پاکستان

وزیر اعظم شنگھائی تعاون تنظیم سمٹ میں شرکت کریں گے، موسمیاتی تبدیلی ایجنڈے میں شامل

سربراہی اجلاس میں شرکت کے علاوہ شہباز شریف اس موقع پر دیگر شریک رہنماؤں کے ساتھ دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے، دفتر خارجہ

وزیراعظم شہباز شریف رواں ہفتے کے آخر میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی کونسل آف ہیڈز آف اسٹیٹ (سی ایچ ایس) کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لیے ازبکستان کے شہر سمرقند کا دورہ کریں گے، جس کے ایجنڈے میں موسمیاتی تبدیلی شامل ہوگی۔

پاکستان میں غیر معمولی بارشوں اور سیلاب کے سبب تقریباً 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہیں جبکہ نقصان کا تخمینہ 30 ارب ڈالر لگایا گیا ہے، یہ پاکستان میں اب تک کے سب سے مہلک مون سون میں سے ایک ہے، جس سے تقریباً ایک ہزار 400 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم 15 (جمعرات) سے 16 ستمبر (جمعہ) تک ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف کی دعوت پر دورہ کریں گے، جو اجلاس کی صدارت کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: شنگھائی تعاون تنظیم: سمٹ میں روس، چین اور پاکستان کے ساتھ نریندر مودی کی شرکت کی تصدیق

دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کونسل شنگھائی تعاون تنظیم کا اعلیٰ ترین فورم ہے، یہ تنظیم کی حکمت عملی، امکانات اور ترجیحات پر غور اور وضاحت کرتا ہے۔

دفتر خارجہ کے مطابق منعقد ہونے والے اجلاس میں شنگھائی تعاون تنظیم کے رہنما موسمیاتی تبدیلی، خوراک اور توانائی کی حفاظت اور پائیدار سپلائی چین کے ساتھ ساتھ اہم عالمی اور علاقائی مسائل پر غور کریں گے، اور ایسے معاہدوں اور دستاویزات کی بھی منظوری دی جائے گی جو شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان تعاون کی مستقبل کی سمت کا تعین کریں گے۔

مزید بتایا گیا کہ سربراہی اجلاس میں شرکت کے علاوہ وزیراعظم اس موقع پر دیگر شریک رہنماؤں کے ساتھ دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔

شنگھائی تعاون تنظیم، جنوبی اور وسطی ایشیا میں پھیلی ہوئی ایک بڑی علاقائی تنظیم ہے، 2001 میں قائم ہونے والی ایس سی او 'شنگھائی اسپرٹ' میں درج اقدار اور اصولوں کو برقرار رکھتی ہے جس میں باہمی اعتماد، باہمی فائدے اور مشترکہ ترقی کا حصول شامل ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک مجموعی طور پر دنیا کی تقریباً نصف آبادی اور عالمی اقتصادی پیداوار کا ایک چوتھائی حصہ ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم کا شنگھائی تعاون تنظیم کے اہداف حاصل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا

دفتر خارجہ نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا امن و استحکام کو فروغ دینے اور انفرااسٹرکچر، اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی شعبوں میں بہتر روابط کی تلاش کا ایجنڈا خطے میں اقتصادی رابطوں کے ساتھ ساتھ امن و استحکام کو بڑھانے کے لیے پاکستان کے اپنے وژن سے ہم آہنگ ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان 2017 میں شنگھائی تعاون تنظیم کا مکمل رکن بننے کے بعد سے ایس سی او کے مختلف میکانزم میں اپنی شرکت کے ذریعے تنظیم کے بنیادی مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے سرگرم کردار ادا کر رہا ہے۔

کراچی میں دوسرے روز بھی موسلادھار بارش، سڑکیں زیر آب آگئیں

شیریں مزاری کے خلاف اراضی کیس کے حوالے سے مقدمہ خارج کر دیا گیا

کافی وقت تک خود کو بچے کی موت کا ذمہ دار سمجھتی رہی، زارا نور عباس