پاکستان

وزیر اعظم کا شنگھائی تعاون تنظیم کے اہداف حاصل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا

ایس سی او کے تمام رکن ممالک امن قائم کرنے اور بین الاقوامی یکجہتی اور تعاون کو بڑھانے کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے، شہباز شریف

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے اور اپنے اہداف کو پورا کرنے کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او) کے رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہشمند ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق لاہور میں ایس سی او کے سیکریٹری جنرل سفیر ژانگ منگ سے ملاقات کے دوران شہباز شریف نے اس امید کا اظہار کیا کہ ایس سی او کے تمام رکن ممالک امن قائم کرنے اور بین الاقوامی یکجہتی اور تعاون کو بڑھانے کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔

وزیراعظم نے ایس سی او چارٹر اور شنگھائی اسپرٹ کے اصولوں کے لیے پاکستان کے مضبوط عزم کا اعادہ بھی کیا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا شنگھائی تعاون تنظیم سے خطاب، عالمی وبا کے اثرات سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کوششوں کا مطالبہ

انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے ایندھن اور خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور اس کے نتیجے میں غذائی عدم تحفظ کی وجہ سے درپیش چیلنجوں پر بھی روشنی ڈالی۔

وزیراعظم نے اس موقع پر ایندھن اور اشیا خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے اور اس کے نتیجے میں غذائی عدم تحفظ کے ساتھ ساتھ شنگھائی تعاون تنظیم کے آٹھ رکن ممالک بشمول چین، بھارت، قازقستان، کرغزستان، پاکستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان سمیت بڑی تعداد میں ممالک کے لیے معاشی اور مالی مشکلات اور ان سے پیدا ہونے والے چیلنجز پر روشنی ڈالی۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے جامع ترقیاتی ایجنڈے کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اس کا بنیادی مقصد رکن ممالک کی ترقی اور خوشحالی ہے۔

وزیر اعظم نے انٹرا ایس سی او تجارت کے ساتھ ساتھ ترقیاتی اقدامات کو فروغ دینے کے لیے مناسب فنڈنگ میکانزم تیار کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے کا مطالبہ

انہوں نے تجارت اور معیشت، رابطے اور نقل و حمل، غربت کے خاتمے، توانائی، زراعت اور غذائی تحفظ، موسمیاتی تبدیلی، سلامتی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ثقافتی روابط جیسے شعبوں میں پاکستان کی ترجیحات اور قومی ترقی کے اہداف پر روشنی ڈالی۔

وزیر اعظم نے علاقائی انسداد دہشت گردی کے ڈھانچے کے ایس سی او-آر اے ٹی ایس کے کام کو سراہا، جہاں پاکستان، دیگر ارکان کے ساتھ مل کر مشترکہ سیکیورٹی چیلنجز کا مقابلہ کرنے میں فعال کردار ادا کر رہا ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکرٹیری جنرل نے تنظیم میں پاکستان کی تعمیری شراکت کو سراہا اور وزیراعظم کو ستمبر میں ازبک شہر سمرقند میں ہونے والے سربراہی اجلاس کی دعوت دی۔

امریکی صدر کی صحتیابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے کورونا سے متاثرہ امریکی صدر جو بائیڈن کی جلد صحتیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

ایک ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے کہا کہ 'میں صدر جو بائیڈن کے کورونا وائرس سے جلد صحتیاب ہونے کی خواہش کا اظہار کرتا ہوں'۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کرائن جین پیئر کے مطابق جو بائیڈن کو 'انتہائی معمولی علامات' کا سامنا تھا اور وہ تنہائی میں اپنے تمام فرائض سرانجام دیتے رہیں گے۔

حکومت لگژری اشیا کی درآمد پر عائد پابندی اٹھانے کے لیے تیار

پنجاب کی 37 رکنی کابینہ نے حلف اٹھا لیا

میزائل حملے کے باوجود یوکرین کی اناج برآمدات کے لیے کوششیں جاری