پاکستان

راولپنڈی میں ڈینگی کے پھیلاؤ کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ

بارش نے ڈینگی مچھروں کی افزائش کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا، آنے والے روز میں کیسز کی تعداد بڑھ سکتی ہے، ڈویژنل کمشنر

راولپنڈی ڈویژن کے کئی علاقوں میں ڈینگی پھیلنے کے امکانات کے پیش نظر ڈویژنل کمشنر نورالامین مینگل نے گزشتہ روز 4 اضلاع راولپنڈی، اٹک، چکوال اور جہلم میں ڈینگی ایمرجنسی پلان نافذ کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈویژنل کمشنر نے بتایا کہ 'ضلع میں 16 جون سے 2 اگست تک 950 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوئی اور ہیلتھ اتھارٹی نے مختلف علاقوں میں گزشتہ برس کے مقابلے میں ڈینگی لاروا اور مچھر زیادہ تعداد میں پائے، لہٰذا ان علاقوں میں وائرس کے پھیلنے کے امکانات ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ جون سے اگست تک ہونے والی بارش نے ڈینگی مچھروں کی افزائش کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا، گزشتہ سال اگست تک صرف 3 کیسز رپورٹ ہوئے تھے لیکن رواں سال مجموعی طور پر 29 افراد وائرس سے متاثر ہوئے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آنے والے دنوں میں کیسز کی تعداد بڑھ سکتی ہے، گزشتہ سال نومبر تک ضلع راولپنڈی سے ڈینگی کے ساڑھے 3 ہزار سے زائد مریض رپورٹ ہوئے تھے۔

کمشنر نے کہا کہ رواں سال اب تک دو علاقے سب سے زیادہ غیر محفوظ پائے گئے جن میں چک جلال دین اور کہوٹہ شامل ہیں۔

منصوبے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کمشنر نے کہا کہ ڈویژن کے تمام ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنرز اور محکمہ صحت کے حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ لاروا کو ٹریس کرنے کے لیے نگرانی کے معیار کو اپ گریڈ کریں۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں ڈینگی کے 25 ہزار سے زائد کیسز کی تصدیق

انہوں نے کہا کہ 'انتظامیہ سے کہا جاچکا ہے کہ وہ گھریلو اور تجارتی یونٹس کے مالکان کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کریں اور ڈینگی لاروا دریافت ہونے پر فوری طور پر تجارتی عمارات اور دکانوں کو سیل کر دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ضلع میں ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف اب تک 660 ایف آئی آرز درج کی جاچکی ہیں، رہائشیوں کو وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا پابند کیا جائے گا'۔

نورالامین مینگل نے کہا کہ ہیلتھ اتھارٹی سے کہا گیا ہے کہ وہ علاقے کے لوگوں کو شامل کریں اور انہیں تربیت دیں کہ وہ اپنے گھروں اور گردونواح کو کیسے صاف رکھیں، رواں سال کنٹونمنٹ اور اسلام آباد انتظامیہ کے تعاون سے ضلع میں ڈینگی وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی مرتب کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'ماضی میں راولپنڈی اور اسلام آباد کے کنٹونمنٹ اور سرحدی علاقوں کو نظر انداز کیا گیا اور اب زیادہ تر مریض ان ہی علاقوں سے ہسپتالوں میں آتے ہیں، علاوہ ازیں گزشتہ روز 2 مریض سرکاری ہسپتالوں میں پہنچے جو چکلالہ چھاؤنی اور پوٹھوہار ٹاؤن سے آئے تھے'۔

مزید پڑھیں: ملک بھر میں ڈینگی کیسز کی تعداد 30 ہزار کی ریکارڈ سطح سے تجاوز کر گئی

ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر برائے انسدادِ وبائی امراض اور کنٹرول (ڈی سی ای پی سی) ڈاکٹر سجاد محمود نے بتایا کہ ڈینگی بخار کے 56 مشتبہ افراد کو ضلعی ہسپتالوں میں لایا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ کے محکموں نے یکم جنوری سے 2 اگست تک ضلع کے مختلف علاقوں میں ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں پر 660 ایف آئی آر درج کیں، 272 علاقوں کو سیل کیا، 830 افراد کو چالان جاری کیے، 3930 کو نوٹسز اور 18 لاکھ 35 ہزار 500 روپے کے جرمانے عائد کیے گئے۔

22 ماہ بعد ملکی برآمدات میں 24 فیصد کی نمایاں کمی

سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے 'وی چیٹ' سروس کا آغاز کردیا

امریکا نے افغانستان میں ایمن الظواہری کی کھوج کیسے لگائی؟