پاکستان

پی ٹی آئی لانگ مارچ کی تفصیلات جاری، اسلام آباد پولیس کی بھاری نفری تعینات ہوگی

عمران خان ملک بھر سے لانگ مارچ کے وفود کے ساتھ 4 نومبر کو اسلام آباد پہنچیں گے، پی ٹی آئی رہنما اسد عمر
|

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر نے 28 اکتوبر کو لاہور کے لبرٹی چوک سے شروع ہونے والے ‘حقیقی آزادی مارچ’ کی تفصیلات جاری کردیں جبکہ اسلام آباد پولیس نے بھی اپنی تیاریوں کا اعلان کردیا۔

اسد عمر نے مارچ کے حوالے سے تفصیلات چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے 28 اکتوبر کو لاہور سے اپنی قیادت میں مارچ شروع کرنے کے اعلان کے ایک روز بعد جاری کیں۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا جمعے کو لاہور سے لانگ مارچ شروع کرنے کا اعلان

عمران خان نے کہا تھا کہ جمعے کو 11 بجے لبرٹی چوک پر جمع ہوں گے اور اسلام آباد روانہ ہوں گے اور جی ٹی (گرینڈ ٹرنک) روڈ سے اسلام آباد پہنچ کر عدالت کے بتائے ہوئے مقام پر جمع ہوں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہم پرامن رہیں گے، اگر کوئی مسئلہ آیا تو وہ دوسری طرف سے ہوگا ہماری طرف سے نہیں، ہم پرامن تبدیلی چاہتے ہیں اور کوئی مسئلہ کھڑا کرنے اسلام آباد نہیں جارہے ہیں۔

اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مارچ کے حوالے سے کہا کہ 'پاکستان کی حقیقی آزادی کا وقت آگیا ہے اور لانگ مارچ کا پہلا دن 28 اکتوبر کو لاہور لبرٹی سے شروع کر کے فیروز پور روڈ سے اچھرہ، مزنگ، داتا دربار سے ہوتے ہوئے آزادی چوک تک ہوگا۔‘

انہوں نے کہا کہ 'اگلے دن سے جی ٹی روڈ پر اسلام آباد کا سفر شروع ہوگا'۔

اسد عمر نے کہا کہ 'عمران خان 29 اکتوبر کو لاہور سے روانہ ہو کر مریدکے، کامونکی، گوجرانوالہ، ڈسکہ، سیالکوٹ، سمبڑیال، وزیر آباد، گجرات، لالہ موسیٰ، کھاریاں، جہلم، گوجر خان، راولپنڈی سے ہوتے ہوئے 4 نومبر کو اسلام آباد پہنچیں گے’۔

دیگر شہروں سے آنے والے قافلوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 'سارے پاکستان سے قافلے اس دن اسلام آباد پہنچیں گے'۔

اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سیالکوٹ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ملک بھر سے آنے والے قافلوں کے ساتھ اسلام آباد میں داخل ہوں گے اور یہ سب سے بڑا عوامی سمندر ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: میں جب چاہوں اسلام آباد کو بند کر سکتا ہوں، عمران خان

عمران خان نے کہا تھا کہ 'جمعے کو شروع ہونے والا مارچ حکومت کے لیے جنگ اور پاکستان کی تاریخ میں آزادی کی سب سے بڑی کوشش ہے'۔

اسلام آباد پولیس کا احتجاج سے نمٹنے کیلئے مکمل تیاری کا اعلان

دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران سیکیورٹی کے انتظامات کی تیاری مکمل کرلی ہے۔

پولیس کی جانب سے جاری نوٹس کے مطابق لانگ مارچ کے لیے 13 ہزار 86 افسران اور اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔

بیان میں کہا گیا کہ دو ڈی آئی جی، 4 ایس ایس پی، 11 ایس پی نگرانی کریں گے اور 30 اے ایس پی اور ڈی ایس پی تعینات کیے جائیں گے۔

پولیس نے بتایا کہ اسلام آباد پولیس کے مجموعی طور پر 4 ہزار 190 افسران اور اہلکار تعینات ہوں گے جبکہ 4 ہزار 265 ایف سی، 3 ہزار 600 رینجرز اور جبکہ سندھ پولیس کے ایک ہزار 22 افسران اور اہلکار تعینات ہوں گے۔

مزید تیاریوں کے حوالے سے بتایا گیا کہ 616 آنسو گیس گن اور 50 ہزار 50 شیل، 611 بارہ بور گن اور 36 ہزار 700 راؤنڈ فراہم کر دیے گئے ہیں۔

اسلام آباد پولیس نے بتایا کہ 2 ہزار 430 ماسک اور 374 گاڑیاں بھی فراہم کر دی گئی ہیں۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پولیس کو 17 پیپر بال گنز اور چار ہزار پیپر بالز فراہم کر دیے گئے ہیں اور تمام پولیس افسران اور اہلکاروں کو یقینی طور پر غیر مسلح ہونے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

اس سے قبل ڈان کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ سے نمٹنے کے لیے وفاقی دارالحکومت میں مارگلہ ہلز سمیت 22 مختلف مقامات پر 500 سے زائد کنٹینرز ضرورت کے پیش نظر رکھے گئے ہیں۔

پولیس نے بتایا تھا کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران اسلام آباد مکمل طور پر سیل کرنے کے لیے ایک ہزار 100 کنٹینرز کا انتظام کیا گیا ہے اور ان میں سے 525 کنٹینرز اب تک 22 مختلف مقامات پر رکھے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ 140 کنٹینرز کنونشن سینٹر، 95 فیض آباد، 40 شکرپڑیاں کے قریب سری نگر ہائی وے، 39 میٹرو اسٹیشن کے قریب سری نگر ہائی وے، 25 آئی جے پی روڈ، 22 ڈی چوک، کیک چوک اور اولڈ موٹروے ٹول پلازہ پر بالترتیب 20،20، مارگلہ ہلز میں 14، ٹی کراس روات، سرینا چوک اور آغا خان روڈ کے قریب 12،12، نادرا چوک پر 9، ایکسپریس چوک، نادرا کے قریب سروس روڈ، راول جھیل کے قریب، ستارہ مل پر 8،8، چونگی نمر 26 پر 6، خیابان چوک پر 5، بری امام اور زیروپوائنٹ پر 4،4، بنی گالا روڈ ( بارہ کہو سے عمران خان کی رہائش گاہ تک) پر 2 کنٹینرز رکھے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نادرا چوک کنٹینرز سے سیل کردیا گیا ہے، رینجرز کی کوئیک رسپانس فورس (کیو آر ایف) کی تین گاڑیاں گشت پر مامور ہیں، ڈی چوک بھی کنٹینرز اور خاردار تاروں سے سیل کردیا گیا ہے۔