کراچی: سرکاری افسر کے گھر ڈکیتی، ملزمان 55 تولے سونا اور کروڑوں روپے لوٹ کر فرار
کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں محکمہ خوراک کے افسر کے گھر میں کروڑوں روپے کی واردات ہوئی ہے جس میں پولیس کے مطابق مسلح افراد ایک کروڑ 70 لاکھ روپے نقد، 55 تولے سونے کے زیورات اور دیگر قیمتی سامان لوٹ کر فرار ہوگئے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر سکندر علی شاہ نے پولیس میں ایف آئی آر درج کروا دی ہے جس کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ بن قاسم میں سندھی جماعت کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی میں وہ رات 11 بجکر 45 منٹ پر گھر کا دروازہ کھول کر گاڑی پارک کر رہے تھے کہ 2 نامعلوم مسلح ملزمان نے انہیں اسلحے کے زور پر یرغمال بنا لیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کے نجی بینک میں ڈکیتی کی واردات، ملزمان 30 سے زائد لاکرز لوٹ کر فرار
سکندر علی شاہ کے مطابق ایک شخص نے ان کے سر پر پستول رکھی اور انہیں گھر کے اندر جانے کو کہا، بات نہ ماننے کی صورت میں گولی مارنے کی دھمکی دی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزمان زبردستی گھر کے اندر گھس گئے اور انہیں بیوی اور بچوں سمیت ایک کمرے میں یرغمال بنا لیا، ملزمان نے الماری سے ایک کروڑ 70 لاکھ نقد رقم، 55 تولے سونا اور 20 لاکھ کے پرائز بانڈ لوٹ لیے۔
سکندر علی شاہ کے مطابق انہوں نے ملزمان کے جانے کے فوری بعد واردات کی اطلاع مددگار پولیس 15 کو کال کی، بعد ازاں شاہ لطیف ٹاؤن کے ایس ایچ او جائے وقوع پر پہنچے۔
پولیس نے 2 نامعلوم ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی ہے، شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کے ایس ایچ او چوہدری اسلم نے کہا کہ واقعے کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی میں ڈکیتی کی مبینہ واردات، مزاحمت پر پاک فوج کے میجر قتل
ان کا مزید کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات کے بعد ڈکیتی کی واردات کے حوالے سے کچھ ’شکوک و شبہات‘ سامنے آئے ہیں۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ شکایت کنندہ سکندر علی نے اپنے ابتدائی بیان میں پولیس کو بتایا کہ ملزمان گھر سے 3 موبائل فون بھی اپنے ساتھ لے گئے۔
چوہدری اسلم نےکا کہا کہ انہوں نے چوری شدہ موبائل فون نمبر پر کال کی، فون کی گھنٹی مسلسل بج رہی تھی لیکن کوئی فون نہیں اٹھا رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں دن دہاڑے ڈکیتی کی واردات
بعد ازاں پولیس نے موبائل فون کو ٹریس کرنے کی کوشش کی جس سے معلوم ہوا کہ تینوں موبائل فون شکایت کنندہ کے گھر پر ہی موجود ہیں۔
ایس ایچ او چوہدری اسلم نے مزید کہا کہ ’میں نے محکمہ خوراک کے افسر سے کہا کہ ان کے موبائل فون گھر کے اندر ہی موجود ہیں، موبائل فون لے آئیں ورنہ ہم خود ٹریس کریں گے‘۔
پولیس کی شکایت کنندہ سے پوچھ گچھ کرنے پر سکندر علی کا کہنا تھا کہ انہیں اس بارے میں علم نہیں تھا۔
ایس ایچ او نے مزید بتایا کہ واردات کی اطلاع ملنے پر پولیس جب جائے وقوع پر پہنچی تو انہیں سکندر علی نے بتایا کہ ڈھائی کروڑ سے 3 کروڑ نقد اور پرائز بانڈ لوٹے گئے ہیں جبکہ بعد میں انہوں نے اپنا بیان بدلتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ملزمان ایک کروڑ 70 لاکھ روپے کی واردات ہوئی ہے۔
محکمہ خوراک کے افسر نے پولیس کو بتایا کہ ملزمان جب فرار ہو رہے تھے تو انہوں نے ان کی بیوی اور 2 بچوں کو فی کس ایک، ایک لاکھ روپے کے ساتھ ساتھ 10 تولہ سونے کے زیورات بھی واپس کردیے۔
مزید پڑھیں: کراچی کی شارع نورجہاں پر شوروم میں ڈکیتی کی واردات
ایس ایچ او چوہدری اسلم نے کہا کہ ہاؤسنگ سوسائٹی پوش علاقہ ہے جہاں مرکزی گیٹ پر سیکیورٹی اہلکار موجود ہوتے ہیں اور حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان ہاؤسنگ سوسائٹی میں کیسے داخل ہوئے اور فرار ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس اس معاملے کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔