پاکستان

چین، برطانیہ کا سیلاب متاثرین کیلئے مزید امداد کا وعدہ

چین ایک کروڑ آر ایم بی کا امدادی سامان عطیہ کرچکا ہے، اب 30 کروڑ آر ایم بی کی اضافی امدادی اشیا فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں میں تیزی آنے کے ساتھ ہی مزید ممالک، بین الاقوامی ایجنسیوں، فلاحی اداروں اور نجی کارپوریشنز نے بے گھر ہونے والے لوگوں کے لیے امداد کا وعدہ کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چینی حکومت نے 30 کروڑ آر ایم بی مالیت کی اضافی امدادی اشیا فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

چائنا انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ کوآپریشن ایجنسی کے چیئرمین لو ژاؤہوئی نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ اس مشکل وقت میں جب پاکستان بہت بڑے سیلاب سے دوچار ہے، چین پاکستان کی مشکلات میں شریک ہے اور ہم اپنی استطاعت کے مطابق اپنے بھائیوں کی مدد کے لیے تیار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ، فرانس اور ڈنمارک کی طرف سے سیلاب متاثرین کیلئے امداد موصول

گزشتہ ہفتے چین نے ایک کروڑ آر ایم بی مالیت کا ہنگامی امدادی سامان عطیہ کیا تھا۔

آسٹریلیا نے بھی سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے 20 لاکھ ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے۔

یہ اعلان پاکستان میں آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے ہیڈ کوارٹر کے دورے کے دوران کیا۔

مزید برآں پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر نے ضرورت کی اس گھڑی میں پاکستان کے ساتھ برطانیہ کے عزم کا اعادہ کیا۔

کرسچن ٹرنر نے خیبرپختونخوا کے نوشہرہ اور کاکولاباس علاقوں کا دورہ کیا، جہاں برطانیہ میں قائم ایک فلاحی ادارہ اسلامک ریلیف امدادی کاموں میں شامل تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں سیلاب متاثرین کیلئے کینیڈا کا 20 ہزار ڈالر امداد کا اعلان

قبل ازیں اسلامک ریلیف نے امدادی سرگرمیوں کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے 'پاکستان فلڈز اپیل' کا آغاز کیا تھا جس پر برطانوی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ بھی 50 لاکھ پاؤنڈز کا عطیہ کرے گی۔

یہ اعلان ڈیڑھ کروڑ پاؤنڈ کا حصہ تھا جس کا برطانیہ کی جانب سے فوری طور پر زندگی بچانے کی امداد کا وعدہ کیا گیا تھا، جس میں پانی اور صفائی، پناہ گاہ اور گھر کی مرمت، اور خاص طور پر خواتین اور لڑکیوں کے لیے بنیادی صحت کی دیکھ بھال شامل ہے۔

یورپی یونین کا شہری تحفظ کا میکانزم فعال

دوسری جانب یورپی کمیشن نے پاکستانی حکام کی درخواست پر یورپی یونین سول پروٹیکشن میکانزم (ای یو سی پی ایم) کو فعال کر دیا ہے۔

کمیشن نے ہنگامی انسانی امداد میں 23 لاکھ 50 ہزار یورو بھی جمع کیے ہیں، جب کہ آسٹریا، بیلجیم، ڈنمارک، فرانس اور سویڈن نے پناہ گاہ کی اشیا، طبی سامان، نان فوڈ آئٹمز، واٹر پمپ، بیلے برج کے علاوہ اور پانی صاف کرنے والی ٹیموں کی پیشکش کی ہے۔

بین الاقوامی امدادی ایجنسیاں امدادی سرگرمیوں کے لیے وسائل کو متحرک کر رہی ہیں، ایسے میں اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ (یو این ایف پی اے) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر نتالیہ کنیم نے کہا کہ یہ فنڈ فوری طور پر متاثرہ آبادی کو ہسپتال کے خیمے، تولیدی صحت کی کٹس اور زندگی بچانے کا سامان فراہم کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سیلاب زدگان کیلئے مختلف ممالک کی جانب سے امدادی سامان کی آمد جاری

یو این ایف پی اے کے بیان کے مطابق 3 کروڑ 30 لاکھ متاثرہ افراد میں سے 64 لاکھ کو فوری انسانی امداد کی ضرورت ہے، جن میں تولیدی عمر کی 16 لاکھ سے زائد خواتین شامل ہیں۔

ان میں سے ایک اندازے کے مطابق ایک لاکھ 28 ہزار حاملہ ہیں اور آئندہ 3 ماہ میں 42 ہزار بچوں کی پیدائش متوقع ہے۔

ہیومن رائٹس واچ نے بھی عطیہ دہندگان پر زور دیا ہے کہ وہ حاملہ خواتین کی ضروریات کو پورا کریں۔

کینیڈا کی کمپنیوں کا امداد کا وعدہ

کینیڈا کی دو بڑی سیلولر کمپنیوں نے پاکستان میں سیلاب سے نمٹنے کی کوششوں میں مدد کے لیے ایک لاکھ ڈالر عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

یہ رقم ریڈ کراس کینیڈا کے ذریعے ردعمل کی حمایت کے لیے بھیجی جائے گی۔

سب سے بڑی سیلولر کمپنی، راجرز نے 50 ہزار ڈالر عطیہ کا اعلان کیا جب کہ اس کے اہم مدمقابل بیل کینیڈا نے بھی 50 ہزار ڈالر کے عطیے کا اعلان کیا۔

دریں اثنا برطانیہ میں قائم ایک این جی او واٹر ایڈ نے بھی سیلاب کی امدادی سرگرمیوں کے لیے 12 کروڑ 60 لاکھ روپے مختص کیے ہیں۔