پاکستان

ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تمام صوبوں سے تعاون طلب

وزیراعظم نے ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے وفاقی اور صوبائی اداروں کے درمیان رابطے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں دوبارہ سر اٹھانے والی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام صوبوں سے تعاون طلب کیا اور قومی توانائی کے تحفظ کے منصوبے کو کامیاب بنانے کے لیے تاجر برادری سے تعاون کی درخواست کی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے وفاقی اور صوبائی اداروں کے درمیان رابطے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے وزیر داخلہ، سیکریٹری داخلہ اور نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی(نیکٹا) کے نیشنل کوآرڈینیٹر کو صوبوں سے مشاورت کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد اور عسکریت پسند قوم کے عزم کو کبھی متزلزل نہیں کر سکیں گے اور وطن کی سلامتی کے لیے کسی بھی قربانی سے گریز نہیں کیا جائے گا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے صوبائی ایپکس کمیٹیوں کو باقاعدگی سے اجلاس کرنے اور دیگر صوبوں کے ساتھ کوآرڈینیشن بڑھانے کی بھی ہدایت کی۔

وزیر داخلہ اور سیکریٹری نے اجلاس کو سیکیورٹی کی صورتحال پر بریفنگ دی اور چاروں چیف سیکریٹریز اور انسپکٹرز جنرل آف پولیس نے اپنے اپنے علاقوں کی صورتحال کے ساتھ ساتھ اس لعنت کو روکنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں بتایا۔

وزیراعظم نے نیکٹا کے قومی رابطہ کار کو انسداد دہشت گردی کے محکموں اور صوبوں کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ رابطوں کو مزید بڑھانے کی ہدایت کی۔

اجلاس میں وزیر داخلہ رانا ثنااللہ، مشیر احد چیمہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سربراہان، صوبائی چیف سیکریٹریز اور پولیس کے سربراہان نے شرکت کی۔

آئی ایم ایف پروگرام

حزب اختلاف مسلسل یہ دعوے کررہی ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) پاکستان میں اپنا جاری پروگرام جاری نہیں رکھے گا لیکن وزیر اعظم شہباز شریف نے عالمی ادارے کو یقین دلایا کہ ان کی حکومت معاہدے کو کامیابی سے مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہے لیکن سیلاب سے متاثرہ اور مہنگائی سے پہلے سے پسے ہوئے عوام پر مزید بوجھ نہیں ڈال سکتی۔

آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان فنڈ کے جاری پروگرام کو کامیابی سے مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہے، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پہلے ہی امیروں پر ٹیکس لگا چکی ہے لیکن غریبوں پر مزید بوجھ نہیں ڈال سکتی۔

وزیر اعظم نے آئی ایم ایف کے سربراہ کو گزشتہ سال کے بدترین سیلاب سے بری طرح متاثر ہونے والی ملک کی معاشی صورت حال کے بارے میں آگاہ کیا۔

جواب میں آئی ایم ایف کے سربراہ نے وزیراعظم کو یقین دلایا کہ ان کی ٹیم دو سے تین دن میں جائزہ لینے کے لیے پاکستان آئے گی، یہ بات وزیراعظم شہباز شریف نے بعد میں ہزارہ الیکٹرک کمپنی کے قیام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے آئی ایم ایف کے سربراہ کو یقین دلایا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سابقہ ​​حکومت کے برعکس موجودہ حکمران عوام پر مزید بوجھ ڈالے بغیر آئی ایم ایف سے کیے گئے اپنے وعدوں کی پاسداری کرے گی۔

وزیراعظم آفس کے مطابق کرسٹالینا جارجیوا نے گزشتہ سال کے سیلاب سے ہونے والے انسانی اور مادی نقصانات پر ہمدردی اور تشویش کا اظہار کیا اور مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیر اعظم نے عہدیدار کو جنیوا میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پاکستان کی جانب سے منعقد کی جانے والی بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی، کرسٹالینا جارجیوا نے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ آن لائن اس کانفرنس میں شامل ہو سکیں گی کیونکہ 9 اور 10 جنوری کو پہلے سے آئی ایم ایف بورڈ کے اجلاس طے ہیں۔

توانائی کے تحفظ کے لیے معاونت

وزیر اعظم شہباز شریف نے تاجر برادری سے بھی اپیل کی کہ وہ مارکیٹوں اور ریستورانوں کی جلد بندش، قومی وسائل کے منصفانہ استعمال اور درآمدی بل میں کمی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے حال ہی میں اعلان کردہ توانائی کے تحفظ کے منصوبے کی حمایت کریں۔

وزیر اعظم نے خیبر پختونخوا کے علاقے ہزارہ میں ہزارہ الیکٹرک کمپنی کے آغاز کی تقریب میں کہا کہ اس سے تیل کی درآمدات اور ڈالر کے ریٹ میں کمی آئے گی اور بعد میں یہ رقم زراعت اور ادویات سمیت ملک کی ترقی پر خرچ کی جائے گی۔

16ہزار774 مربع کلومیٹر پر محیط نئی کمپنی ہری پور، مانسہرہ، ایبٹ آباد، بٹگرام، تور گڑھ، اپر کوہستان، لوئر کوہستان اور کولائی پلس میں تقریباً 7لاکھ 26ہزار صارفین کی ضروریات کو پورا کرے گی۔