فرح خان پر الزامات، عطا تارڑ اور ملک احمد کیخلاف ہتک عزت کا مقدمہ کررہے ہیں، وکیل
فرحت شہزادی کے وکیل اظہر صدیق نے کہا ہے کہ فرح خان نے الزامات لگانے پر عطا اللہ تارڑ اور ملک احمد خان کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ سول عدالت میں دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فرحت شہزادی کے وکیل اظہر صدیق نے بتایا کہ فرح خان کا الزامات لگانے پر عطا اللہ تارڑ اور ملک احمد خان کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: فرح خان کو واپس لانے کیلئے ریڈ وارنٹ جاری کریں گے، عطااللہ تارڑ
ان کا کہنا تھا کہ عطا اللہ تارڑ کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ سول عدالت میں دائر کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس پلاٹ سے متعلق الزام لگایا جا رہا ہے اس کو قانونی تقاضے پورے کر کے لیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے فرحت شہزادی کو انتقامی کاروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اظہر صدیق نے بتایا کہ جس کمپنی کا نام لیا جا رہا ہے وہ ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ ہے، اس کمپنی میں فرح خان اور فرح کی والدہ بشری خان شئیر ہولڈر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فوجداری کاروائی خلاف قانون ہے، مقدمہ درج کیا گیا ہے لیکن ایف آئی آر فراہم نہیں کی جارہی۔
انہوں نے کہا کہ 8 کروڑ 30 لاکھ کا پلاٹ ہے، تین ماہ بعد قسط 77 لاکھ 85 ہزار روپے ہے، اس میں سے صرف 1 قسط فروری میں 77 لاکھ 81 ہزار 150 روپے ادا ہوئی ہے، اس کے بعد حکم امتناع جاری ہوا تھا جس کے بعد قسطیں روک لی گئی تھیں۔
فرح خان کے وکیل اظہر صدیق کا کہنا تھا کہ ہتک عزت کا دعویٰ تیار کر لیا گیا ہے جسے لاہور کی سول کورٹ میں دائر کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ آج پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطااللہ تارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قریبی دوست فرحت شہزادی عرف فرح گوگی کو واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ جاری کیا جائے گا۔
انہوں نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ فرح گوگی نے فیصل آباد اسپیشل اکنامک زون میں 8 کروڑ 30 لاکھ روپے کا صنعتی پلاٹ خریدا جس کی مارکیٹ ویلیو تقریباً 60 کروڑ روپے تھی، فرح گوگی، ان کی والدہ بشریٰ خان، ان کے شوہر احسن جمیل گجر اس ڈیل میں ملوث ہیں۔
عطا اللہ تارڑ نے بتایا تھا کہ وزارت داخلہ کو پہلے ہی 'ریڈ وارنٹ' کے بارے میں بتایا جاچکا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ اگر عمران خان سمجھتے ہیں کہ فرح گوگی بے قصور ہیں تو انہیں ملک میں واپس بلانا چاہیے۔
عطا تارڑ نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان انہیں واپس نہیں بلائیں گے کیونکہ وہ اور ان کے شوہر گرفتاری کے ایک گھنٹے میں ان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن جائیں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے الزام عائد کیا تھا کہ سابق وزیر اعظم فرح گوگی کے ذریعے کرپشن کر رہے تھے جن پر تمام ڈیلنگز کی ذمہ داری تھی۔