دنیا

بھارت کا دفاعی برآمدات تین گنا بڑھا کر 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کا اعلان

بھارت دفاعی کمپنیوں کے لیے صرف ایک مارکیٹ نہیں، یہ ممکنہ دفاعی شراکت دار بھی ہے، نجی شعبہ دفاع میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کرے، نریندر مودی

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے آئندہ دو برسوں کے دوران سالانہ دفاعی برآمدات کو تین گنا سے زیادہ کرکے 5 ارب ڈالر تک لے جانے کا اعلان کیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیراعظم کی جانب سے ان عزائم کا اظہار اسلحہ ساز کمپنیوں کی جانب سے منعقد کیے گئے ایک بڑے ایئر شو میں شرکت کے دوران کیا گیا۔

بھارت ہر دوسرے سال منعقد ہونے والی 5 روزہ ایرو انڈیا ایونٹ میں اب تک کے اپنے سب سے بڑے 9 ارب ڈالر مالیت کے دفاعی معاہدوں پر دستخط کرنےکا خواہاں ہے۔

جب کہ اس کی ایئر لائنز سویلین ڈیمانڈ کو پورا کرنے کے لیے جیٹ لائنر کی خریداری مکمل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں اور عالمی طیارہ ساز کمپنیوں پر بنیادی طور پر باہمی شراکت داری کے ذریعے مقامی سطح پر مزید پیداوار کے لیے دباؤ ڈال رہی ہیں۔

نئی دہلی کے برآمدات کو بڑھانے کے عزائم اس کے بڑھتے اثر و رسوخ کو ظاہر کرتے ہیں جب کہ یہ اپنی مقامی صنعت میں سرمایہ کاری پر راغب کرنے کے لیے اپنی بھاری درآمدات کا فائدہ اٹھاتا ہے۔

نریندر مودی نے ایئر شو کے دوران ایک تقریر میں کہا کہ آج بھارت دفاعی کمپنیوں کے لیے صرف ایک مارکیٹ نہیں ہے، یہ ایک ممکنہ دفاعی شراکت دار بھی ہے، میں بھارت کے نجی شعبے سے ملک کے دفاعی شعبے میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کرنے کا کہتا ہوں۔

ماضی کی بھارتی برآمدات میں فلپائن، ماریشس اور ایکواڈور کے لیے ہندستان ایروناٹکس (ایچ اے ایل) کے دھرو ہیلی کاپٹر اور فلپائن کے لیے روس-بھارت کے براہموس ایرو اسپیس کے سپرسونک کروز میزائل شامل ہیں، ایچ اے ایل اپنا تیجاس لائٹ فائٹر طیارہ بھی ملائیشیا کو فروخت کے لیے پیش کرچکا ہے۔

بھارت نے دیگر دفاعی اشیا بھی برآمد کی ہیں جن میں سمندری گشتی کشتیاں، ساحلی نگرانی کا سسٹم، ایویونکس، چاف راکٹ لانچرز اور ریڈار کے اسپیئرز پارٹس شامل ہیں۔

اس ایئر شو کا مقصد مقامی فضائی پلیٹ فارمز جیسے تیجاس، دھرو، ایچ ٹی ٹی-40 تربیتی طیارے، ڈورنیئر لائٹ یوٹیلیٹی ہیلی کاپٹر اور لائٹ ہیلی کاپٹر کی برآمدات کو فروغ دینا ہے۔

بھارت یہ بھی چاہتا ہے کہ چھوٹی مقامی کمپنیاں اور اسٹارٹ اپ عالمی سطح پر بڑی دفاعی مصنوعات کے پرزے بنائیں اور ساتھ ہی مشترکہ مصنوعات کی پیداوار کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کریں۔

بھارتی وزیر اعظم کے عزائم سے قطع نظر دفاعی ماہرین بھارت کے عزائم کے بارے میں محتاط تھے۔

وزارت دفاع میں سابق مالیاتی مشیر اور نئی دہلی میں منوہر پاریکر انسٹی ٹیوٹ فار ڈیفنس اسٹڈیز اینڈ اینالیزیز کے سابق نامور فیلو امیت کاوشیش نے کہا کہ عالمی ہتھیاروں کی برآمدات میں صرف 0.2 فیصد حصے کے شراکت کے مقام سے ایک بڑا برآمد کنندہ بننا ایک طویل سفر ہے۔

امیت کاوشش نے کہا کہ کچھ بڑے درآمد کرنے والے ممالک بھی اگر چاہیں بھی تو بھی ان کے لیے یورپ اور امریکا کی جانب سے آنے والے دباؤ کو برداشت کرنا مشکل ہو جائے گا کہ وہ ہماری دفاعی مصنوعات خرید سکیں۔

رواں مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ میں کاروں کی فروخت میں 43 فیصد کمی

پی ایس ایل 8: دفاعی چمپیئن قلندرز کا فاتحانہ آغاز، سلطانز کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست

ممتاز اداکار، ٹی وی میزبان ضیا محی الدین کراچی میں انتقال کرگئے