پاکستان

ارشد شریف قتل کی تحقیقات کیلئے تفتیشی ٹیم کا دبئی میں پاکستانی قونصل خانے کو خط

ایف آئی اور آئی بی ٹیم نے دبئی پولیس سے ارشد شریف کی سفری دستاویزات، رہائش گاہ اور ان سے ملنے والے افراد سے متعلق معلومات فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔
|

وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) اور انٹیلی جینس بیورو (آئی بی) نے دبئی میں قائم پاکستانی قونصل جنرل کو خط لکھ کر معروف صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے مدد طلب کرلی۔

ایف آئی اے اور آئی بی کی جانب سے جاری کیے خط میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے دو رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی تھی۔

خط میں کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے ٹیم پہلے ہی کینیا کا دورہ کر چکی ہے اور اب دبئی میں کچھ معلومات درکار ہیں۔

خط میں ایف آئی اے اور آئی بی پر مشتمل فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے دبئی پولیس سے درج ذیل نکات پر تعاون کی درخواست کی ہے:

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ دبئی حکام، پولیس کے ایک عہدیدار کو پاکستان میں ہونے والی تحقیقات کے حوالے سے ایک عہدیدار کو فوکل پرسن مقرر کرے۔

یاد رہے کہ معروف صحافی اور اینکر ارشد شریف کو 24 اکتوبر کو کینیا میں قتل کیا گیا تھا اور ابتدائی طور پر کینیا کی پولیس نے بیان دیا تھا کہ ایک پولیس اہلکار نے غلطی سے ایک کیس میں ارشد شریف کو گولی مار قتل کردیا ہے۔

بعد ازاں کینین میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا کہ یہ منظم قتل لگ رہا ہے اور پولیس کی رپورٹس کے برعکس شواہد سامنے آئے تھے۔

دوسری جانب پاکستانی حکومت نے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی تھی اور دو رکنی ٹیم نے قتل کی تفتیش کے لیے کینیا کا دورہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ ارشد شریف رواں برس اگست میں ان کے خلاف مقدمات درج ہونے پر پاکستان سے باہر چلے گئے تھے اور رپورٹس آئی تھیں کہ وہ ابتدائی طور پر متحدہ عرب امارات میں مقیم رہے اور اس کے بعد کینیا چلے گئے تھے۔

ادھر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے الزام عائد کیا تھا کہ ارشد شریف کو پاکستانی حکام نے دباؤ ڈال کر دبئی چھوڑنے پر مجبور کیا، تاہم دفتر خارجہ نے ان دعووں کو مسترد کردیا تھا۔

بھارت: دوران کلاس مسلمان طالب علم کو ’دہشت گرد‘ کہنے پر پروفیسر معطل

غلاموں جیسا سلوک، وسیم اکرم کے الزامات پر سلیم ملک کا ردعمل

ریکوڈک ریفرنس پر رائے محفوظ، عالمی معیار کی پاسداری کی یقین دہانی پر خوشی ہے، چیف جسٹس