پاکستان

حیدرآباد ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات ملتوی، کراچی سے متعلق اجلاس کل طلب

حیدرآباد ڈویژن کے 9 اضلاع میں 28 اگست کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات حالات کے بہتر ہونے تک ملتوی کر دیے گئے ہیں، الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سیلاب اور بارشوں کے باعث سندھ کے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں حیدرآباد میں 28 اگست کو شیڈول بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دیے اور کراچی کے حوالے سے جائزہ لینے کے لیے اجلاس کل دوبارہ طلب کیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق حالیہ سیلاب کی بدترین تباہ کاریوں، نقصانات، لوگوں کی نقل مکانی، صوبائی الیکشن کمشنر سندھ، ضلعی انتظامیہ کی سفارشات اور موسمیات کی رپورٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حیدرآباد ڈویژن کے 9 اضلاع میں 28 اگست کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات حالات کے بہتر ہونے تک ملتوی کردیے ہیں۔

مزید بتایا گیا کہ کراچی ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا جائزہ لینے کے لیے الیکشن کمیشن کا اجلاس کل 24 اگست 2022 کو دوبارہ طلب کرلیا گیا ہے، جس میں سندھ حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف نکات، مشکلات اور موسم کی رپورٹ کا جائزہ لے کر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

قبل ازیں، الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے کہا تھا کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات شیڈول کے مطابق 28 اگست کو ہی ہوں گے۔

الیکشن کمیشن اسلام آباد کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ سندھ کے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے حوالے سے وضاحت کی جاتی ہے کہ کراچی ڈویژن کے اضلاع میں بلدیاتی انتخابات مقررہ شیڈول کے مطابق 28 اگست 2022 کو ہی ہوں گے۔

اعلامیے میں مزید بتایا گیا کہ حیدرآباد ڈویژن میں انتخابات کے حوالے سے ای سی پی جو بھی فیصلہ کرے گا وہ ووٹرز کی سہولت کو پیش نظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی ایم کیو ایم کی درخواست مسترد

خیال رہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن آف پاکستان نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی جانب سے کراچی اور حیدر آباد میں حلقہ بندیوں میں کچھ خامیوں کی بنیاد پر سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کو معطل کرنے کی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پیر کو الیکشن کمیشن سندھ کے رکن نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی تھی۔

ایم کیو ایم کے وکیل نے کراچی اور حیدر آباد کے کچھ حلقوں کی حد بندی میں خامیوں کی وضاحت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے درخواست گزار کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کو معطل کرنے کا کہا تھا۔

ایم کیو ایم پاکستان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو درخواست دائر کی تھی جس میں سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے کراچی اور حیدرآباد کے کچھ حلقوں کی حد بندی کو چیلنج کیا گیا تھا اور اس بنیاد پر حلقوں کی حد بندی میں کچھ خامیوں کا دعویٰ کیا تھا۔

جمعہ کے روز ایم کیو ایم پاکستان نے 2017 کی مردم شماری میں غیر منصفانہ حد بندیوں، جعلی ووٹرز لسٹوں اور کراچی کی آبادی کی کم گنتی پر احتجاج کا اعادہ کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ وہ کراچی اور حیدرآباد میں 28 اگست کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کے اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں گے۔

مزید پڑھیں: ایم کیو ایم کی درخواست مسترد، سپریم کورٹ کا سندھ میں 28اگست کو بلدیاتی انتخابات کا حکم

جمعہ کو ایک پریس کانفرنس میں ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا تھا میں یہاں صدر، وزیر اعظم اور قانون اور آئین کے محافظوں سے یہ پوچھنے کے لیے حاضر ہوا ہوں کہ ہمیں انصاف کے لیے کہاں جانا چاہیے۔

اس کے بعد انہوں نے حلقہ بندیوں اور جعلی ووٹرز لسٹوں کی بلاجواز حد بندی کی کچھ تفصیلات بتاتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ 2017 کی مردم شماری میں کراچی کی آبادی آدھی رہ گئی تھی۔

قبل ازیں 17 اگست کو سپریم کورٹ نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کو روکنے کے حوالے سے دائر درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کے اگلے مرحلے کا انعقاد مقرر وقت کے مطابق 28 اگست کو ہی ہوگا۔

چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس سید منصور علی شاہ اور جسٹس عائشہ ملک پر مشتمل سپریم کورٹ کے بینچ نے متحدہ قومی موومنٹ اور پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی تھی۔

دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل سندھ، ایم کیو ایم کے وکیل فروغ نسیم، تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر صلاح الدین اور بلامقابلہ منتخب نمائندوں کے وکیل خالد جاوید خان، سیکریٹری بلدیات سندھ اور دیگر فریقین عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ کے بلدیاتی انتخابات کے التوا میں پیپلز پارٹی کا کوئی کردار نہیں، شازیہ مری

خیال رہے کہ 20 جولائی کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ میں ممکنہ بارشوں کے باعث بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ملتوی کردیا تھا۔

ترجمان الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ کمیشن نے سندھ کے بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ممکنہ بارشوں اور خراب موسم کے باعث ملتوی کردیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ اب 28 اگست 2022 کو منعقد ہوگا۔

بھارت: اتفاقی طور پر پاکستان کی طرف میزائل فائر کرنے پر 3 افسران برطرف

ملائیشیا: سابق وزیر اعظم کو کرپشن الزام پر دی گئی 12 سال کی سزا برقرار

وزیراعظم کا ایک کروڑ 71 لاکھ بجلی صارفین کیلئے فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج سے استثنیٰ کا اعلان