'نیلم جہلم ہائیڈرو پاور منصوبے' میں فنی خرابی سے بجلی کی فراہمی متاثر
قومی گرڈ کو 969 میگاواٹ سستی اور ماحول دوستت پن بجلی فراہم کرنے والے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ میں فنی خرابی کے سبب بجلی کی پیداوار متاثر ہوگئی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور منصوبے میں فنی خرابی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ 969 میگا واٹ بجلی کے حامل نیلم جہلم ہائیڈرو پاور منصوبے کو جلد از جلد بحال کیا جائے۔
مزید پڑھیں: سی پیک: 720 میگاواٹ کے کروٹ پن بجلی منصوبے نے کام شروع کر دیا، شہباز شریف
وزیر اعظم نے اس سلسلے میں ایک اعلیٰ سطح کےاجلاس کی صدارت کی، جس میں انہیں اس خرابی کی نوعیت اور بحالی کے کام پر پیش رفت سے تفصیلاً آگاہ کیا گیا۔
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی ساڑھے 3 کلومیٹر طویل ٹیل ریس واٹرٹنل کی بندش کے باعث پاور ہاؤس سے بجلی کی پیداوار متاثر ہوئی اور یوں شدید گرمی کے موسم میں قومی گرڈ 969 میگا واٹ سستی اور ماحول دوست پن بجلی سے محروم ہوگیا۔
وزیر اعظم نے واقعے کا سخت نوٹس لیا، اورمتعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ واقعے کی فوری طور پر مستند عالمی اداروں سے انکوائری کرانے کے ساتھ ساتھ پلانٹ کی بحالی کا کام جلد از جلد مکمل کریں، انہوں نے اس سلسلے میں تمام دستیاب وسائل بروئے کار لاکر عوام کو جلد از جلد ریلیف پہنچانے کے احکامات جاری کیے۔
یہ بھی پڑھیں: لوڈشیڈنگ پر وزیر اعظم کا اظہار برہمی، وزرا، افسران کی وضاحتیں مسترد کردیں
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہم ترقیاتی کاموں میں شفافیت اور معیار کو یقینی بنانے کے لیے کمپنیز کی پری کوالیفیکیشن اور تھرڈ پارٹی مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن کا موثر نظام لا رہے ہیں۔
اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، وزیر توانائی انجینئیرخرم دستگیر، وزیراعظم کے مشیر احد چیمہ اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔