اقوام متحدہ سیلاب متاثرین کیلئے ڈونرز کانفرنس کا انعقاد کرے گا، وزیراعظم
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے وزیراعظم شہباز شریف کو بتایا ہے کہ وہ پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے نیویارک یا یورپ میں کہیں ڈونرز کانفرنس منعقد کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں پاکستان کے زیر اہتمام سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی تصویروں کی نمائش میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یو این سیکریٹری جنرل کے ادارے سے متعلق یہ انکشاف کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مجوزہ ڈونرز کانفرنس کی تاریخ ابھی طے نہیں ہوئی لیکن اس کا انعقاد جلد کیا جائے گا۔
30 اگست کو اقوام متحدہ اور پاکستان نے سیلاب زدگان کے لیے 16 کروڑ ڈالر کی ہنگامی امداد کی اپیل کی تھی لیکن رواں ماہ کے شروع میں اقوام متحدہ حکام نے انکشاف کیا تھا کہ اب تک انہیں اس رقم کا صرف ایک چوتھائی حصہ ملا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یورپی یونین کمیشن کا سیلاب متاثرین کیلئے مزید امداد کا وعدہ
ڈونرز کانفرنس متاثرین کے لیے فنڈز جمع کرنے کی کوششوں میں تیزی لائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ وہ 23 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس سے اپنے خطاب میں سیلاب زدگان کی آواز پوری دنیا تک پہنچائیں گے۔
شہباز شریف آج بروز جمعہ نیویارک میں واقع اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں ہونے والے عالمی رہنماؤں کے ایک اجتماع سے خطاب کے ساتھ عالمی سطح پر گفتگو کا باقاعدہ آغاز کر رہے ہیں، توقع کی جارہی ہے کہ وہ مہلک ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث آنے والے سیلاب سے ہونے والی بڑی تباہی کو عالمی سطح پر اجاگر کریں گے اور اس موسمیاتی تباہی سے نمٹنے کے لیے عالمی امداد کی اپیل کریں گے۔
جمعرات کے روز وزیراعظم نے اقوام متحدہ سیکریٹریٹ لابی میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی تصویروں کی نمائش کا افتتاح کیا، اس تصویری نمائش میں مختلف زاویوں سے سیلاب کی تباہ کاریوں کی ویڈیوز بھی شامل تھیں۔
نمائش کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ وہ عالمی برادری پر زور دیں گے کہ وہ آگے بڑھے اور اس تباہی سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرے۔
مزید پڑھیں: امریکی صدر جو بائیڈن کا دنیا پر 'زیرِ آب' پاکستان کی مدد کیلئے زور
انہوں نے کہا کہ تباہی بہت بڑی ہے، دس لاکھ سے زیادہ گھر تباہ، 40 لاکھ ایکڑ اراضی پر کاشت فصلیں برباد ہوئیں، تقریباً 9 لاکھ مویشی بہہ گئے اور ہزاروں کلومیٹر سڑک تباہ ہوگئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق سیلاب سے قومی معیشت کو کم از کم 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس ہماری آواز بنے، میں نے آج ان سے ملاقات کی اور عالمی سطح پر پاکستان کے سیلاب زدہ لوگوں کے دکھ کی آواز اٹھانے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم نے پاکستان کے سیلاب متاثرین کی تکالیف کو اجاگر کرنے پر ترکی کے صدر طیب اردوان اور ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کا بھی شکریہ ادا کیا۔
بائیڈن-شہباز کی بات چیت
وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے صحافیوں کو بتایا کہ بدھ کی شام ایک تقریب کے دوران وزیر اعظم نے امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ مختصر 'بات چیت' کی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان، جنرل اسمبلی کے اجلاس میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پُرزور اپیل کیلئے تیار
وزیر مملکت برائے خارجہ نے اس بات چیت اور انٹریکشن کو کو تعمیری اور امید افزا قرار دیا۔
اس سوال پر کہ اس طرح کی بات چیت، مختصر انٹریکشن کا پاکستان اور امریکا کے دوطرفہ تعلقات پر کیا اثر پڑے گا حنا ربانی کھر نے کہا کہ میں یہ کہنے میں آزاد ہوں کہ یہ بات چیت اور انٹریکشن آزادانہ، برابری کی بنیاد پر دوستان تعلقات کی علامت ہے اور حالیہ علاقائی اور سیاسی صورتحال کے تناظر میں ہم چاہتے ہیں کہ اس طرح کے انٹریکشن اور تعلقات کو مزید فروغ دیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ اس جانب ٹھوس بنیادوں پر ہونے والی شروعات ہے اور ہم اس میں جلد بازی نہیں کرنا چاہتے۔