غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا 59واں دن
حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو میزائل حملوں کے بعد اسرائیل نے غزہ پر شدید بمباری جاری رکھی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں۔
خلاصہ:
- اسرائیل نے غزہ کا مکمل محاصرہ کر رکھا ہے، 23 لاکھ افراد کو پانی، کھانے اور ایندھن کی فراہمی معطل، مواصلاتی نظام منقطع ہے جبکہ غزہ میں 50 فیصد گھر تباہ ہو گئے۔
- حماس نے 7 اکتوبر کو حملے کے دوران 242 اسرائیلیوں کو یرغمال بنالیا تھا جن میں سے 4 کو انسانی بنیادوں پر رہا کردیا گیا ہے، اسرائیل نے ایک کو بازیاب کرنے کو دعویٰ کیا۔
- مغربی اتحادیوں نے اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری کی مکمل حمایت کی ہے جبکہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیم نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی ہے۔
- اسرائیلی فورسز کا الشفا ہسپتال پر دھاوا، غزہ میں 36 میں سے 22 ہسپتال غیر فعال ہیں۔
- اسرائیل اور حماس کے درمیان 21 نومبر کو 4 روزہ جنگ بندی کا معاہدہ ہوگیا، جس کے تحت اسرائیل میں قید 150 فلسطینیوں کے بدلے غزہ میں قید 50 یرغمالیوں کی رہائی اور محصور علاقے میں انسانی امداد پہنچانے کی اجازت دی جائے گی۔
- حماس اور اسرائیل کے درمیان 24 نومبر سے 4 روزہ جنگ بندی کے آغاز سے اب تک 58 اسرائیلی اور 111 فلسطینی قیدی رہا کیے جا چکے جبکہ 100 امدادی ٹرک شمالی غزہ میں داخل ہوچکے ہیں۔
- حماس اور اسرائیل نے قطر کی ثالثی میں 4 روزہ جنگ بندی کے آخری روز جنگ بندی میں دو روزہ اور بعد ازاں ایک روز کی توسیع کی گئی۔
- عارضی جنگ بندی کی مدت ختم ہونے کے بعد یکم دسمبر 2023 سے اسرائیل نے غزہ میں دوبارہ حملے شروع کر دیے۔