سائنس و ٹیکنالوجی

ٹوئٹر اور ایلون مسک کے مقدمے کا ٹرائل اکتوبر میں شروع ہوگا

خریداری معاہدے سے پیچھے ہٹنے پرٹوئٹر نے چند روز قبل ایلون مسک کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔

امریکی عدالت نے مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ توئٹر کی ایلون مسک کے خلاف دائر درخواست پر مقدمے کا آغاز اکتوبر میں شروع کرنے کا فیصلہ جاری کردیا۔

ٹوئٹر نے چند روز قبل امریکی ریاست ڈیلاور کی چانسلری عدالت میں ایلون مسک کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے عدالت سے استدعا کی تھی کہ ایلون مسک خریداری معاہدے سے بچنے کے لیے سبب تلاش کر رہے ہیں، انہیں ایسا کرنے سے روکا جائے۔

ٹوئٹر کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ ایلون مسک کو خریداری معاہدہ پایہ تکمیل تک پہنچانے کا حکم دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹوئٹر کی فروخت کا معاہدہ طے پا گیا، ایلون مسک مالک بن گئے

ٹوئٹر کے مقدمے کے خلاف ایلون مسک نے بھی مذکورہ عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے عدالت سے مقدمے کا ٹرائل آئندہ سال فروری میں شروع کرنے کی استدعا کی تھی۔

ٹوئٹر نے عدالت سے رواں برس ستمبر میں ٹرائل شروع کرنے کی درخواست کی تھی، تاہم ایلون مسک نے عدالت سےاستدعا کی تھی کہ ٹرائل کا آغاز فروری 2023 میں کیا جائے۔

لیکن اب عدالت نے ٹوئٹر کی درخواست پر مقدمے کے ٹرائل کا آغاز اکتوبر میں کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔

خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ (اے پی) کے مطابق ڈیلاور کی چانسلری عدالت نے مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے اکتوبر سے ٹرائل کا حکم جاری کیا۔

عدالت کے مطابق مذکورہ ٹرائل میں مزید تاخیر کافی نقصان دہ ہوسکتی ہے اور ٹرائل میں تاخیر کا صاف مطلب معاملے کو مزید بڑھانا ہے۔

عدالت کے مطابق معاملے کی پیچیدگی کو سمجھتے ہوئے ٹرائل کا آغاز اکتوبر میں شروع کیا جائے گا۔

اگرچہ عدالت نے ٹرائل کو اکتوبر میں شروع کرنے کا حکم دیا، تاہم عدالت نے اس ضمن میں تاریخ کا اعلان نہیں کیا، خیال کیا جا رہا ہے کہ مقدمے کی سماعتیں 25 اکتوبر سے قبل ہی شروع ہوں گی۔

کیوں کہ ٹوئٹر اور ایلون مسک کے درمیان اپریل 2022 میں طے پانے والے خریداری معاہدے کی قانونی میعاد 25 اکتوبر کو ختم ہو جائے گی۔

ٹوئٹر نے ایلون مسک پرایک ایسے وقت میں مقدمہ دائر کیا گیا ہے جب کہ کچھ دن قبل ہی انہوں نے ٹوئٹر کی خریداری کے معاہدے سے پیچھے ہٹنے سے متعلق بیان دیا تھا۔

بی بی سی کے مطابق ایلون مسک کی جانب سے معاہدے سے پیچھے ہٹنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ٹوئٹر انتظامیہ اسپیم اور جعلی اکاؤنٹس کی تعداد کے بارے میں مطلوبہ معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہی۔

ایلون مسک نے اپریل میں ٹوئٹر کو 44 ارب ڈالر میں خریدنے کا معاہدہ کیا تھا اور کمپنی اور ان کے درمیان معاہدہ طے بھی پاگیا تھا مگر بعد ازاں انہوں نے ٹوئٹر سے جعلی اکاؤنٹس ڈیلیٹ کرنے کی شرط رکھی تھی، جس پر تاحال مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ انتظامیہ نے کوئی عمل نہیں کیا۔

ایلون مسک ٹوئٹر خریدنے کے معاہدے سے پیچھے ہٹ گئے

ٹوئٹر نے ایلون مسک کے خلاف مقدمہ دائر کردیا

ایلون مسک ٹوئٹر کے مقدمے کے ٹرائل میں تاخیر کے خواہاں