پاکستان

نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب، حمزہ شہباز نے دو نام تجویز کر دیے

حمزہ شہباز کی جانب سے نگراں وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے سید محسن رضا نقوی اور احمد چیمہ کے نام تجویز کیے گئے ہیں۔
|

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز نے صوبہ پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے دو نام فائنل کرنے کے بعد گورنر پنجاب کو بھجوا دیے ہیں۔

حمزہ شہباز کی جانب سے گورنر پنجاب کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ تحلیل شدہ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے میں نے سابق وزیر اعلیٰ کے بھیجے گئے ناموں سے اتفاق نہ کرتے ہوئے دو نام تجویز کیے ہیں۔

حمزہ شہباز کی جانب سے نگراں وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے سید محسن رضا نقوی اور احد خان چیمہ کے نام تجویز کیے گئے ہیں۔

مراسلے میں مزید کہا گیا کہ قائم مقام وزیر اعلیٰ کے منصب پر مشاورت کے لیے ملک احمد خان کو نامزد کرتا ہوں اور وہی اس معاملے پر رابطہ رکھیں گے۔

اس سے قبل وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بتایا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے قائم مقام وزیر اعلیٰ پنجاب کے ناموں پر اتحادی جماعتوں سے مشاورت مکمل کر لی ہے۔

انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے سابق صدر آصف علی زرداری، مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے ٹیلی فون پر پنجاب کے نگران وزیر اعلی کے نام پر مشاورت کی۔

انہوں نے بتایا کہ دوران گفتگو وزیراعظم نے اتحادی جماعتوں کے قائدین سے ملک کی سیاسی صورتحال پر بھی مشاورت کی۔

اس سے قبل وزیر اعظم کے معاون خصوصی اور اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے نمائندے ملک احمد خان نے کہا تھا کہ ہمیں نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کے لیے پرویز الہٰی کی طرف سے بھیجے گئے ناموں پر کوئی خاص اعتراض نہیں ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد ملک احمد خان نے میڈیا سے رسمی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے وزیر اعظم سے مشاورت مکمل کرلی ہے اور وزیر اعظم آج شارٹ لسٹ کیے گئے نام آصف علی زرداری کے سامنے رکھیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آصف زرداری سے مشاورت کے بعد آج شام تک 3 نام گورنر پنجاب کو بھجوا دیں گے، اتحادیوں سے مشاورت کے بغیر نام بتانا مناسب نہیں۔

ملک احمد خان نے بتایا کہ ’میری کل پرویز الہیٰ سے بات ہوئی ہے اور ہمیں ان کے 3 ناموں پر کوئی خاص اعتراض نہیں ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ میں کوئی پیشگوئی تو نہیں کرسکتا، ظاہر ہے کچھ نام ہماری جانب سے بھی ہوں گے، ان پر بات چیت ہوگی پھر معاملہ کمیٹی کو بھیجا جائے گا، اگر کمیٹی میں طے نہیں ہوا تو معاملہ الیکشن کمیشن جائے گا’۔

علاوہ ازیں اپنی ٹوئٹ میں انہوں نے بتایا کہ نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کے تقرر کے لیے مسلم لیگ (ن) نے مشاورت کے بعد سابق صدر سپریم کورٹ بار احسن بھون صاحب کے نام پر بھی اتفاق کیا، لیکن انہوں نے اس پر شکریہ ادا کرتے ہوئے وکلا سیاست کی ذمہ داریوں اور تقاضوں کی بنا پر معذرت کی ہے۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل پنجاب کے وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے نگراں وزیراعلیٰ کے لیے تین نام تجویز کردیے ہیں۔

انہوں نے بتایا تھا کہ عمران خان نے نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے احمد نواز سکھیرا، سابق وزیر صحت نصیر خان اور سابق چیف سیکریٹری ناصر سعید کھوسہ کے نام تجویز کیے ہیں۔

گزشتہ روز پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے گورنر پنجاب نے وزیر اعلیٰ پرویز الہیٰ کے تجویز کردہ 3 نام اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کو بھجوا دیے تھے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق عمران خان اور چوہدری پرویز الہٰی کے نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کے لیے نامزد کردہ 3 ناموں میں سے ایک ناصر محمود کھوسہ نے عہدہ قبول کرنے سے معذرت کر لی ہے۔

قبل ازیں 14 جنوری کو پنجاب کی صوبائی اسمبلی وزیر اعلیٰ کی جانب سے سمری پر دستخط کے 48 گھنٹے مکمل ہونے پر از خود تحلیل ہوگئی تھی جبکہ گورنر بلیغ الرحمٰن نے اس عمل کا حصہ بننے سے انکار کرتے ہوئے سمری پر دستخط نہیں کیے تھے۔

گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے اسمبلی کی تحلیل کے حوالے سے بیان میں کہا تھا کہ ’پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد ایک متفقہ نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کے لیے وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الہٰی اور قائدِ حزب اختلاف حمزہ شہباز کو مراسلے جاری کردیے گئے ہیں‘۔

ساتھ بیٹھیں اور مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ بات چیت کریں، شہباز شریف کا مودی سے مطالبہ

سندھ کے ماہی گیر سیلابی پانی میں مچھلی کے شکار پر مجبور کیوں؟

چینی کی معاشی شرح نمو دہائیوں کی کم ترین سطح پر