پاکستان

ٹائر مینوفیکچرر نے عارضی طور پر پروڈکشن پلانٹ بند کر دیا

پیداواری سرگرمیاں عارضی طور پر 24 مارچ سے 3 اپریل 2023 کے درمیان معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کمپنی

آٹوموبائل سیکٹر میں بحران بدستور برقرار ہے، مقامی ٹائر ساز گندھارا ٹائر اینڈ ربر کمپنی لمیٹڈ (جی ٹی آر) نے 2023 میں دوسری بار پلانٹ عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کر دیا اور پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ (پی ایس ایم سی ایل) نے کہا کہ غیر ملکی کرنسی میں واجبات ادا کرنے میں مشکلات کے سبب شدید منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جی ٹی آر نے اسٹاک فائلنگ میں بتایا کہ پیداواری سرگرمیاں عارضی طور پر 24 مارچ سے 3 اپریل 2023 کے درمیان معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کمپنی نے بتایا کہ موجودہ معاشی صورتحال اور اس کی وجہ سے بینکوں کی جانب سے لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی) جاری کرنے کی صلاحیت متاثر ہوئی ہے جس کے سبب خام مال کی سپلائی چین میں شدید خلل پڑا، جس کی وجہ سے پیداواری عمل جاری رکھنا ممکن نہیں ہے، جی ٹی آر نے اس سے پہلے 13 سے 17 فروری تک انہی وجوہات کی بنا پر پروڈکشن بند کی تھی۔

دریں اثنا، پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ نے کہا کہ مرکزی بینک کی طرف سے عائد پابندیوں کی وجہ سے اس کے زرمبادلہ کے نقصانات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، انہوں نے خبردار کیا کہ اس وجہ سے مالی سال 2023 میں کمپنی کی ایکویٹی پر منفی اثر ہو سکتا ہے، کمپنی پابندیوں کی وجہ سے غیر ملکی کرنسی کے روکے ہوئے واجبات کا معاملہ حل کرنا چاہتی ہے۔

پی ایس ایم سی ایل نے اسٹاک فائلنگ میں کہا کہ 31 دسمبر 2022 تک غیر ملکی واجبات 18 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تھے جو بڑھ کر 21 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ہو گئے، 31 دسمبر 2022 تک کمپنی کو غیر ملکی کرنسی کے لین دین اور بیلنس پر 3 ارب 55 کروڑ روپے نقصان ہوا۔

مزید بتایا کہ سال کے اختتام کے بعد روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے کمپنی کو 9 ارب روپے کا غیر حقیقی نقصان ہوا، جو جاری سال میں اس کی ایکویٹی کو متاثر کر سکتا ہے۔

پاک سوزوکی کی فروخت 2022 میں بڑھ کر 202 ارب روپے ہوگئی تھی جو 2021 میں 160 ارب روپے ریکارڈ کی گئی تھی، لیکن کمپنی کو گزشتہ برس کے 2.67 ارب روپے منافع کے مقابلے میں رواں سال میں 6 ارب 30 کرورڑ روپے کا خالص نقصان ہوا۔

بجلی کمپنیوں کی صارفین سے اضافی 8.5 ارب روپے وصول کرنے کی درخواست

عمران خان لاہور ہائیکورٹ میں پیش، 4 مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور

پاکستان نے کم آمدنی والوں کو پیٹرول سبسڈی دینے پر مشاورت نہیں کی، آئی ایم ایف