پاکستان

شکست قبول کرکے زین قریشی کو مبارکباد دینے پر سلمان نعیم کی تعریفیں

ملتان کے حلقہ پی پی 217 میں زین قریشی 46 ہزار 963 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، سلمان نعیم 40 ہزار 104 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

انتخابات ایسا موقع ہوتے ہیں جس میں ہر سیاست دان ہمیشہ جیت کی توقع، امید اور خواہش رکھتاہے، کوئی بھی سیاسی رہنما الیکشن ہارنا نہیں چاہتا جبکہ ہمارے ملک میں شکست کی صورت میں اس کو قبول کرنے کی روایت کم ہی نظر آتی ہے، لیکن مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سلمان نعیم اور پی ٹی آئی کے رہنما زین قریشی نے ملکی سیاست میں قابل تقلید مثال قائم کردی۔

سلمان نعیم اور زین قریشی نے ثابت کر دیا کہ جیت اور ہار کو احترام اور وقار کے ساتھ قبول کیا جاسکتا ہے، دونوں امیدواروں نے ایک ساتھ بیٹھ کر الیکشن کے نتائج دیکھے اور ہارنے والے امیدوار نے کھلے دل کے ساتھ فاتح امیدوار کو جیت کی مبارکباد دی، اسپورٹس مین اسپرٹ سے بھرپور یہ مناظر کیمرے کی آنکھ میں محفوظ ہوگئے جنہیں عوام خوب سراہ رہے ہیں۔

ملتان کے حلقہ پی پی 217 میں دونوں امیدواروں میں سخت مقابلہ ہوا، زین قریشی نے 46 ہزار 963 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جبکہ سلمان نعیم 40 ہزار 104 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ٹی آئی امیدوار نے نتائج کے اعلان کے فوری بعد ری ٹوئٹ کیا، ری ٹوئٹ کی گئی پوسٹ میں دونوں حریفوں کو ایک ہی کمرے میں بیٹھے دکھایا گیا اور جیسے ہی نتائج کا اعلان ہوا سلمان نعیم اٹھے اور زین قریشی کو گلے لگایا، ہاتھ ملایا اور جیت پر مبارکباد دی۔

اس موقع پر فاتح امیدوار نے سلمان نعیم کا شکریہ ادا کیا اور دونوں نے خوشگوار موڈ میں مختصر بات چیت کی۔

دونوں رہنماؤں کی جانب سے سامنے آنے والے عمل نے مخالف کے ساتھ برتاؤ کی قابل تقلید، لائق تحسین مثال قائم کردی جبکہ عوام نے اسپورٹس مین شپ کے مثالی مظاہرے کی تعریف کی اور کہا کہ دونوں نوجوان سیاست دانوں نے ایک مثال قائم کی ہے کہ کس طرح سیاستدانوں کو ایک دوسرے کے ساتھ برتاؤ کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'عمران خان آ گئے'، صحافیوں، سیاستدانوں کی تحریک انصاف کو مبارکباد

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دونوں رہنماؤں کے طرز عمل کی تعریف کرتے ہوئے فیصان لاکھانی نامی صارف نے لکھا کہ یہ آج کے انتخابات کی بہترین تصویر ہے، خواہش ہے کہ ہمارے ملک کے تمام سیاست دان ایک دوسرے کے لیے اسی طرح کی رواداری اور احترام کا اظہار کریں۔

توصیف علی راجا نامی شہری نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ اسپورٹس مین شپ کا جذبہ پسند ہے، نتائج جو بھی ہوں لیکن ایک دوسرے کی بے عزتی نہ کریں اور نہ ہی ناراض ہوں، سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر شکست کو دل سے قبول کریں۔

بیدار بخت نامی صارف نے لکھا کہ سلمان نعیم ایک اعلیٰ شخصیت ہیں، جس طرح وہ آئے اور زین قریشی کو مسکراتے ہوئے چہرے کے ساتھ مبارکباد دی، وہ لائق تحسین ہے۔

نمل زہرہ نامی صارف نے بھی ان مناظر کی تعریف کی۔

'تمام سیاستدانوں کو ایسے طرز عمل سے سیکھنا چاہیے'

امبر دانش نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ اسے اسپورٹس مین شپ اسپرٹ کہتے ہیں، تمام سیاستدانوں کو یہ سیکھنی چاہیے اور اس پر عمل کرنا چاہیے۔

ٹوئٹر صارفین کو نوجوان سیاستدانوں کی یہ بات بھی پسند آئی کہ دونوں رہنماؤں نے ایک ساتھ بیٹھ کر انتخابی نتائج کا انتظار کیا۔

ٹوئٹر صارفین نے پاکستان کے مستقبل کے 2 نوجوان رہنماؤں کی جانب سے سامنے آنے والے کردار کی پختگی کے اظہار کو سراہا۔

ولید نامی صارف نے لکھا کہ پاکستان کے مستقبل کے دو نوجوان رہنماؤں کی جانب سے یہ شاندار مثال ہے۔

پی ٹی آئی نامی اکاؤنٹ نے ٹوئٹ کیا کہ پیار اور محبت کے ساتھ ملیں، ہار جیت ہوتی رہتی ہے۔

'سیاسی غیر یقینی' کے باعث انٹربینک میں روپیہ تاریخ کی کم ترین سطح 215.2 روپے پر آگیا

گال ٹیسٹ: نواز کی پانچ وکٹوں کے باوجود سری لنکا کی پوزیشن مستحکم

ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف کی جیت پر فنکار خوشی سے نہال