے حصول میں حائل ایک اہم رکاوٹ دور ہوگئی ہے۔

وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے یہ بھی اعلان کیا تھا کہ اسٹیٹ بینک نے انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنا سے ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کے قرض میں سے 30 کروڑ ڈالر مالیت کے آخری قسط وصول کر لی ہے۔

آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے امید ظاہر کی تھی کہ پاکستان اپنا موجودہ پروگرام مکمل کر لے گا۔

انہوں نے واشنگٹن میں ایک نیوز بریفنگ میں کہا کہ مجھے امید ہے کہ ہر کسی کی خیر سگالی اور پاکستانی حکام کی جانب سے پہلے سے طے شدہ معاہدے پر عمل درآمد کے ساتھ، ہم اپنے موجودہ پروگرام کو کامیابی سے مکمل کر سکتے ہیں’۔

دوسری جانب اسحٰق ڈار نے آئی ایم ایف/ورلڈ بینک کی موسم بہار کی میٹنگوں کے حصے کے طور پر ایک ویڈیو لنک کے ذریعے ایشین انفراسٹرکچر اینڈ انویسٹمنٹ بینک کے صدر جن لیکو کے ساتھ ایک ورچوئل میٹنگ کی۔

اس حوالے سے جاری ایک سرکاری اعلان میں کہا گیا کہ اسحٰق ڈار نے موجودہ اقتصادی نقطہ نظر کا اشتراک کیا اور اے آئی آئی بی کے صدر کو پائیدار ترقی کے لیے حکومت کی اقتصادی پالیسیوں اور اصلاحات سے آگاہ کیا۔

اعلان میں کہا گیا کہ اے آئی آئی بی کے صدر نے پاکستان کے ساتھ بینک کے تعلقات کو سراہا۔

عید پر گلے ملنا صحت پر کیا اثرات مرتب کرتا ہے؟

انتخابات کیلئے فنڈز کے اجرا کا حکم اسٹیٹ بینک کیلئے چیلنج بن گیا

جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 8 دہشت گرد ہلاک، 2 سپاہی شہید