پاکستان

اسحق ڈار کا راستہ نظام انصاف روک سکا نہ انہوں نے روکا جو ملک کے محافظ ہیں، عمران خان

5 سال سے بھاگا ہوا تھا، کوئی بیماری نہیں تھی، ڈرا ہوا تھا، اب ڈیل کرکے پہنچا ہے اور وزیر خزانہ بنے گا، سابق وزیر اعظم

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسحٰق ڈار این آر او کے تحت پاکستان پہنچا ہے، بدقسمتی ہے کہ انصاف کا نظام اس کو نہیں روک سکا، اور نہ ان لوگوں نے راستہ روکا جو ملک کے محافظ بنتے ہیں۔

پشاور میں علما و مشائخ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اسحٰق ڈار کو وزیر خزانہ لگانے کا مطلب ہے کہ پاکستان کا پیسہ اس کے حوالے کر رہے ہیں جو مفرور ہے، اس کا راستہ آپ کا بھائی عمران خان روکے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا منشی اسحٰق ڈار جو یہاں پہنچا ہے، اس کو نیب نے بلایا تھا اور پوچھا کہ تمہاری پراپرٹیز کہاں سے آئی ہیں، بجائے جواب دینے کے یہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دور میں وزیراعظم کے جہاز میں بیٹھ کر مفرور ہوگیا اور وہ آج پاکستان آ گیا اور وزیر خزانہ بن رہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ پاکستان کا پیسہ اس کے حوالے کر رہے ہیں جو مفرور ہے اور 5 سال سے بھاگا ہوا تھا کہ میری طبیعت ٹھیک نہیں تھی، ابھی تک یہ پتا نہیں چلا کہ اس کا کس چیز کا علاج ہو رہا تھا، کوئی بیماری نہیں تھی، وہ ڈرا ہوا تھا، اب ڈیل کرکے یہاں پہنچا ہے اور پاکستان کا وزیر خزانہ بنے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ آپ کے خزانے پر بیٹھے گا، دودھ کی حفاظت کرنے کے لیے بلے کو بٹھاؤ گے، یہ حکومت آپ کی خدمت کرنے نہیں بلکہ اپنے کیسز ختم کرنے آئے تھے، اسحٰق ڈار جیسا فراڈ این آر او کے تحت یہاں پہنچا ہے، ہماری بڑی بدقسمتی ہے کہ ہمارا انصاف کا نظام اس کو نہیں روک سکا اور نہ ہمارے وہ لوگ جو ملک کے محافظ بنتے ہیں، نہ انہوں نے اس کا راستہ روکا، اس کا راستہ آپ کا بھائی عمران خان روکے گا۔

عمران خان نے کہا کہ مغربی معاشرہ آگے نکلا اور ہم پیچھے رہ گئے، ہمارے نبی ﷺ رحمت اللعالمین ہیں، ہمارا رب رب العالمین ہے، وہ صرف مسلمانوں کا نہیں تمام انسانوں کو خدا ہے، نبی ﷺ تمام انسانوں کے لیے رحمت بن کر آئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنی زندگی کے تجربے سے اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ اللہ حکم کرتا ہے کہ ان (ﷺ) کی زندگی سے سیکھو، ان کی سنت پر چلو، اللہ ہمیں وہ راستہ دکھا رہا ہے جو انسان کے عروج کا راستہ ہے۔

عمران خان نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے جو مدینہ کی ریاست کے اصول بنائے تھے، آپ حیران ہوں گے کہ ان اصولوں پر مغربی معاشرے چل رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ ﷺ نے پہلی بنیاد عدل و انصاف پر رکھی، جس معاشرے میں قانون کی حکمرانی نہیں، جہاں نصاف نہیں، وہ جانوروں کا معاشرہ ہے اور انصاف کا مطلب ہوتا ہے کہ طاقت ور اور کمزور کے لیے ایک قانون ہو۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ دوسری چیز، مدینہ کی ریاست دنیا کی تاریخ کی پہلی فلاحی ریاست بنائی گئی تھی، ریاست نے اپنے کمزور طبقے کی ذمہ داری لی تھی، پنشن کا نظام حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں آیا تھا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر یہ دیکھنا ہے کہ فلاحی ریاست کہاں ہے، تو ڈنمارک، سویڈن، ناروے اور برطانیہ جا کر دیکھیں کہ انسانوں کی وہاں کتنی قدر ہے، میں دعویٰ کرتا ہوں کہ وہ اپنے جانوروں کا ہمارے انسانوں سے بہتر دھیان رکھتے ہیں، کسی نے دیکھ لیا کہ وہاں پر پولیس افسر کتے کو مار رہا تھا، تو اس کو 3 سال کی سزا دے دی۔

انہوں نے کہا کہ یہاں پولیس والے انسانوں کے ساتھ کیا کرتے ہیں، ابھی شہباز گِل کے ساتھ کیا ہوا، ننگا کرکے اس پر تشدد کیا، ان کی آر ایس پی سی اے ہے، وہ دیکھتی ہے کہ کہیں جانوروں پر تو ظلم نہیں ہو رہا، اور یہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور سے شروع ہوا تھا جنہوں نے کہا تھا کہ اگر کتا بھی میری ریاست میں بھوکا مرے تو میں ذمہ دار ہوں۔

سیلاب متاثرین کی تعمیر نو میں مدد کریں گے، چین کا امریکی بیان پر ردعمل

انگلینڈ کی پاک-بھارت ٹیسٹ سیریز کی میزبانی کی پیشکش

فیس بک اور انسٹاگرام کو ایک ہی ایپ سے چلانے کے فیچر کی آزمائش