پاکستان

سندھ ہائی کورٹ کا اے آر وائے نیوز بحال کرنے کا حکم

سندھ ہائی کورٹ نے پیمرا کی جانب سے نیوز چینل کو جاری کیے گئے شوکاز نوٹس کا جواب دینے کی مدت میں بھی 15 اگست تک کی توسیع کردی۔

سندھ ہائی کورٹ نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) اور کیبل آپریٹرز کو اے آر وائے نیوز کی نشریات فوری طور پر بحال کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے پیمرا کی جانب سے نیوز چینل کو جاری کیے گئے شوکاز نوٹس کا جواب دینے کی مدت میں 15 اگست تک کی توسیع کردی۔

ساتھ ہی عدالت نے چینل کے وکیل کی جانب سے عدالت کو اس بات کی یقین دہانی کے بعد کہ پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کو مزید عدالتی احکامات تک چینل پر پیش ہونے کی اجازت نہیں ہوگی پیمرا کو چینل کا لائسنس معطل یا منسوخ کرنے سے 17 اگست تک روک دیا۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز گل کا متنازع بیان، سلمان اقبال اور اینکرپرسنز کے خلاف مقدمہ درج

تاہم جسٹس ذوالفقار احمد خان کی سربراہی میں سنگل جج بینچ نے کہا کہ شوکاز نوٹس کا مناسب جواب جمع کرانے پر پیمرا چینل کی گزارشات پر غور کرنے کے لیے آزاد ہوگا اور مدعی کو اس بات کو یقینی بنانے کا منصفانہ موقع دیا جائے گا کہ تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے لیکن 17 اگست تک کوئی حتمی حکم جاری نہیں کیا جائے گا۔

وکیل نے مزید کہا کہ مدعی ان افراد کے حوالے سے انتہائی احتیاط برتیں گے جو اس طرح کے الفاظ کہنے یا کسی مؤقف کا اظہار کرنے کا رجحان رکھتے ہیں اور مستقبل میں اسی طرح کے شوکاز نوٹس کے اجرا کی بنیاد بن سکتے ہیں۔

بینچ نے یہ ہدایات نیوز چینل کی انتظامیہ کی جانب سے 8 اگست کو پیمرا کی جانب سے جاری کردہ شوکاز نوٹس کو مسترد کرتے ہوئے دائر مقدمے کی ابتدائی سماعت کے دوران جاری کیں۔

مزید پڑھیں: پیمرا کا کیبل گیٹ پر ‘جھوٹی خبر’ نشر کرنے پر اے آر وائی کو شوکاز نوٹس

پیمرا کے وکیل نے کہا کہ اتھارٹی نے چینل پر پابندی کا کوئی حکم جاری نہیں کیا اور نہ ہی کسی کیبل آپریٹر کو چینل کو کیبل سے ہٹانے کا کوئی حکم جاری کیا۔

عدالت نے درخواست پر پیمرا اور دیگر مدعا علیہان کے ساتھ ساتھ ڈپٹی اٹارنی جنرل کو بھی 17 اگست کے لیے نوٹس جاری کردیے۔

امن مذاکرات کی کامیابی ٹی ٹی پی کے برتاؤ پر منحصر ہے، پاکستانی سفیر

قومی اسمبلی اجلاس: افواج پاکستان کی تضحیک ملک دشمنی کے مترادف ہے، اسپیکر

شہدا کے خلاف مہم چلانے والوں نے اعتراف کیا کہ پارٹی کے کہنے پر مہم چلائی، مریم اورنگزیب