پاکستان

ڈالر کی قلت کے سبب حکومت حج کوٹے میں کمی کرنے پر مجبور

اسپانسر شپ اسکیم کے صرف 15 فیصد حصے سے فائدہ اٹھایا گیا، ریگولر اسکیم کے لیے 44 ہزار 190 کے مقابلے میں 72 ہزار 869 درخواستیں موصول ہوئیں۔

حکومت کے لیے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کی شدید کمی سے پیدا ہونے والے بحران آنے کا سلسلہ جاری ہے اور خالی خزانہ اب آنے والے حج کے انتظامات کو متاثر کرنے کے لیے تیار ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ اور مذہبی امور حل تلاش کر رہی ہیں کیونکہ ملک کے پاس سعودی حکام کو حج کے اخراجات ادا کرنے کے لیے ڈالرز نہیں ہیں۔

یہ صورتحال وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی زیر صدارت حج اسکیم 2023 پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ہفتے کے روز منعقدہ ایک اجلاس کے بعد سامنے آئی۔

اسحٰق ڈار کو بتایا گیا کہ 9 کروڑ ڈالر کی پہلے سے متوقع رقم کے مقابلے میں حج اخراجات کی مجموعی ضرورت تقریباً 27 سے 28 کروڑ ڈالر ہوگی، جس کی ادائیگی امریکی ڈالر میں کی جائے گی۔

زیر غور آپشنز میں سے ایک یہ تھا کہ اس سال حج کے لیے سعودی حکام کی جانب سے پاکستان کو تفویض کردہ ایک لاکھ 79 ہزار 210 کے کوٹے میں سے 40 ہزار نشستیں سرنڈر کردی جائیں۔

اب حکومت یہ سخت اقدام اٹھانے پر مجبور ہوگی کیونکہ اس کی حج اخراجات کو امریکی ڈالر میں ادا کرنے کی اسکیم عازمین کی توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہی۔

ڈالر کی کمی کی روشنی میں اعلان کردہ ’اسپانسرشپ اسکیم‘ کے تحت حکومت کو 15 سے 18 کروڑ ڈالر کے درمیان اضافے کی توقع تھی جس سے حج کے اخراجات کی ادائیگی کے لیے مرکزی بینک کے ذخائر پر انحصار کم ہوتا۔

تاہم اجلاس کو بتایا گیا کہ اسپانسرشپ اسکیم میں پیش کی گئی نشستوں کے صرف 15 فیصد حصے سے فائدہ اٹھایا گیا ہے۔

وزارت مذہبی امور نے ایک لاکھ 79 ہزار 210 افراد کا کوٹہ نجی سیکٹر کے حج آپریٹرز اور حکومت کی اسکیم کے درمیان مساوی طور پر تقسیم کیا تھا۔

89 ہزار 605 نشستوں کے حکومتی حصے میں سے 45 ہزار 415 اسپانسرشپ اسکیم کے ضمن میں ان حاجیوں کے لیے مختص کی گئی تھیں جو امریکی ڈالر میں پیکج کی ادائیگی کے لیے تیار ہیں۔

تاہم وزارت مذہبی امور کے سیکریٹری کے مطابق اسپانسرشپ اسکیم کے تحت صرف 6 ہزار افراد نے درخواست دی ہے، وزارت نے مختلف بینکوں میں 13 غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس کھولے تھے اور اسپانسر شپ اسکیم سے مستفید ہونے والوں کی سہولت کے لیے آخری تاریخ کو 4 اپریل تک بڑھا دیا تھا۔

دوسری جانب ریگولر اسکیم کے لیے 44 ہزار 190 نشستوں کے مقابلے میں 72 ہزار 869 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔

وزارت مذہبی امور نے تجویز دی ہے کہ اسپانسر شپ اسکیم کے غیر استعمال شدہ کوٹہ پر ریگولر اسکیم سے فائدہ اٹھانے والے عازمین کو ایڈجسٹ کیا جائے، لیکن صرف اس صورت میں جب وزارت خزانہ اخراجات کو امریکی ڈالرز میں ادا کرنے کی یقین دہانی کرائے۔

وزیر خزانہ نے وزارت مذہبی امور کو یقین دلایا ہے کہ عازمین حج کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی۔

پاکستان انسانی وسائل میں ناکافی سرمایہ کاری کررہا ہے، ورلڈ بینک

چمن میں زلزلے کے جھٹکے، 3 بچے جاں بحق، 5 افراد زخمی

ملک میں موبائل فون تیار کرنے والے تمام یونٹس بند، ہزاروں افراد کا روزگار داؤ پر لگ گیا