کے سی آر منصوبہ لاہور اورنج ٹرین کے ماڈل پر سی پیک کے تحت ہوگا، وزیرریلوے
وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) منصوبہ لاہور اورنج ٹرین کے ماڈل پر پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت ہوگا اور یہ منصوبہ ضرور بنے گا۔
۔
کراچی میں اتحادی جماعت متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) سی پیک منصوبے میں جا چکا ہے اور یہ پچھلی حکومت میں رجسٹرڈ ہوگیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ کے سی آر ہماری اولین ترجیح ہے، اس سلسلے میں ہم سپریم کورٹ کے احکامات کا بھی جائزہ لیں گے لیکن یہ منصوبہ ضرور بنے گا اور وزیر اعظم کے دورہ چین میں بھی یہ ایجنڈے میں سرفہرست ہوگا لیکن یہ منصوبہ سی پیک کے تحت ہی بنے گا اور اس کا ماڈل لاہور میں بنائی گئی اورنج ٹرین کی طرح ہوگا۔
مزید پڑھیں: 6 ارب ڈالر قرض کی منظوری کیلئے ایم ایل ون منصوبہ چینی بینک کو ارسال
انہوں نے کہا کہ کے سی آر کے حوالے سے ایم کیو ایم، سندھ حکومت اور وفاقی حکومت کی مشترکہ سوچ ہے اور جلد ہی سی پیک کے ماتحت اس منصوبے کا آغاز کیا جائے گا۔
مین لائن-ون (ایم ایل-1) منصوبہ
مین لائن-ون (ایم ایل-1) منصوبے پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پہلے ہمارا ارادہ تھا کہ پہلے مرحلے میں ملتان سے لاہور رکھیں لیکن یہاں جس ٹریک کو سب سے زیادہ توجہ کی ضرورت ہے وہ روہڑی اور کوٹھری کے درمیان ہے اس لیے ہماری یہ کوشش ہوگی کہ کراچی سے روہڑی تک پہلے مرحلے کا آغاز ہوگا۔
حیدرآباد ہوائی اڈے کو فنگشنل کرنے کی ضرورت ہے، سعد رفیق
وفاقی وزیر ریلوے اور ہوائی بازی نے کہا کہ حیدرآباد ہوائی اڈے کو فنکشنل کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ حیدرآباد سندھ کے اہم ترین شہروں میں سے ایک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’چین کی اعانت کے بغیر کے سی آر کے انفرا اسٹرکچر میں توسیع ممکن نہیں‘
انہوں نے کہا کہ اسی طرح سکھر ایئر پورٹ کو بین الاقوامی ایئر پورٹ بننا چاہیے کیونکہ اس کا علاقہ بہت زیادہ ہے اور جو اندرون سندھ کے لوگ ہیں وہ بین الاقوامی پرواز کے لیے یا تو کراچی آتے ہیں یا پھر ملتان اس لیے ان کا یہ حق ہے کہ ان کو قریب ہی ایک بین الاقوامی ہوائی اڈہ ملے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ہم اپنی مختصر مدت میں سکھر ایئر پورٹ کو بین الاقوامی ایئر پورٹ بنانے کے لیے کام شروع کرکے جائیں۔
خواجہ سعد رفیق نے ٹرین میں خاتون سے اجتماعی زیادتی کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر کہا کہ انہوں نے متاثرہ خاتون سے بات کی تھی اور انہیں کہا گیا تھا کہ وہ نوکری لے لیں اور اسی طرح نجی ٹرین کمپنی کو بھی ہدایات کی کہ ان کی مالی معاونت کریں لیکن کچھ چیزیں دوسری طرف سے قبول نہیں ہو رہی ہیں لیکن ہم متاثرہ خاتون کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہ ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان کو قانون کے مطابق کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔