عمران خان اور مریم نواز کی ٹوئٹر پر لفظی جنگ
ملک کے سیاسی میدان جنگ کا ’ٹوئٹر محاذ‘ گزشتہ روز اس وقت گرم ہوگیا جب چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز شریف کے درمیان مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر لفظی جنگ چِھڑ گئی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دونوں رہنما عوامی اجتماعات میں ایک دوسرے کو عموماً تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں لیکن ٹوئٹر پر یہ براہ راست لفظی گولہ باری غیر معمولی ہے، عمران خان نے مریم نواز کو ’عدلیہ مخالف‘ اور ’بگڑی نواب زادی‘ قرار دیا، جواب میں مریم نواز نے عمران خان کو ’گاڈ فادر‘ کی مدد حاصل رہنے کا الزام عائد کیا۔
عمران خان نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ’پی ڈی ایم اور کرپشن کے پیسے پر پلنے والی بگڑی نواب زادی مریم نواز کی جانب سے سپریم کورٹ کے ججز پر شرمناک اور سوچے سمجھے حملوں کا واحد مقصد انتخابات سے فرار ہے، چاہے وہ آئین کو روند کر ہی کیوں نہ حاصل ہو‘۔
انہوں نے لکھا کہ ’سپریم کورٹ پر حملہ کرکے وہ فیڈریشن کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ پاکستان میں جنگل کے قانون کی حکمرانی ہو‘۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ’پی ڈی ایم کی جانب سے پی ٹی آئی کو پنجاب و خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے چیلنج کیا جاتا رہا، اب جب ہم نے اسمبلیاں تحلیل کردیں تو وہ انتخابات سے بھاگ رہے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ ان کا صفایا ہو جائے گا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ لوگ سپریم کورٹ کے ججز کو بدنام کر رہے ہیں اور انتخابات سے بچنے کے لیے آئین کی خلاف ورزی کے لیے تیار ہیں‘۔
جواب میں مریم نواز نے کہا کہ ’افسوس، طاقتور کیسے گر پڑے! آپ کی چیخیں غلط نہیں ہیں کیونکہ آپ سازشوں کے بادشاہ رہے ہیں، اپنے گاڈ فادر فیض اور ان کی باقیات کی مدد سے پھلتے پھولتے رہے ہیں، اب آپ دیکھیں گے کہ یہ بگڑی نواب زادی آپ کو شکست دے دے گی اور آپ جیسے لاڈلے اور پیادے بہت جلد غیر متعلقہ ہوجائیں گے‘۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ آپ کا مسلم لیگ (ن) کو چور ڈاکو قرار دینے کا بیانہ نہ صرف منہ کے بل گر گیا ہے بلکہ آپ 19 کروڑ پاؤنڈ (58 ارب روپے) کی چوری کرتے ہوئے بھی رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں۔
مریم نواز نے دعویٰ کیا کہ ’عمران خان عدالتوں سے گریز کر رہے ہیں اور التوا کی بھیک مانگ رہے ہیں جو کہ ان کے جرم کا واضح اعتراف ہے، پلستر شدہ ٹانگ آپ کو مزید نہیں بچائے گی، مرد بنیں اور قانون کا سامنا کریں‘۔
عمران خان نے اپنی دیگر ٹوئٹس میں پی ٹی آئی کے ان رہنماؤں اور کارکنوں کے ساتھ جیل میں مبینہ بدسلوکی کی بھی مذمت کی جنہوں نے پارٹی کی ’جیل بھرو تحریک‘ کے دوران رضاکارانہ طور پر گرفتاری دی۔
انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ ’ہماری جیل بھرو تحریک کے دوران حراست میں لیے گئے ہمارے سیاسی قیدیوں کے ساتھ مجرموں اور دہشت گردوں جیسا سلوک کرنے پر امپورٹڈ حکومت کی فاشزم کی شدید مذمت کرتے ہیں‘۔
عمران خان نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی ’فاشزم، بڑھتی مہنگائی اور شہریوں کے بنیادی حقوق کی مبینہ خلاف ورزی‘ کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’سیاسی قیدیوں کے لیے جیل کے قوانین کی پاسداری کرنے سے انکار ایک مایوس کن اور آمرانہ ذہنیت کی عکاسی ہے جو ہمارے لوگوں کو حقیقی آزادی کے لیے کھڑے ہونے کے لیے مزید پرعزم بنارہی ہے‘۔