دنیا

چین: شدید مظاہروں کے بعد حکومت کا سخت کورونا پابندیوں میں نرمی کا اعلان

جن افراد کو کورونا کی ہلکی علامات ہیں وہ گھر میں ہی قرنطینہ ہوسکتے ہیں جبکہ پارک اور سیاحتی علاقوں میں 48 گھنٹے کے کورونا ٹیسٹ کے بغیر جاسکتے ہیں، گائیڈلائنز

چینی حکومت کی جانب سے انتہائی سخت لاک ڈاون کے خلاف غیر معمولی احتجاجی مظاہروں کے بعد کووڈ 19 پابندیوں میں نرمی کردی گئی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق نئی گائیڈ لائنز کے تحت جن افراد کو کورونا کی ہلکی علامات ہیں وہ گھر میں ہی قرنطینہ ہوسکتے ہیں۔

نیشنل ہیلتھ کمیشن کی جانب سے نئی گائیڈلائنز کے اعلان میں بتایا گیا کہ پی سی آر ٹیسٹنگ کے لیے لمبے طریقہ کار میں بھی نرمی کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ لاک ڈاؤن کی مدت کو بھی کم کیا جائے گا اور جن لوگوں کو کورونا کی ہلکی علامات ہیں انہیں حکومتی سینٹرز کے بجائے گھر میں ہی قرنطینہ میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

جن لوگوں کو کورونا کی علامات نہیں ہیں انہیں ہستال، کنڈر گارٹن، مڈل اور ہائی اسکول کے علاوہ عوامی مقامات میں جانے کے لیے موبائل فون میں گرین ہیلتھ کوڈ ہونا لازمی ہے۔

نئی گائیڈلائنز کے تحت ایسے لوگ جن کو کورونا کی علامات بہت کم یا بالکل نہیں ہیں، انہیں زبردستی قرنطینہ نہیں کیا جائے گا، ایسے افراد گھر میں قرنطینہ ہوسکتے ہیں یا اپنی مرضی سے مرکزی قرنطینہ سینٹر کا انتخابات کرسکتے ہیں۔

اس کے علاوہ ماس پی سی آر ٹیسٹنگ صرف اسکول، ہسپتال، نرسنگ ہوم اور ہائی رسک ورک یونٹ میں کیے جائیں گے جبکہ پی سی آر ٹیسٹنگ کی رفتار میں کمی آئے گی۔

جو لوگ صوبے سے باہر سفر کرنا چاہتے ہیں انہیں ائیرپورٹ پر کورونا ٹیسٹ کرانے کی ضرورت نہیں ہوگی اور نہ ہی 48 گھنٹے قبل کا کورونا منفی ٹیسٹ دکھانا لازمی ہوگا۔

نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق بزرگ افراد میں ویکسی نیشن میں تیزی کی جائے گی۔

خیال رہے کہ کچھ روز قبل چین میں کورونا پابندیوں کے خلاف لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں، ارومچی اور بیجنگ میں حکومتی اقدامات کے خلاف احتجاج کیا اور نعرے باری کی، مظاہرین نے حکومت کی زیرو کووِڈ پالیسی کو مسترد کردیا تھا۔

مظاہرے اتنے شدید تھے کہ کئی مظاہرین نے صدر شی جن پنگ کے استعفے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

چین کے دارالحکومت بیجنگ میں جہاں کاروبار مکمل طور پر کھلے ہیں، اب نئی گائیڈ لائنز کے تحت کاروباری افراد کو رواں ہفتے گزشتہ 48 گھنٹے کا کورونا منفی ٹیسٹ دکھانا لازمی نہیں ہوگا۔

اس کے علاوہ شنگھائی میں بھی ان قوانین کا اطلاق ہوگا، جہاں رہائشی افراد پارک اور سیاحتی علاقوں میں 48 گھنٹے قبل کا کورونا ٹیسٹ کرائے بغیر جاسکتے ہیں۔

گوانگژو کے میڈیکل پروفیسر چونک یوتین نے چینی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ اومیکرون گزشتہ سال کے ڈیلٹا وائرس سے مختلف ہے۔

اومیکرون سے متاثرہ افراد میں ہلکی یا بالکل بھی علامات ظاہر نہیں ہوتیں جبکہ بہت کم افراد کو شدید علامات ظاہر ہوتی ہیں۔

تاہم جاپان سے تعلق رکھنے والے تجزیہ کار نے بتایا کہ چین کے 53 شہروں میں اب بھی سخت پابندیان عائد ہیں۔

یاد رہے کہ چینی حکومت کی جانب سے معاشی صورتحال پر مبنی رپورٹ جاری کرنے کے بعد حکومت کی جانب سے زیرہ کووڈ پابندیوں میں نرمی کا اعلان کیا گیا تھا۔

جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹم کے مطابق سال بہ سال کی بنیاد پر نومبر میں درآمدات کے رجحان میں 10.6 فیصد کمی دیکھنے میں آئی تھی جبکہ برآمدات میں اسی مدت کے دوران 8.7 فیصد کمی دیکھنے میں آئی تھی۔

ایران: مظاہرے میں پیراملٹری اہلکار کے ’قتل‘ پر 5 افراد کو پھانسی کا حکم

چینی صدر شی جن پنگ 3 روزہ دورے پر بدھ کو سعودی عرب پہنچیں گے

الجزیرہ نے فلسطینی صحافی شیریں ابو عاقلہ کے قتل کا مقدمہ عالمی عدالت میں دائر کر دیا