پاکستان

جولائی، اگست میں تیل اور اشیائے خورونوش کی درآمدات میں 11.8فیصد اضافہ

درآمدات 5.08 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، ٹیکسٹائل اور کپڑوں کی برآمدات سالانہ صرف 4.2 فیصد بڑھ کر 3.05 ارب ڈالر تک پہنچ سکیں۔

وفاقی ادارہ شماریات نے کہا ہے کہ پاکستان کی تیل اور کھانے پینے کی اشیا کی درآمدات رواں مالی سال کے پہلے دو مہینوں میں 11.4 فیصد بڑھ کر 5.08 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو ایک سال قبل 4.56 ارب ڈالر تھیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس کے برعکس مانگ میں کمی اور مہنگی توانائی کے سبب مقامی پیداوار پر آنے والی زیادہ لاگت کی وجہ سے ٹیکسٹائل اور کپڑوں کی برآمدات سالانہ بنیادوں پر صرف 4.2 فیصد بڑھ کر 3.05 ارب ڈالر تک پہنچ سکیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں تیل اور اشیائے خور و نوش کی درآمدات میں اضافہ

جولائی تا اگست میں تیل کا درآمدی بل 7 فیصد سے زیادہ بڑھ کر 3.30 ارب ڈالر ہو گیا جو گزشتہ سال کے انہی مہینوں میں 3.08 ارب ڈالر تھا۔

مزید تفصیلات سے پتا چلتا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد میں قدر میں 7.8 فیصد اضافہ ہوا ہے، زیر جائزہ مدت کے دوران خام تیل کی درآمدات میں 10.5 فیصد اضافہ ہوا جبکہ مائع قدرتی گیس کی قیمت میں 3.37 فیصد کمی واقع ہوئی، مائع پیٹرولیم گیس کی درآمدات مالی سال 23 میں مالیت میں 41.50 فیصد بڑھ گئیں۔

غذائی اشیا کا درآمدی بل دو ماہ میں 21 فیصد سے بڑھ کر 1.78 ارب ڈالر تک پہنچ گیا جو ایک سال پہلے 1.47 ارب ڈالر تھا تاکہ مقامی پیداوار کے فرق کو پُر کیا جا سکے، غذائی اشیا کے بل میں سب سے بڑا حصہ گندم، چینی، خوردنی تیل، مصالحے، چائے اور دالوں سے آیا۔

پاکستان نے مقامی پیداوار میں کمی کو پورا کرنے کے لیے چھ لاکھ 22ہزار 515ٹن ٹن گندم درآمد کی۔

اس کے برعکس جولائی تا اگست مشینری کا درآمدی بل 30.6 فیصد کم ہو کر 1.29 ارب ڈالر رہ گیا جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 1.86 ارب ڈالر تھا۔

یہ بھی پڑھیں: تیل،اشیائے خورونوش کا درآمدی بل 64 فیصد اضافے کے ساتھ 32.32 ارب ڈالر ہوگیا

اس کمی کی بڑی وجہ حصہ موبائل فون اور ٹیکسٹائل مشینری سمیت تقریباً تمام شعبوں میں کی جانے والی درآمدات ہے تاہم، زیر جائزہ مدت کے دوران برقی مشینری کی نمو میں اضافہ ہوا۔

ٹیکسٹائل کی برآمدات

ادارہ شماریات کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جولائی سے اگست کے دوران ٹیکسٹائل اور کپڑوں کی برآمدات میں سال بہ سال صرف 4.2 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکسٹائل کی برآمدات میں سست روی کی ایک وجہ توانائی کی زیادہ قیمت تھی۔

اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ جولائی سے اگست میں تیار ملبوسات کی برآمدات کی قدر میں 8.5 فیصد اور مقدار میں 61 فیصد اضافہ ہوا جبکہ نٹ ویئر کی برآمدات میں قدر میں 17 فیصد اور مقدار میں 66.4 فیصد اضافہ ہوا۔

بستر پر بچھائی جانے والی اشیا کی برآمدات کی قدر میں 3 فیصد اور مقدار میں 22.2 فیصد کمی ہوئی۔

مزید پڑھیں: تیل کی ادائیگیوں کے سبب پاکستان کو ڈالر کی قلت کا سامنا

تولیے کی برآمدات کی قدر میں 6.6 فیصد اور مقدار میں 26.5 فیصد کمی ہوئی جبکہ سوتی کپڑے کی قیمت میں 2.7 فیصد اضافہ اور مقدار میں 32.8 فیصد کمی ہوئی۔

بنیادی اجناس میں سوتی دھاگے کی برآمدات میں 17 فیصد اور سوت کے علاوہ دیگر مواد سے تیار کردہ یارن کی برآمدات میں 0.8 فیصد کمی واقع ہوئی۔

تولیوں کو چھوڑ کر اس طرز کی دیگر اشیا کی برآمدات میں 13.6 فیصد کمی واقع ہوئی جبکہ زیر جائزہ مدت کے دوران خیموں، کینوس اور ترپال کی برآمدات میں 56.8 فیصد اضافہ ہوا۔

کراچی: بجلی کے بلوں میں 'متنازع' کے ایم سی ٹیکس کی وصولی شروع

شاہین انجری کے علاج کیلئے اپنے خرچے پر انگلینڈ میں ہیں، شاہد آفریدی

یہ نہیں کہا تھا ماہرہ خان ’بوڑھی‘ ہوچکیں، کہا تھا وہ ہیروئن اچھی نہیں لگتیں، فردوس جمال