ایم کیو ایم رہنما بابر غوری اشتعال انگیز تقریر کیس میں ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق وفاقی وزیر اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما بابر غوری کو 2015 کے مبینہ اشتعال انگیز تقریر کیس میں 12 جولائی تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
سابق وفاقی وزیر برائے پورٹس اینڈ شپنگ بابر غوری کو 7 سالہ خود ساختہ جلاوطنی ختم کرکے وطن واپسی پر پیر کو کراچی ایئرپورٹ پر گرفتار کیا گیا تھا۔
تفتیشی افسر نے بابرغوری کو انسداد دہشت گردی کے انتظامی جج کے سامنے پیش کیا اور مزید تفتیش کے لیے ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
مزید پڑھیں: ایم کیو ایم رہنما بابر غوری کراچی ایئرپورٹ سے گرفتار
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ بابر غوری سمیت پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے خلاف 2015 میں لندن میں مقیم پارٹی کے سربراہ الطاف حسین کی جانب سے مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر کے لیے معاونت کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بابر غوری کے خلاف سائٹ سپر ہائی وے پولیس اسٹیشن میں ایک مقدمہ درج کیا گیا اور ان سے پوچھ گچھ اور دیگر قانونی ضابطوں کی تکمیل کے لیے عدالت سے ان کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
تفتیشی افسر کی درخواست منظور کرتے ہوئے عدالت نے بابر غوری کو 12 جولائی تک جسمانی ریمانڈ کے لیے پولیس کی تحویل میں دیا اور تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ بابر غوری کو تفتیشی رپورٹ کے ساتھ اگلی تاریخ پر پیش کریں۔
یہ بھی پڑھیں: سابق وفاقی وزیر بابر غوری کی عدم گرفتاری پر سپریم کورٹ نیب پر برہم
واضح رہے کہ اکتوبر 2019 میں کراچی کی ایک احتساب عدالت نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کے 940 ملازمین کو مبینہ طور پر غیر قانونی طریقے سے ریگولرائز کرنے سے متعلق ریفرنس میں بابر غوری کو اشتہاری قرار دیا تھا، کراچی پورٹ ٹرسٹ میں غیرقانونی بھرتیوں سے قومی خزانے کو 2.8 ارب روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام تھا۔
سابق وفاقی وزیر بابر غوری کو منی لانڈرنگ اور مبینہ طور پر دہشت گردوں کی مالی معاونت سے متعلق ایک اور مقدمے کا بھی سامنا ہے جو 2017 میں الطاف حسین کے ساتھ ان کے خلاف بھی درج کیا گیا تھا۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے 2017 میں بابر غوری کو بانی ایم کیو ایم سمیت دیگر پارٹی رہنماؤں کے خلاف می لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی معاونت کا مقدمہ درج کیا تھا۔
خیال رہے کہ تقریباً 7 سال بعد وطن واپس آنے والے سابق وزیر پورٹس اینڈ شپنگ نے اپنے وکیل کے ذریعے گزشتہ ماہ سندھ ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی تھی کہ وہ اس وقت بیرونِ ملک مقیم ہیں اور ٹرائل کورٹ کے سامنے پیش ہونا چاہتے ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے درخواست پر انہیں کرپشن ریفرنس اور منی لانڈرنگ، دہشت گردی کے لیے مالی معاونت کے کیسز میں 2 ہفتوں کی حفاظتی ضمانت دی تھی۔