پاکستان

غذائی اجناس کی قیمتوں میں اضافے سے ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 30.16 فیصد

ہفتہ وار مہنگائی میں اضافے کی بنیادی وجہ انڈے اور چکن کی قیمتوں میں اضافہ ہے، تجزیہ کار

بنیادی غذائی اجناس بشمول پیاز، ٹماٹر اور دالوں کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافے سے سالانہ بنیاد پر 24 نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں مہنگائی کی شرح بڑھ کر 30.16 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

رواں ہفتے مہنگائی کی شرح میں اضافہ گزشتہ ہفتے کے 0.62 فیصد کے مقابلے میں 0.48 فیصد ہے۔

اسمٰعیل اقبال سیکیورٹیز کے مطابق ہفتہ وار مہنگائی میں اضافے کی بنیادی وجہ انڈے اور چکن کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔

ضروری اشیا کی قیمتوں کا جائزہ لینے والے پیمانے (ایس پی آئی) نے گزشتہ ہفتے مختصر مدتی مہنگائی سال بہ سال 28.67 فیصد بتائی تھی، جو یکم ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں ریکارڈ 45.5 فیصد پر پہنچ گئی تھی۔

ایس پی آئی ملک بھر کے 17 شہروں میں 50 مارکیٹوں کے سروے کی بنیاد پر 51 اشیا کی قیمتوں کی نگرانی کرتا ہے، ہفتے کے جائزے کے دوران 19 اشیا کی قیمت میں اضافہ ہوا، 9 اشیا کی قیمت میں کمی جبکہ 23 اشیا کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

سال بہ سال اضافہ

سال بہ سال کمی

ہفتہ وار اضافہ

ہفتہ وار کمی

عالمی سطح پر اشیا کی قیمتوں میں اضافے کے باعث رواں برس دہائیوں بعد بلند ترین مہنگائی ریکارڈ کی گئی ہے، اسی طرح مون سون بارشوں سے سیلاب کے نتیجے میں کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا اور اسی وجہ سے سبزیوں کی قلت ہوگئی۔

حکومت نے ان حالات کے پیش نظر افغانستان اور ایران سے پیاز اور ٹماٹر کی درآمد پر ڈیوٹی ختم کردی تھی۔

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ ہوئے معاہدے کے تحت حکومت نے رواں برس کے شروع میں بجلی کی سبسڈی ختم کردی تھی، جس سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوا۔

سی پی آئی کی سالانہ مہنگائی اکتوبر میں سالانہ بنیاد پر 26.6 فیصد تک پہنچ گئی جو ستمبر میں 23.2 فیصد ہوگئی تھی جبکہ اگست میں 49 سال کی بلند ترین شرح 27.3 فیصد ہوگئی تھی کیونکہ ملک میں سیلاب کے باعث صورت حال خراب ہوچکی تھی۔

فوجی تعیناتیوں میں مداخلت کرنے پر شیری رحمٰن کی پی ٹی آئی پر تنقید

’لکس اسٹائل ایوارڈز‘ کون کون لے اڑا؟

ایجنسیوں کی رپورٹ ہے عمران خان کو خطرہ ہے، کل کا اجتماع ملتوی کیا جائے، رانا ثنااللہ