پاکستان

عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کیلئے دروازے کھولنے کی کوشش کر رہے ہیں، خواجہ آصف

سابق وزیراعظم عمران خان کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ’گن پوائنٹ‘ یا طاقت کی بنیاد پر اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات چاہتا ہے، وزیر دفاع

وزیر دفاع خواجہ آصف نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان اقتدار کی واپسی کے لیے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کے دروازے کھولنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

نجی ٹی وی چینل 'سما نیوز' کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ’ایک طرف عمران خان اسٹیبلشمنت پر حملہ کر رہا ہے جبکہ دوسری طرف اس سے مذاکرات کے دروازے کھولنے کی کوشش کر رہا ہے‘۔

مزید پڑھیں: سیشن جج کے فیصلے کے خلاف خواجہ آصف کی درخواست پر وزیر اعظم کو نوٹس جاری

خواجہ آصف نے یہ دعویٰ ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب دو دن قبل ہی عمران خان نے گجرانوالا میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ کو خبردار کیا تھا کہ اگر غیر ذمہ دار حکومت میں ملک اور معیشت مزید تباہ ہوئی تو اس کی ذمہ دار اسٹیبلشمنٹ ہوگی۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا تھا کہ ’میں اسٹیبلشمنٹ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ یہ حکومت جس طرح اس ملک اور معیشت کو تباہی کی طرف لے کر جا رہی ہے اس کا ذمہ دار کون ہوگا، میں جانتا ہوں کہ آپ خود کو نیوٹرل کہتے ہیں لیکن یہ قوم آپ کو ملک کی تباہی کا ذمہ دار ٹھہرائے گی‘۔

عمران خان نے کہا تھا کہ اگر ملک میں آزاد اور منصفانہ انتخابات میں تاخیر کی گئی تو ان کے کارکنان اعلان ہونے پر پرامن طریقے سے سڑکوں پر نکلیں گے اور طاقت کی بنیاد پر اپنے مطالبات تسلیم کروائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: خواجہ آصف کی فوج کو اپنا چیف خود منتخب کرنے کی تجویز پر پی ٹی آئی کی جانب سےتنقید

آج انٹرویو میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ’گن پوائنٹ‘ یا طاقت کی بنیاد پر اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کرنا چاہتا ہے‘۔

خواجہ آصف نے الزام عائد کیا کہ عمران خان حکومت میں واپس آنا چاہتے ہیں چاہے وہ صحیح راستے سے ہو یا غلط، یہ اس کے اقتدار کی ہوس ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان دباؤ کے حربے استعمال کر رہا ہے اور اقتدار سے نکالے جانے سے قبل وہ اسٹیبلشمنٹ کی تعریفیں کرتا تھا اور اس وقت اسٹیبلشمنٹ درست تھی مگر آج آپ (عمران) اس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے حملہ کر رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کو جمہوریت کا مطلب تک پتا نہیں ہے، وہ سامراجی ذہن رکھنے والا انسان ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ ان کی حمایت کرے۔

مزید پڑھیں: پرویز مشرف کی وطن واپسی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے، خواجہ آصف

خواجہ آصف نے اسٹیبلشمنٹ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ 75 برس بعد اسٹیبلشمنٹ نے آئینی اور قانونی کردار اپنایا ہے اور یہ اہم بات ہے کہ بحیثیت سیاست دان ہم اس کردار کا تحفظ کریں۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کسی شخص یا سیاسی جماعت کے ساتھ نہیں بلکہ آئین کے ساتھ کھڑی ہے اور اللہ نے چاہا تو آنے والے وقت میں بھی اسٹیبلشمنٹ کا یہی کردار ہوگا اور ہم اس کردار کی حمایت کریں گے۔

عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائیوں پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ اس حوالے سے قانونی راستہ اختیار کیا جائے گا مگر عمران خان قانونی عمل میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس: خواجہ آصف کی درخواستِ ضمانت منظور

انہوں نے کہا کہ اگر یہ معاملہ عدالتوں میں آتا ہے تو عمران خان اپنے پسند کے فیصلے کروانا چاہتے ہیں، عمران خان نے ہم پر مقدمات بند کرنے کا الزام عائد کیا مگر وہ خود بھی اب وہی کر رہے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کے لیے واحد ’ریڈ لائن‘ ملک، اس کا قانون اور آئین ہے اور عمران خان پچھلے چند مہینوں میں کئی بار یہ لائن عبور کر چکے ہیں۔

ترک اداکار جلال آل سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے کراچی پہنچ گئے

ہم کب پسند ناپسند اور دوستی نبھانے کے کلچر سے باہر نکلیں گے، شعیب ملک کا سوال

انسٹاگرام میں ’ری ٹوئٹ‘ جیسے ’ری پوسٹ‘ فیچر کی آزمائش