پاکستان

گندم کی عدم فراہمی پر وزیراعلٰی پنجاب کا سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان

وفاقی حکومت، پنجاب میں عام آدمی کو گندم اورآٹے کی فراہمی میں رکاوٹ کھڑی کررہی ہے، سیلاب زدگان کی بھی کوئی مدد نہیں کی، پرویز الٰہی

وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے گندم کی فراہمی میں پنجاب کے ساتھ امتیازی سلوک پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب اس سلسلے میں وفاقی حکومت سے اجازت طلب کی گئی تو وزیراعظم نے پنجاب حکومت اور نجی شعبے کو گندم درآمد کرنے کی اجازت نہ دی۔

یہ بھی پڑھیں: گندم کا بحران: پنجاب اور خیبرپختونخوا کا حکومت کی پیشکش قبول کرنے سے انکار

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے دوسرے صوبوں کو گندم فراہم کی لیکن پنجاب کو دینے سے انکار کردیا، ہم اس معاملے کو سپریم کورٹ لے کر جائیں گے۔

وزیر اعلیٰ نے وزیر اعظم کو غلط بیانی کرنے اور اپنے بارے یہ تاثر پیدا کرنے پر تنقید کی کہ انہوں نے نجی شعبے کو گندم درآمد کرنے کی اجازت دینے کا کہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ’شہباز شریف! آپ پہلے میرا بیان پڑھیں پھر جواب دیں اور بولنے سے پہلے سوچیں‘، انہوں نے وزیراعظم پر کثرت سے جھوٹ بولنے کا الزام بھی عائد کیا۔

مزید پڑھیں: گندم کی پیداوار میں کمی کے باعث غذائی تحفظ سنگین خطرات سے دوچار

انہوں نے کہا کہ ’وفاقی حکومت، پنجاب میں عام آدمی کو گندم اور آٹے کی فراہمی میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے، سیلاب زدگان کی بھی کوئی مدد نہیں کی‘۔

وزیراعلیٰ نے وزیر اعظم شہباز شریف کو ایک خط لکھا تھا جس میں ان سے پنجاب کے لیے 10 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی منظوری کے لیے اپیل کی تھی کیونکہ صوبے کا ساڑھے 28 لاکھ میٹرک ٹن گندم کا ذخیرہ آئندہ برس فروری کے آخر تک ختم ہونے کا خدشہ ہے۔

احساس پروگرام سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کا یہ اقدام 80 لاکھ خاندانوں کو سبسڈی پر اشیا فراہم کرنے کے لیے عوامی فلاح و بہبود کا بہترین منصوبہ ہے، درحقیقت پنجاب احساس راشن پروگرام ٹارگٹڈ سبسڈی کی بہترین مثال ہے اور حکومت نے اس پروگرام کے لیے اربوں روپے دیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی کا وفاق پر فنڈز روکنے، گندم کی درآمد کی اجازت نہ دینے کا الزام

انہوں نے کہا کہ پروگرام کے تحت مستحق خاندانوں کے بینک اکاؤنٹس میں رقوم جمع کی جا رہی ہیں، احساس پروگرام کے تحت رجسٹرڈ دکانوں کو 10 فیصد کمیشن دیا جا رہا ہے جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں اور غریبوں کو اشیا پر سبسڈی مل رہی ہے۔

پرویز الٰہی نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ق)-پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، نو منتخب اراکین پیر کو حلف اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت پنجاب نے 5 نئے اضلاع بنائے ہیں اور یہ فیصلہ مشاورت کے بعد کیا گیا ہے، نئے اضلاع کی تشکیل سے روزگار کے ہزاروں مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔

عمران خان کی نااہلی کے بعد پی ٹی آئی کو سخت قانونی جنگ کا سامنا

نیند کی کمی بیک وقت دو بیماریوں کا شکار بنا سکتی ہے، تحقیق

جارجیا میلونی اٹلی کی پہلی خاتون وزیر اعظم منتخب