دنیا

بھارت میں کورونا کیسز بڑھنے کا خدشہ، ڈاکٹروں کا احتیاطی تدابیر اختیار کرنے پر زور

حکومت نے ملک میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز پر نظر رکھے ہوئی ہے اور وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے اقدامات کیے ہیں، وزیر صحت

بھارتی ڈاکٹروں کی یونین انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے شہریوں سے فوری طور پر کورونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات کی پیروی کرنے کی درخواست کی ہے۔

بھارتی نشریاتی ادارے ’این ڈی ٹی وی‘ کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی سب سے بڑی ڈاکٹروں کی تنظیم ’انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن‘ نے شہریوں کو کورونا وائرس سے بچنے کے لیے مناسب اقدامات پر عمل کرنے کی درخواست کی ہے۔

حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایڈوائزری میں عوام پر زور دیا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے عوامی مقامات پر ماسک پہننے، سماجی فاصلہ قائم رکھنے، روزانہ کی بنیاد پر سینیٹائزر اور صابن سے ہاتھ دہونے کے اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔

اس سے قبل وزیر صحت منوش مندویا نے پارلیمان میں کہا کہ حکومت ملک میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز پر نظر رکھے ہوئی ہے اور وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

وزیر صحت نے کہا کہ تمام ریاستوں کو لیبارٹریز میں ٹیسٹ کے لیے کہا گیا ہے اور آج سے بین الاقوامی پروازوں کے مسافروں کی نمونے لینے کا عمل بھی شروع ہو گیا ہے۔

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے عوام کو عوامی تقریبات بشمول شادیاں، سیاسی اور سماجی تقریبات سمیت بیرون ملک سفر کرنے سے گریز کرنے کی تجویز دی ہے۔

انہوں نے عوام سے درخواست کی ہے کہ بخار، کھانسی، گلے کی سوجن کی صورت مین ڈاکٹروں سے مشورہ کرکے کورونا ویکسین لگوائی جائیں۔

رپورٹ کے مطابق متعدد ممالک میں اچانک سے کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے انتباہ جاری کرتے ہوئے عوام سے درخواست کی ہے کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے فوری طور پر احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔

رپورٹس کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں امریکا، جاپان، شمالی کوریا، فرانس اور برازیل میں 5 لاکھ 37 ہزار کورونا کے کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے چار کیسز چین سے ظاہر ہونے والے کورونا کے نئے قسم بی ایف 7 کے ہیں۔

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے کہا کہ موجودہ وقت میں صورتحال تشویش ناک نہیں ہے مگر بے چینی پائی جاتی ہے اس لیے علاج سے احتیاط بہتر ہے۔

رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی حکومت کورونا وائرس سے متعلق آج کے اعلیٰ سطح کے اجلاس کے بعد تمام ریاستوں کو احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کے لیے ایڈوائزری جاری کر سکتی ہے اور نئے سال کے موقع پر کثیر تعداد میں عوامی تقریبات سے بھی گریز کرنے کی ہدایات کر سکتی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چین میں 7 دن رہنے کے بعد واپس آنے والے بھارتی شہریوں کے لیے ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق قرنطینہ کے لیے درکار انفرااسٹرکچر کو واپس لانے کی تیاری اگلے سات دنوں میں کی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چین سے تمام بین الاقوامی پروازوں کو فوری طور پر روکنے کے اپوزیشن جماعتوں کے مطالبے پر مرکزی حکومت کی طرف سے چین سے آنے والی پروازوں کو روکنے کے لیے کوئی حکم جاری نہیں کیا گیا۔

حکومتی ذرائع نے بھارتی خبر رساں ایجنسی ’اے این آئی‘ کو بتایا کہ ’ہمارے اور چین کے درمیان براہ راست کوئی پرواز نہیں ہے مگر موجودہ صورتحال میں چین سے بھارت آنے والی کنیکٹنگ فلائٹس کو روکنے کے حوالے سے کوئی حکم جاری نہیں کیا گیا۔

’بے شرم رنگ‘ کے بعد ’جھومے جو پٹھان‘ کے چرچے

’پرویز الٰہی خود اپنے ڈیتھ وارنٹ پر دستخط نہیں کریں گے‘

پی ٹی آئی کا خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ مؤخر