دنیا

ایران: بین الاقوامی ایوارڈ یافتہ فلم ساز بھوک ہڑتال کے بعد ضمانت پر رہا

جعفر پناہی پر 2010 میں ہنگامہ آرائی کے دوران حکومت مخالف پروپیگنڈا کرنے اور مظاہرین کو اکسانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

بین الاقوامی ایوارڈ معروف ایرانی فلم ساز جعفر پناہی کو اپنی 7 ماہ کی نظربندی کے خلاف بھوک ہڑتال کے بعد ضمانت پر رہا کردیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق تمام بڑے یورپی فلم فیسٹیول میں ایوارڈ جیتنے والے ایرانی ڈائریکٹر کو ایران میں جاری حکومت مخالف احتجاج سے قبل گرفتار کیا گیا تھا۔

امریکی ادارے سینٹر فار ہیومن رائٹس اِن ایران نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ بھوک ہڑتال کے اعلان کے دو روز بعد جعفر پناہی کو تہران ایون جیل سے رہا کردیا گیا جبکہ ایرانی اخبار نے جعفر پناہی کی تصویر شائع کی جس میں ضمانت پر رہا ہونے کے بعد خوش دکھائی دے رہے ہیں۔

جعفر پناہی کی اہلیہ طاہرہ سعیدی نے انسٹاگرام پر اپنے شوہر کے ساتھ تصویر شیئر کی جس میں وہ جعفر پناہی کے ساتھ گاڑی میں سفر کرتے ہوئے دکھائی دے رہی ہیں۔

کانز فلم فیسٹیول کے ڈائریکٹر تھیری فریماکس نے جعفر پناہی کے رہا ہونے کی خبر پر اطمینان اور خوشی کا اظہار کیا۔

انہوں نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ ہم ایران اور دنیا بھر میں اُن لوگوں کو نہیں بھولیں گے جنہیں مظاہروں کے درمیان تشدد کا سامنا کرنا پڑا، آزادی کے دفاع کے لیے کانز فلم فیسٹیول ہمیشہ دنیا بھر کے فنکاروں کے ساتھ کھڑی ہے۔

ایوارڈ یافتہ ڈائڑیکٹر جعفر پناہی جو جولائی 2022 میں گرفتار کیا گیا تھا اور انہوں نے یکم فروری کو مسلسل نظربندی کے خلاف تہران کی جیل میں بھوک ہڑتال شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

ایران کے ہاؤس آف سنیما نے بیان میں کہا کہ جعفر پناہی کو ان کے خاندان، وکلا اور سنیما کے نمائندوں کی مسلسل کوششوں کے باعث ایران کی جیل سے عارضی طورپر رہا کیا گیا ہے۔

جعفر پناہی کے بھوک پڑتال کے اعلان کے بعد پوری دنیا میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

معروف ڈائریکٹر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ غیر انسانی رویے کے خلاف بھوک ہرتال کا اعلان کرنے کے سوا میرے پاس اور کوئی راستہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ جب تک جیل سے میری لاش نہیں نکل جاتی میں جیل میں اسی حالت میں رہوں گا۔

جعفر پناہی کو کیوں گرفتار کیا گیا؟

2 سالہ جعفر پناہی کو 11 جنوری 2022 کو گرفتار کیا گیا تھا اور سنہ 2010 میں ہونے والی ہنگامہ آرائی کے دوران حکومت مخالف پروپیگنڈا کرنے اور مظاہرین کو اکسانے کا الزام میں 6 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

15 اکتوبر 2022 کو سپریم کورٹ نے سزا کوکالعدم قرار دیتے ہوئے مقدمے کی دوبارہ سماعت کا حکم دیا جس کے بعد قانونی ٹیم میں جعفر پناہی کی رہائی کی امید پیدا ہوئی تاہم وہ اس دوران جیل ہی میں رہے۔

جعفر پناہی 2000 میں فلم ’دی سرکل‘ کے لیے وینس فلم فیسٹیول میں گولڈن لوئن ایوارڈ جیتا تھا جبکہ 2015 میں ٹیکسی تہران اور 2018 میں ’تھری فیس‘ کے لیے ایوارڈ جیتے۔

پناہی کی تازہ ترین فلم نو بیئرزہے، اس فلم کو 2022 میں وینس فلم فیسٹیول میں اس وقت نمائش کے لیے پیش کیا گیا جس میں جیل میں تھے، اس فلم کو اسپیشل جیوری پرائز سے نوازا گیا۔

انسداد دہشت گردی کے اقدامات سے متعلق پاک-امریکا مذاکرات آئندہ ماہ ہوں گے، بلاول بھٹو

کرکٹر محمد حفیظ نے جامعہ کراچی میں داخلہ لے لیا

راکھی ساونت اپنے شوہر پر بے وفائی کا الزام لگاتے ہوئے رو پڑیں