پاکستان

پنجاب میں انتخابات سے قبل مریم نواز کی پارٹی عہدیداروں کو جارحانہ حکمت عملی اپنانے کی ہدایت

سیاست میں بزدلانہ روش کی کوئی گنجائش نہیں ہے، جرات مندانہ مؤقف ہی پارٹی کے لیے مثبت نتائج کا باعث بن سکتا ہے، چیف آرگنائزر مسلم لیگ (ن)

مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے پارٹی عہدیداروں کو ہدات دی ہے کہ اگر وہ آئندہ انتخابات جیتنا چاہتے ہیں تو حریف جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف مسلم لیگ (ن) کے بیانیے کو فروغ دینے کے لیے جارحانہ سیاسی حکمت عملی اپنائیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پنجاب بھر میں مسلم لیگ (ن) کے تنظیمی دوروں پر موجود مریم نواز نے گوجرانوالہ میں مسلسل دوسرا دن گزارا، جہاں انہوں نے گزشتہ روز گوجرانوالہ اور گجرات ڈویژن کے ساتوں اضلاع سے پارٹی کے اراکین اسمبلی، سابق ٹکٹ ہولڈرز، ضلعی صدور اور جنرل سیکرٹریز کے اجلاس کی صدارت کی۔

اس موقع پر وفاقی وزرا خواجہ محمد آصف، رانا ثنا اللہ، خرم دستگیر خان اور وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ سمیت پارٹی کے سینیئر رہنما بھی موجود تھے۔

اجلاس کے کچھ شرکا نے بتایا کہ مریم نواز نے پارٹی کی ذیلی تنظیموں کو نوجوانوں اور خواتین کو دفاتر تفویض کرکے انہیں آگے لانے کی ہدایت کی، انہوں نے کہا کہ پارٹی کے دفاتر صرف قریبی رشتہ داروں یا مقامی رہنماؤں اور اراکین اسمبلی کے پسندیدہ افراد میں تقسیم کرنے سے پارٹی کبھی مضبوط نہیں ہو سکتی۔

مریم نواز نے پارٹی کے متعدد ارکان کی جانب سے دوسرے حلقوں میں مداخلت کی شکایات پر مایوسی کا اظہار بھی کیا، انہوں نے کہا کہ مختلف حلقوں میں پارٹی کی پوزیشن کو نقصان پہنچانے کی شکایات کو ہرگز نظرانداز نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سیاست میں بزدلانہ روش کی کوئی گنجائش نہیں ہے، صرف جرات مندانہ مؤقف ہی پارٹی کے لیے مثبت نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔

سوشل میڈیا کے ذریعے پارٹی کے بیانیے کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’پی ٹی آئی کی قیادت کے جھوٹے اور بے بنیاد پروپیگنڈے کا مقابلہ مسلم لیگ (ن) کے سچائی پر مبنی بیانیے کو پھیلا کر کیا جانا چاہیے۔

اجلاس میں اپنے خیالات کا اظہار کرنے والے دیگر شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ انتخابات سے قبل مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی واپسی پارٹی کے انتخابات میں جیتنے کے امکانات کو روشن کرنے کے لیے ضروری ہے کیونکہ قومی سیاست میں پنجاب مسلم لیگ (ن) کا گڑھ ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پارٹی کے فعال حامیوں اور کارکنوں کو مختلف عہدوں سے نوازا جائے گا اور ان کی تعیناتیوں کے نوٹیفکیشن جاری کیے جائیں گے تاکہ انہیں وابستگی کا باقاعدہ احساس دلایا جا سکے۔

مریم نواز کے میڈیا سیل کے مطابق انہوں نے پنجاب میں ورکرز کنونشنز کے انعقاد کی حکمت عملی پر اطمینان کا اظہار کیا جس سے کارکنوں کی حوصلہ افزائی ہوئی۔

مریم نواز نے کہا کہ ’یہ پہلی بار نہیں ہوا کہ نازک معاشی حالات میں ملک مسلم لیگ (ن) کے حوالے کیا گیا ہو، جب بھی ایسی صورتحال پیدا ہوتی ہے، نواز شریف اور شہباز شریف ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے آگے آتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’سازشی ایک بار پھر سازشیں کر رہے ہیں کہ اس بار معیشت کو سنبھالا نہ جاسکے، ان مشکلات کے باوجود مسلم لیگ (ن) معاشی مسائل پر قابو پانے کے لیے پرعزم ہے، جیسے ماضی میں اِس نے توانائی کے بحران پر قابو پایا تھا‘۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات کل سے دوبارہ شروع ہوں گے

اداکار محب مرزا نے بالآخر اپنی شادی سے متعلق خاموشی توڑ دی

پاک-امریکا انسداد دہشت گردی مذاکرات کل سے شروع ہوں گے