دنیا

کیا آپ جانتے ہیں امریکا کے اندر ایک اور ملک قائم ہے؟

اس ملک کی آبادی 35 افراد پر مشتمل ہے، اس کا اپنا قانون، پرچم، قومی زبان اور یہاں تک کہ ٹائم زون بھی دیگر ممالک سے الگ ہے۔

کیا آپ کو معلوم ہے کہ ریاست ہائے متحدہ امریکا کے اندر ہی ایک ایسا ملک ہے جس کی اپنی کرنسی، اپنی قومی زبان اور اپنی ثقافت ہے، لیکن اس کے صدر جو بائیڈن ہر گز نہیں ہیں۔

’ریپبلک آف مولوسیا‘ امریکی ریاست نیواڈا میں قائم ہے، جس کی آبادی 35 افراد پر مشتمل ہے، اس ملک کا اپنا قانون، پرچم، قومی زبان اور یہاں تک کہ ٹائم زون بھی دیگر ممالک سے الگ ہے۔

اس کے علاوہ اس ملک کا اپنا قومی ترانہ، بینک، ریلوے، بحریہ، اور جنگی دفتر بھی امریکا سے الگ ہے۔

ریپبلک آف مولوسیا کے صدر کیون بوگ ہیں جو ایک ڈکٹیٹر ہیں جو گزشتہ 24 سال سے اس خود ساختہ ملک پر حکمرانی کر رہے ہیں۔

ریپبلک آف مولوسیا کو بنانے کا خیال کیسے آیا؟

اس ملک کو بنانے کا خیال 1977 میں اس وقت 15 سالہ کیون بوگ اور اس کے دوست کو آیا تھا، ان دونوں دوستوں کا خواب تھا کہ وہ ملک پر حکومت کرسکیں، لیکن کچھ وجوہات کے باعث کیون بوگ کا اپنے دوست سے رابطہ منقطع ہوگیا اور انہوں نے اپنے طور پر ریپبلک آف مولوسیا کی آزاد ریاست کا اعلان کیا اور وہ خود ملک کا صدر نامزد ہوئے جبکہ ان کی اہلیہ کو خاتون اول کا درجہ حاصل ہے۔

مولوسیا کی کرنسی ’ویلورا‘ ہے، یہاں سیاحوں کی بڑی تعداد ہر سال آتی ہے اور ملک میں داخلے کے لیے انہیں اپنے پاسپورٹ پر مہر بھی لگوانا پڑتی ہے۔

کیون بوگ نے ’انسائیڈر‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’میں وہ ڈکٹیٹر نہیں ہوں جو عوام کی زندگی مشکل بنا دیتا ہے یا راتوں رات کسی شخص کو گھر سے اغوا کروا دیتا ہے، ہم ایک خاندانی قوم ہیں جو مل جل کر رہتے ہیں۔

ریپبلک آف مولوسیا میں کُل 35 لوگ ہیں۔

اس آزاد ملک میں 2002 سے ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی حیثیت حاصل ہے۔

خود ساختہ ممالک کون سے ہوتے ہیں؟

یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ ریپبلک آف مولوسیا ایک ’خود ساختہ‘ ملک ہے جسے اقوام متحدہ یا بین الاقوامی برادری تسلیم نہیں کرتی، یہاں تک کہ امریکا بھی اس ریاست کو تسلیم نہیں کرتا۔

انسائیڈر کے مطابق دنیا میں کم از کم 67 خود ساختہ ممالک ہیں۔

خود ساختہ ممالک رقبے میں دیگر ممالک کے مقابلے چھوٹے ہوتے ہیں۔

حکومت نے آل پارٹیز کانفرنس کی تاریخ تبدیل کردی

عراق: باپ نے 22 سالہ یوٹیوبر بیٹی کو ’غیرت کے نام‘ پر قتل کردیا

عروج آفتاب دوسرا گریمی ایوارڈ حاصل کرنے میں ناکام