پاکستان

سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف قرارداد لانے والوں پر توہین عدالت کیلئے درخواست دیں گے، فواد چوہدری

لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن نے افسران کے تبادلوں سے متعلق فیصلہ نہیں کیا، لہٰذا توہین عدالت کی مقدمہ کریں گے، رہنما پی ٹی آئی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف قومی اسمبلی میں منظور ہونے والی قرارداد میں دستخط کرنے والے اراکین کے خلاف توہین عدالت اور 8 جعلی دستخطوں پر اسپیکر کے خلاف جعلی سازی کا مقدمہ کر رہے ہیں۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری نے کہا کہ موجودہ حکومت کو اپنے انسانی حقوق کے ریکارڈ، آئین پر عمل درآمد کرنے، پاکستان کی معاشی صورت حال، انتظامیہ کے ریکارڈ پر انہیں تاسف کا اظہار کرنا چاہیے تھا، اس کے علاوہ انہیں رہنے کی کوئی دلیل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں شہباز شریف سے کہتا ہوں پاکستان کے بحرانوں کا واحد حل یہ ہے کہ آپ فوری استعفیٰ دیں اور پاکستان میں انتخابات کی راہ ہموار کریں، آپ کا استعفیٰ ہی بحران کا حل ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کو مخاطب کرکے ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے آپ کو نااہل کرنے کا انتظام کرلیا ہے اور آپ چند دنوں کے مہمان ہیں، اس لیے استعفیٰ دیں اور عام انتخابات کا اعلان کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ جس طرح عدالتوں کے احکامات حتیٰ کہ سپریم کورٹ کے احکامات کو ردی کی ٹوکری میں ڈالا گیا اور سپریم کورٹ کے ادارے کو ختم کرنے کی جو بہیمانہ کوششیں کی گئیں، اس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ کل پارلیمان میں تقریروں میں جس طرح سپریم کورٹ کی بے توقیری کی گئی، جس طرح آئین کا مذاق اڑا گیا وہ شاید ہی دنیا میں کہیں اور کسی پارلیمنٹ میں ہوا ہو۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم یہاں ہائی کورٹ میں آئے تھے، یہاں معاملہ یہ ہے کہ الیکشن کمیشن حکومت پنجاب کو تبادلوں کے لیے کھلی چھٹی نہیں دے سکتا، اس وقت پنجاب پولیس اور حکومت بڑے اغوا کار بنے ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت لوگوں کو اٹھایا جا رہا ہے اور ان کے خلاف مقدمے بنائے جا رہے ہیں اور ہم ہائی کورٹ میں آئے ہیں کہ الیکشن کمیشن اس کام میں ان کا معاون ثابت ہو رہا ہے۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن سے کہا تھا 22 افسران کو پنجاب سے تبدیل کیا جائے، لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو 7 روز میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا، آج 7 دن پورے ہو گئے ہیں لیکن الیکشن کمیشن نے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جن 42 اراکین اسمبلی نے قرار داد منظور کی کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ مسترد کردیا جائے تو ابھی انکشاف ہوا ہے، ان میں سے 8 دستخط جعلی ہیں، یہ دستخط یا تو سیکریٹری نے کیے یا پھر اسپیکر راجا پرویز اشرف نے خود کیے ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ہم اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف اور سیکریٹری اسمبلی پر جعل سازی کا مقدمہ کرنے لگے ہیں، جو دستخط موجود ہیں، ان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دے رہے ہیں کہ لاہور ہائی کورٹ ان کو بلائے اور سپریم کورٹ سمیت عدالتوں کے نظام کا تمسخر اڑانے پر ان اراکین کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ جو 8 دستخط جعلی ہیں، اگر اس سے وہ ثابت نہ کرسکے تو اسپیکر راجا پرویز اشرف کے خلاف تعزیرات پاکستان کے سیکشن 466 اور 467 کے تحت درخواست دے رہے ہیں، جس کے تحت زیادہ سے زیادہ سزا 10 سال ہے۔

کچلاک: پولیس آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 4 اہلکار شہید، ایک دہشتگرد ہلاک

کویت میں مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ پہلی نیوز اینکر متعارف

نیوزی لینڈ کی ٹیم ون ڈے، ٹی 20 سیریز کیلئے پاکستان پہنچ گئی