پاکستان

شہباز شریف کے خلاف آشیانہ ہاؤسنگ کیس، نیب کے گواہ نے عدالت میں بیان ریکارڈ کرادیا

عدالت نے نیب کے گواہوں کے بیانات پر جرح کے لیے کارروائی 11 مارچ تک ملتوی کردی۔
|

وزیر اعظم شہباز شریف اور دیگر کے خلاف آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کے حوالے سے دائر قومی احتساب بیورو (نیب) کے ریفرنس میں گواہ سابق رکن پنجاب اسمبلی عبدالرؤف مغل نے عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا۔

لاہور کی احتساب عدالت میں وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر کے خلاف نیب کے آشیانہ اقبال ریفرنس پر سماعت ہوئی۔

نیب کے گواہ سابق رکن صوبائی اسمبلی عبدالرؤف مغل نے بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ میں پنجاب اسمبلی کا رکن تھا اور حکومت پنجاب کا بورڈ آف ڈائریکٹر پنجاب لینڈ ڈیولپمنٹ کمپنی (پی ایل ڈی سی) کا رکن بھی منتخب ہوا تھا۔

سابق رکن صوبائی اسمبلی نے مزید بتایا کہ میں اس وقت مختلف اجلاس میں شامل ہوتا رہا، جو بھی چیزیں وہاں اجلاس میں ہوئیں وہ ریکارڈ میں آچکی ہیں۔

گواہ نے بیان میں مزید کہا کہ میں اس کیس کی تفتیش میں 4 اپریل کو شامل ہوا اور بیان دیا۔

عدالت نے نیب کے گواہوں کے بیانات پر جرح کے لیے کارروائی 11 مارچ تک ملتوی کردی۔

خیال رہے کہ 14 فروری کو وزیر اعظم شہباز شریف اور دیگر کے خلاف آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کے ریفرنس میں نیب کے وعدہ معاف گواہ اور لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے سابق چیف انجینیئر اسرار سعید اپنے بیان سے منحرف ہوگئے تھے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اسرار سعید نے احتساب عدالت کے روبرو جرح کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف کے وکیل کے استفسار پر جواب دیا تھا کہ ’میں نے پچھلا بیان دباؤ میں آکر دیا تھا‘۔

انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ نیب لاہور کے اس وقت کے ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم، ڈائریکٹر محمد رفیع اور کیس افسر آفتاب احمد نے انہیں شہباز شریف کے خلاف جعلی بیان ریکارڈ کرانے کی دھمکیاں دی تھیں۔

اسرار سعید نے کہا کہ ’مجھے نیب کی پیش کش مسترد کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا، نیب حکام شہباز شریف کی ضمانت منسوخ کرانے کے لیے میرے جھوٹے بیان کو استعمال کرنا چاہتے تھے‘۔

خیال رہے کہ اس ریفرنس میں نیب کا الزام ہے کہ شہباز شریف اور دیگر ملزمان نے بغیر بولی کے ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکا ایک کمپنی کو دے کر قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا۔

ریفرنس میں ایل ڈی اے کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد خان چیمہ اور وزیر اعظم کے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد بھی نامزد ہیں۔

نیب نے احد چیمہ کو 21 فروری 2018 کو مجرمانہ ارادے سے اختیارات کا غلط استعمال کرنے اور آشیانہ اسکیم کے 14 ارب روپے کے ٹھیکے دینے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

یاد رہے کہ پیراگون سٹی کی ذیلی کمپنی بسم اللہ انجینئرنگ کے مالک شاہد شفیق کو جعلی دستاویزات کی بنیاد پر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکا لینے کے الزام میں 24 فروری 2018 کو نیب نے گرفتار کیا تھا۔

نیب کا الزام ہے کہ احد چیمہ نے 32 کنال کی زمین کے عوض اس کمپنی کو ٹھیکا دیا، جبکہ یہ زمین ان کے رشتہ داروں میں تقسیم کی گئی اور اس کی مکمل ادائیگی پیراگون کے اکاؤنٹ سے ہوئی۔

سابق آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی کے بھائی کامران کیانی اور پیراگون سٹی کے مالک ندیم ضیا بھی اس ریفرنس میں نامزد ہیں، وہ حال ہی میں نیب کے سامنے سرنڈر کرنے کے بعد تحقیقات میں شامل تفتیش ہوئے ہیں۔

’اوتار: دی وے آف واٹر‘ کمائی میں ’ٹائی ٹینک‘ سے آگے نکل گئی

خواہش تھی کہ انتخابات کیلئے متفقہ تاریخ کا اعلان کیا جاتا، گورنر خیبرپختونخوا

معاشی بحران سے نکلنے کیلئے این ایف سی ایوارڈ کا ازسرنو جائزہ لینا پڑے گا، مفتاح اسمعٰیل