دنیا

دنیا اگلے کسی وبا کا مقابلہ کرنے کیلئے بالکل تیار نہیں ہے، آئی ایف آر سی

موسمیاتی تبدیلی کے واقعات مزید شدت اختیار کر رہے ہیں لیکن ان کا مقابلہ کرنے کے لیے ہماری صلاحیت محدود ہے، آئی ایف آر سی

انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس(آئی ایف آر سی) نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کے تمام ممالک مزید کسی وبا اور بحران سے نمٹنے کے لیے بالکل تیار نہیں ہیں۔

غیر ملکی خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس اینڈ ریڈ کریسنٹ سوسائٹی (آئی ایف آر سی) نے کہا کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے خوف تلے تین برسوں کے باوجود بھی دنیا کے ممالک میں وباؤں سے نمٹنے کے لیے بھرپور تیاری کی شدید کمی پائی جا رہی ہے۔

دنیا کے سب سے بڑے انسانی فلاحی نیٹ ورک آئی ایف آر سی نے کہا کہ اگلے بحران یا وبا سے نمٹنے کے لیے اعتماد، انصاف اور مقامی ایکشن نیٹ ورک کی تعمیر بہت ضروری ہے۔

آئی ایف آر سی نے کہا کہ تمام ممالک مستقبل کے بحران اور وبا سے نمٹنے کے لیے خطرناک حد تک تیار نہیں ہیں اور 2019 کے بعد اب ممالک اس کے لیے تیار نہیں ہیں۔

آئی ایف آر سی نے کہا کہ دنیا کے ممالک کو ایک نہیں بلکہ متعدد خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے اور معاشرے مختلف قسم کی آفات کے لیے منصوبہ بندی کے ذریعے ہی لچکدار بنتے ہیں کیونکہ آفات بیک وقت رونما ہو سکتے ہیں۔

آئی ایف آر سی نے کہا کہ موجودہ صدی میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق آنے والی آفات، وباؤں کا پھیلاؤ ہوا ہے جن میں سے ایک کورونا بھی ہے جبکہ موسمیاتی تبدیلی کے واقعات مزید شدت اختیار کر رہے ہیں لیکن ان کا مقابلہ کرنے کے لیے ہماری صلاحیت محدود ہے۔

آئی ایف سی آر نے عالمی ادارہ صحت کی تیسری سالگرہ کے موقع پر کورونا کی بنیاد پر مستقبل میں پیش آنے والے واقعات اور آفات کو کم کرنے کی سفارشات پیش کرتے ہوئے دو رپورٹس جاری کیں جس میں کورونا کو بین الاقوامی صحت عامہ کی ایمرجنسی قرار دیا گیا ہے۔

آئی ایف سی آر کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ کورونا وبا عالمی برادری کو بیداری کے لیے ایک انتباہ ہونا چاہیے تاکہ وہ اگلے بحران سے نمٹنے کے لیے ابھی سے تیاری کریں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگلی وبا بالکل قریب ہو سکتی ہے، اگر کورونا وبا سے متعلق ہمارے تجربے کے بعد آنے والی آفات سے نمٹنے کی تیاری کے لیے فوری اقدامات نہ ہوئے تو پھر کیا ہوگا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بڑے خطرات ان لوگوں کو نقصان پہنچائیں گے جو پہلے ہی سب سے زیادہ متاثر ہیں کیونکہ وبا اب زیادہ خطرناک شکل میں واپس آ سکتی ہے۔

آئی ایف آر سی نے کہا کہ اگر لوگ حفاظتی پیغامات پر بھروسہ کرتے ہیں تو وہ صحت کے اقدامات کی تعمیل کرنے اور ویکسینیشن کے لیے تیار ہوں گے۔

مزید کہا کہ آفات سے نمٹنے والے اعتماد پیدا کرنے کے لیے اگلی بار تک انتظار نہیں کر سکتے اور وقت کے ساتھ مسلسل تیاری پر زور دیتے ہیں۔

آئی ایف آر سی نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کو اگلے بحران سے پہلے ہی غیر مساوی صحت اور سماجی و اقتصادی مسائل کا ازالہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے وبائی امراض سے نمٹنے کی مصنوعات تیار کرنے پر زور دیا جو سستی ہونے کے ساتھ ذخیرہ کرنے اور سنبھالنے میں آسان ہیں۔

آئی ایف آر سی نے مزید کہا کہ دنیا کو 2025 تک صحت کی مقامی سہولیات کے لیے جی ڈی پی کا ایک فیصد مختص کرنا چاہیے جبکہ عالمی سطح پر کم از کم سالانہ 15 ارب ڈالر تک مختص کرنا چاہئیں۔

آئی ایف آر سی نے کہا کہ اس کا نیٹ ورک گزشتہ تین برسوں میں 1.1 ارب سے زیادہ لوگوں تک پہنچ چکا ہے تاکہ کورونا وبا سے ان کو تحفظ دیا جا سکے۔