کوئی پس پردہ ملاقات یا بات چیت نہیں ہو رہی، اسد عمر
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ عمران خان یا پارٹی کے کسی بھی رہنما کی پس پردہ بات چیت نہیں ہو رہی، اگر خیبر پختونخوا اور پنجاب کی حکومت سے ملک میں بحران ہوا تو ہم کل ہی اسمبلی توڑ دیں گے۔
اسد عمر نے پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ لانگ مارچ میں عوام کا جوش قابل دید ہے ،عمران خان کی کوششوں سے عوام بیدار ہوگئے ہیں، عوام کے ذہنوں کو کوئی تبدیل نہیں کرسکتا، اسلام آباد میں عوام کا سمندر آرہا ہے، جو لوگ عوام کے سمندر کو جتھا بول رہے ہیں انہیں شرم آنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کےخلاف کریک ڈاؤن ملک چلانے میں معاون ثابت نہیں ہوگا، اسد عمر
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑا لانگ مارچ عمران خان کا ہوگا۔
اسد عمر نے شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہ کہا کہ انہیں چیلنج کرتے ہیں کہ وہ بغیر سیکیورٹی پنجاب کے عوام میں کھڑے ہوکر دکھائیں، پی ڈی ایم حکومت جتنا مرضی میڈیا پر پابندی لگا لے سوشل میڈیا نے پاکستان کے عوام کو آزاد کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کاغذ پر جمہوری نظام ہے، اس حقیقت کو کوئی جھٹلا نہیں سکتا کہ ماضی میں پاکستان کے اہم فیصلوں میں ریاستی اداروں اور اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کا اہم کردار رہا ہے، پاکستان کی فوج دلیر اور بہادر ہے اور بے تحاشہ قربانیوں سے بھری ہوئی ہے، فوج کو یہ بھی معلوم ہے کہ ان کی سب سے بڑی طاقت اسلحہ نہیں بلکہ پاکستانی عوام ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم دشمنوں کے گرد گھرے ہوئے ہیں، قوم کو یکجہتی کی ضرورت ہے، جب تک بحران سے نکلنے کے لیے نئے الیکشن کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا جاتا ملک میں مشکلات بڑھتی چلی جائیں گی اورجس دن انتخابات کا اعلان ہوگیا تمام مشکلات ختم ہوجائیں گیں۔
مزید پڑھیں: ’کے پی بلدیاتی انتخابات سے ظاہر ہوگیا پاکستانی اپنے دلیر لیڈر کے ساتھ کھڑے ہوگئے ہیں‘
پی ٹی آئی رہنما نے صحافی کے سوال کے جواب میں کہا کہ کوئی پس پردہ ملاقات یا بات چیت نہیں ہو رہی۔
انہوں نے کہا کہ فوری انتخابات پاکستان کے لیے ناگزیر ہیں، نئے انتخابات نہ کرانے سے ہر دن پاکستان کو نقصان ہو رہا ہے، جب فوری الیکشن کرائیں گے تو خیبر پختونخوا اور پنجاب کی اسمبلیاں بھی تحلیل ہوں گی۔
اسد عمر نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بحران امپورٹڈ اور چوروں کی حکومت کی وجہ سے آیا ہے، ضمیروں کی منڈی لگا کر، حرام کا پیسہ لگا کر، خریدی ہوئی حکومت، بیرونی مداخلت سے لائی گئی حکومت کی وجہ سے ملک تباہ ہوگیا ہے، اگر خیبر پختونخوا اور پنجاب کی حکومت سے ملک میں بحران ہوا تو ہم کل ہی اسمبلی توڑ دیں گے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان نے فوج کے خلاف ایک بھی بیان نہیں دیا، عمران خان چاہتے ہیں کہ ملک کے ریاستی ادارے طاقتور ہوں، پاکستان کو ایک طاقتور فوج کی ضرورت ہےاسی لیے وہ امریکا اور لندن میں اپنی فوج کے خلاف باتیں نہیں کرتے، عمران خان سری لنکا میں چھپ کر بھارت کے وزیر اعظم سے اس لیے ملاقات نہیں کرتے کہ انہیں فوج سے ڈرلگتا ہے، یہ کام نواز شریف، آصف زرداری کے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو کچھ ہوا تو پاکستان کے حالات کوئی قابو نہیں کرپائے گا، اسد عمر
سابق وفاقی وزیر نے اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے دھرنے اور احتجاج کے حوالے سے بتایا کہ سپریم کورٹ نے کچھ جگہیں مختص کی ہوئی ہیں جہاں احتجاج ہوسکتا ہے، مری روڈ پنڈی سمیت ان تمام جگہوں پر ہم احتجاج کا قانونی حق رکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا ہم نہیں چاہتے کہ ملک میں ایسا بحران آجائے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر اور ڈی جی آئی ایس آئی کو پریس کانفرنس کرنی پڑے، ہم نہیں چاہتے ہیں ملک میں ایسی حکومت ہو جو فوج کا لائحہ عمل اور نقطہ نظر عوام کو بتا نہیں سکتی اور ڈی جی آئی ایس آئی کو خود پریس کانفرنس کرنی پڑے۔
مزید پرھیں: پاکستان میں سری لنکا جیسے حالات مہینوں نہیں صرف ہفتوں دور ہیں، اسد عمر
انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کی وجہ سے فوج کو سیاسیت میں گھسیٹا جارہا ہے، حکومت انتخابات اس لیے نہیں کروا رہی کیونکہ وہ خود بولتے ہیں کہ پاکستان کے عوام ان کی خلاف ہیں۔