پاکستان

ملک بھر میں جشنِ عید میلادالنبی ﷺ مذہبی عقیدت و احترام سے منایا گیا

سرور کائنات ﷺ کے یومِ ولادت کی خوشی میں اہم عمارتوں، مساجد اور گلی محلوں کو برقی قمقموں اور سبز پرچموں سے سجایا گیا۔

پاکستان سمیت دنیا کے بیشتر ممالک میں رحمتہ للعالمین حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کے یومِ ولادت کا جشن بھرپور مذہبی جوش و خروش اور عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق عید میلادالنبیؐ کے جشن کا آغاز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 جبکہ صوبائی دارالحکومتوں لاہور، پشاور، کراچی اور کوئٹہ میں 21، 21 توپوں کی سلامی سے ہوا۔

اس موقع پر مساجد میں دین اسلام کی سر بلندی، مسلم امہ کے اتحاد، یکجہتی، ترقی و فلاح کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔

سرور کائنات ﷺ کے یومِ ولادت کی خوشی میں اہم عمارتوں، مساجد اور گلی محلوں کو برقی قمقموں اور سبز پرچموں سے سجایا گیا۔

اس سلسلے میں کئی مقامات پر رات سے ہی سیرت النبی ﷺ کے پروگرامز، نعتیہ محافل اور جلوسوں کا سلسلہ جاری رہا۔

اس کے علاوہ آج حکومتی اور مذہبی تنظیموں، میلاد کمیٹیوں اور لوگوں کی جانب سے جلسے جلوس، سیرت النبی ﷺ کانفرنسز، سیمینار سمیت مختلف پروگراموں کا انعقاد کیا گیا جبکہ علما، آئمہ حضرات مساجد میں سیرت النبی ﷺ اور حیات طیبہ پر روشنی ڈالی۔

رہنماؤں کا سیرت النبی ﷺ کی پیروی پر زور

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم شہباز شریف نے عید میلادالنبیؐ کے موقع پر اپنے علیحدہ علیحدہ پیغامات میں قوم پر زور دیا کہ وہ نبی ﷺکی سیرت اور تعلیمات پر عمل کریں اور معاشرے اور ملک میں امن قائم کریں۔

صدر مملکت نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعادت انسانیت کے لیے رحمت کا وعدہ ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے غلامی کا خاتمہ کیا اور معاشرے میں انصاف قائم کیا۔

وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ انسانیت صدیوں سے ہمارے نبی محمد رسول اللہ ﷺ کی آمد کا انتظار کر رہی تھی تاکہ جہالت، جبر، ظلم اور استحصال کے سیاہ بادل چھٹ سکیں۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ نبی کریم ﷺ مظلوموں، مسکینوں، یتیموں، بیواؤں، غریبوں اور غلاموں کے لیے رہنما، سہارا اور پناہ گاہ تھے۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے اس موقع پر اپنے پیغام میں مسلمانانِ عالم اسلام اور خاص طور پرتمام اہل وطن کومبارکباد پیش کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ اس بابرکت دن کی فضلیت وسعادت سے ہر مسلمان کا دل نور سے منوراور روشن کر دے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اخوت اور بھائی چارے کی فضاء قائم کرنے کے لئے اسوہ حسنہ رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی پیروی ناگریز ہے کیونکہ ہماری بقا اور دینی و دنیاوی کامیابی کا انحصار اسوہ حسنہ کی مکمل پیروی پر منحصر ہے۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ پاکستانی قوم سمیت پوری امتِ مسلمہ کو عید میلاد النبیﷺ کی مبارکباد پیش کرتا ہوں، آمدِ رسولﷺ سے انسانیت نے اپنے کھوئے ہوئے اعلیٰ اقدار اور اخلاقیات کو واپس حاصل کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حضرت محمدﷺ کے بتائے ہوئے بقائے باہمی کے اصولوں، تعاون، رواداری اور برداشت کی اقدار کی مکمل پیروی سے دنیا میں تنازعات و کشیدگی کا خاتمہ ہو سکتا ہے، آپﷺ کے بتائے ہوئے راستے پر چلنے سے کرہِ ارض امن اور خوشحالی کا گہوارہ بن سکتی ہے۔

پارٹی رہنماؤں کی گرفتاری کے خلاف پی ٹی آئی کا اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع

پاکستان کی مدد کرنا مغربی ممالک کی ’اخلاقی ذمہ داری‘ ہے، انتونیو گوتریس

ضمنی انتخابات مزید ملتوی ہوئے توحکومتی اتحاد سے نکل جائیں گے، اے این پی