پاکستان

کراچی کی 11 یونین کمیٹیوں سمیت 93 پر ضمنی انتخابات 18 اپریل کو ہوں گے، الیکشن کمیشن

ان یو سیز میں امیدواروں کے انتقال کر جانے کے باعث انتخابات نہیں ہوئے تھے، انتخاب ہونے کے بعد ای سی پی 20 اپریل کو نتائج جاری کرے گا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے عدالت کو یہ بتانے پر کہ کراچی کی بقیہ 11 یونین کمیٹیوں کے انتخابات 18 اپریل کو ہوں گے، سندھ ہائی کورٹ نے جماعت اسلامی کی جانب سے دائر درخواست کو نمٹا دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جے آئی کراچی کے سربراہ حافظ نعیم الرحمٰن نے شہر کی باقی 11 یو سیز میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں تاخیر پر وفاقی اور صوبائی الیکشن حکام کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے اس درخواست کی سماعت کی جس کے دوران وکیل عبداللہ ہنجرا نے ای سی پی کی جانب سے بیان جمع کرایا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ شیڈول کے مطابق کراچی کی 11 سمیت مجموعی طور پر 26 اضلاع کی 93 یو سیز میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے اور دوسرے مرحلے کے ضمنی انتخابات 18 اپریل ہوں گے۔

مذکورہ حلقوں میں امیدواروں کے انتقال کر جانے کے باعث انتخابات نہیں ہوئے تھے، انتخاب ہونے کے بعد ای سی پی 20 اپریل کو نتائج جاری کرے گا۔

الیکشن کمیشن عہدیدار کے دائر کردہ بیان کے پیش نظر ڈویژن بینچ نے فریقین کی رضامندی سے درخواست نمٹا دی۔

یاد رہے کہ 8 مارچ کو حافظ نعیم الرحمٰن نے سندھ ہائی کورٹ کو درخواست دی تھی کہ 50 روز گزر جانے کے باوجود صوبائی حکومت نے ان یو سیز میں چیئرمین اور وائس چیئرمین کے عہدوں کے لیے پولنگ نہیں کروائی جہاں امیدواروں کی موت کی وجہ سے انتخابات ملتوی کیے گئے تھے۔

ان کے وکیل عثمان فاروق نے کہا تھا کہ صورتحال نے لوگوں کو یہ تاثر دیا کہ ای سی پی پاکستان پیپلز پارٹی کی مدد کر رہا ہے۔

وکیل نے کہا تھا کہ تاخیری حربوں کا مقصد بظاہر سٹی کونسل اور ٹاؤن کونسلز کے چیئرمینوں اور وائس چیئرمینوں کو میئر اور ٹاؤن چیئرمینوں کے انتخابات میں ووٹ ڈالنے سے روکنا تھا۔

فروری میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 10 فیصد اضافہ

گورنر خیبرپختونخوا کا انتخابات کی تاریخ پر الیکشن کمیشن کے ساتھ تیسری بار مشاورت کا عندیہ

’میں نے اپنی والدہ کے لیے مارچ کیا جنہیں اسکول جانے نہیں دیا گیا‘